ایک تجربے سے معلوم ہوا ہے کہ باقاعدہ جسمانی ورزش جسم اور دماغ میں فولاد کے استحالے اور اسے بدن میں جذب ہونے کے عمل کو باقاعدہ بناتی ہے۔ اس طرح الزائمر کے مرض میں ورزش کے فوائد سمجھنے اور علاج کی راہیں بھی کھلیں گی۔ انٹرنیشنل جرنل آف مالیکیولر میں شائع شدہ اس تازہ تحقیق کو یونیورسٹی آف ایسٹرن فِن لینڈ کے سائنس دانوں نے انجام دیا ہے۔ اگر بالخصوص دماغ میں فولاد کے جذب ہونے کا عمل بگڑجائے یعنی دماغی خلیات میں فولاد بڑھ جائے تو بڑھاپا تیزی سے آتا ہے، اور یوں الزائمر جیسے امراض بھی پیدا ہوتے ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ ورزش سے اندرونی جسمانی جلن اور سوزش بھی کم ہوتی ہے، تاہم اب بھی فولاد اور الزائمر کے درمیان تعلق کی سائنسی تشریح کرنا باقی ہے۔ تحقیق کا نتیجہ یہ رہا کہ جسمانی ورزش اور مشقت سے خون، دماغ اور بدن میں فولاد کی فراہمی باقاعدہ رہتی ہے۔ اگر دماغ میں فولاد کی کمی بیشی ہوجائے تو اس کے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اس اہم انکشاف سے الزائمر جیسے تکلیف دہ مرض کو سمجھنے میں مدد ملے گی اور علاج کی نئی راہیں ہموار ہوں گی۔