فیصل آباد:معاون خصوصی وزیراعظم ڈاکٹر شہباز گل کا دورہ’’ماسٹر پلان کمیٹی‘‘ کی تشکیل

وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے سیاسی امور ڈاکٹر شہبازگل فیصل آباد آئے۔ ان کی سیاسی مصروفیات رہیں، کچھ نجی معاملات نمٹائے اور میڈیا سے بھی گفتگو کی اور اپوزیشن پر خوب برسے۔ کہا کہ پی ڈی ایم بھان متی کا کنبہ ہے جس کا کراچی کا جلسہ حکومت نہیں بلکہ اُسی پی پی پی کے خلاف ہے جس نے پی ڈی ایم بنائی، جبکہ خود مسلم لیگ(ن)، فضل الرحمٰن کی بی بلکہ سی ٹیم بن کر ان کے پیچھے کھڑی ہے، لیکن اپوزیشن جو مرضی کرلے، حکومت نہ صرف اپنی آئینی مدت پوری کرے گی بلکہ اگلی ٹرم بھی عمران خان کی ہی ہوگی، کیونکہ سینیٹ، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان، سیالکوٹ کے الیکشن میں جہاں عمران خان کے سپاہی کھڑے تھے وہاں اپوزیشن کو عبرتناک شکست ہوئی، جب اگلے عام انتخابات میں خود عمران خان سامنے ہوں گے تو ان کا کیا بنے گا! عمران خان نے کبھی اندرونی تو کیا بیرونی دباؤ بھی تسلیم نہیں کیا، اس لیے اُن سے این آر او کی توقع رکھنا فضول ہے، لہٰذا شریف اور زرداری خاندان سمیت جس جس نے ملکی خزانے اور قومی دولت کو لوٹا ہے اسے حساب دینا ہوگا، کرپٹ مافیاز سے 500 ارب کی ریکوری کی گئی۔ یہ رقم ہیلتھ کارڈز، کسان کارڈز، احساس کفالت، کوئی بھوکا نہ سوئے پروگرام، تعلیمی وظائف، سبسڈیز اور عوامی فلاحی کاموں پر خرچ کی جارہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیاکہ 2018ء سے لے کر اب تک اپوزیشن کی تمام تحریکیں ناکام رہیں، اور اپنے دورِ اقتدار میں تو اپوزیشن ہمیں شیروانی کے بٹن بھی دینے کو تیار نہ تھی، لیکن ہم انہیں شیروانی کے بٹن کے ساتھ بوٹوں کے تسمے بھی دینے کو تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کو لگتا ہے کہ شاید پی پی پی کو ڈھیل مل گئی ہے۔ پی ڈی ایم کی میٹنگ میں کیا باتیں ہوئیں ہمیں سب پتا ہے، جبکہ پی ڈی ایم اب بری طرح ناکام ہوچکی، مریم صفدرکا تھرتھلی موڈ آف ہوگیا ہے اور آج کل ہمارے معاملے پر سکتے میں ہیں، مگر پھر بھی ہم ملک و قوم کے بہترین مفاد میں اپوزیشن کے ساتھ مل کرکام کرنے کے لیے تیار ہیں، وزیراعظم عمران خان کو اقتدار میں رہنے کا کوئی شوق نہیں بلکہ اُن کا مقصد بلا امتیاز احتساب اور عوام کا معیارِ زندگی بلند کرنا ہے، عمران خان نے وزیراعظم ہاؤس اور غیر ملکی دوروں میں قوم کے اربوں روپے بچائے، اور اب عمران خان کو نوازشریف اور آصف زرداری سے ہر حال میں پیسہ واپس لینا ہے جس کے لیے موجودہ حکومت متعدد اقدامات کررہی ہے، مریم نواز کو زندگی بھر یاد رہے گا بلکہ 2023ء کے الیکشن میں بھی دوبارہ ان کا مقابلہ عمران خان کے ساتھ ہوگا۔
شہباز گل نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے بل پر بھی گفتگو کی، انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اخبارات اور میڈیا چینلز مالکان میڈیا ورکرز کو تنخواہوں کی بروقت اور پوری ادائیگی کریں، کیونکہ تنخواہوں میں کٹ صرف کورونا کی عالمی وبا کے دوران پیدا ہونے والے حالات کے لیے تھا، لیکن اب اخبارات اور ٹی وی چینلز کو بے تحاشا اشتہارات مل رہے ہیں، وزارتِ اطلاعات و نشریات نے بھی انہیں 70 کروڑ سے زائد کی ادائیگیاں کی ہیں۔ حکومت ہیلتھ کارڈز، کوئی بھوکا نہ سوئے، احساس پروگرام، اسکالر شپس، بلاسود قرضوں، بچوں کو غذائی کمی سے نجات دلانے، کسان کارڈز، سبسڈیز، 12 نئے ہسپتال اور 12 نئی یونیورسٹیاں بنانے پر توجہ دے رہی ہے۔
فیصل آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے زیر اہتمام زیر تکمیل فیصل آباد ماسٹر پلان کے مجوزہ ڈرافٹ اور اس کے بارے میں عوامی سطح پر اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے وصول شدہ تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے آٹھ رکنی’’ماسٹر پلان کمیٹی‘‘ تشکیل دی گئی ہے۔ ڈائریکٹر ٹائون پلاننگi ایف ڈی اے اسماء محسن کو بطور کنوینر/فوکل پرسن مقرر کیا گیا ہے، جبکہ اراکین میں ڈائریکٹر ٹائون پلاننگ ii مہر ایوب، ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ حسن ظہیر، ڈپٹی ڈائریکٹر ٹائون پلاننگ ii راحیل ظفر، ڈپٹی ڈائریکٹرپلاننگ i اقراء مرتضیٰ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر ٹائون پلاننگ ii احمد ابراہیم، اسسٹنٹ ڈائریکٹرٹائون پلاننگi فاران صدیق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جی آئی ایس محمد عبداللہ شامل ہیں۔ ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے ڈاکٹر فیصل عظیم کی ہدایات پر جاری ہونے والے دفتری حکم نامے کے مطابق اس کمیٹی کوفیصل آبادماسٹر پلان کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دینے، اس کی منظوری اور نفاذ تک متعلقہ رولز/پالیسی، حکومتی ہدایات کے تحت ضابطے کی ذمہ داری پور ی کرنے کا ٹاسک دیاگیاہے۔ اس کمیٹی کے قیام کے بارے میں سیکرٹری، ایڈ یشنل سیکرٹری ہائوسنگ، اربن ڈویلپمنٹ اینڈ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پنجاب، کمشنر فیصل آباد ڈویژن، چیئرمین ایف ڈی اے اور متعلقہ افسران و اداروں کو آگاہ کردیاگیاہے۔ ایف ڈی اے میں ایک اجلاس ہوا جس میں 20سالہ فیصل آباد ماسٹر پلان 2021-2041ء کے مجوزہ ڈرافٹ کی تفصیلات زیر بحث آئیں۔