جاپانی سائنس دانوں نے چوہوں پر تجربات سے دریافت کیا ہے کہ خواب دیکھنے کے دوران دماغ کو آکسیجن اور فرحت بخش غذائی اجزاء کی فراہمی بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ دماغ سے فاسد مادّوں کی صفائی میں بھی بہتری آتی ہے۔ خواب دیکھنے کی وجہ سے نیند میں انسانوں اور جانوروں کے بند پپوٹوں میں حرکت کرتی ہوئی آنکھیں صاف دکھائی دیتی ہیں جن سے ’’خوابیدہ حالت‘‘ کا پتا لگایا جاسکتا ہے۔
میڈیکل سائنس میں (سونے کے دوران) آنکھوں کی اس تیز حرکت کو ’’ریپڈ آئی موومنٹ‘‘ (REM) بھی کہا جاتا ہے جو خوابیدہ حالت کی مخصوص نشانی کا درجہ بھی رکھتی ہے۔ واضح رہے کہ دماغ تک پہنچنے والا خون نہ صرف آکسیجن اور غذائی اجزاء کو وہاں پہنچاتا ہے بلکہ دماغی خلیوں سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور مختلف فاسد مادّے بھی جذب کرکے انہیں دماغ سے نکال باہر کرتا ہے، اور اس طرح دماغ کی صحت و تندرستی کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ماضی میں عمومی خیال یہ تھا کہ سونے کے دوران دماغ میں خون کا بہاؤ کم ہوجاتا ہے، لیکن حالیہ برسوں میں کی گئی تحقیقات سے اس خیال کی نفی ہورہی ہے۔