سینے میں سے سیٹی کی آواز

ڈاکٹر صاحب ایک بات بتائیں،جب دیکھو خر خر کی آوازیں ، بہت سارے ڈاکٹروں کو دکھا چکے ہیں ہر مرتبہ ہی اینٹی بائیوٹک ، آخر ہے کیا اس بچے کو، دو ماہ کے بچے کو کاوچ پر لٹاتے ہوئے پوچھنے لگیں ، پھر دوسری بچی کی طرف اشارہ کیا جو شاید تین ، چار سال کی ہوگی ،
پہلے چھینکیں آتی ہیں پھر سینے میں سے سیٹی کی آوازیں ، آخر اس بچی کا سینہ اتنی جلدی خراب کیسے ہو جاتا ہے ، ذرا سا موسم تبدیل ہوتے ہی ان کے ابا بھی کھانسنے لگتے ہیں ، آج میں سوچ کر آئی ہوں کہ آپ سے جواب لے کر ہی جاؤں گی ، لہجے میں اتنا یقین اور اعتماد تھا کے بس ۔
اچھا بیٹھ جائیں بچوں کو ایک بار دیکھ لوں پھر آپ سے بات کرتے ہیں کہ یہ سب ہے کیا ۔
سینے میں سے سیٹی کی سی آواز Wheezing،
بہت عام سی شکایت جس کے ساتھ مائیں اپنے بچوں کو کلینک میں دکھانے لاتی ہیں ،
کبھی آپ نے فاؤنٹین پین کے ڈھکن میں سیٹی بجائی ہے میں نے بچوں کی اماں سے سوال کیا تو، وہ اور ان کے شوہر میری طرف دیکھنے لگے، میںنے اصرار کیا تو بولیں ہاں بچپن میں اسکول کے دور میں۔
آپ جب تیز ہوا ایک تنگ جگہ سے گزارتے ہیں جیسا کہ پین کا ڈھکن تو سیٹی کی سی آواز پیدا ہوتی ہے ، اسی طرح سانس کی چھوٹی چھوٹی نالیوں میں اگر کسی وجہ سے تنگی آ جائے اور اس میں سے ہوا گزرے تو وہ آواز پیدا ہوتی ہے جس کو آپ Wheezing کہتے ہیں ،
مگر بچے میں ، بڑی بیٹی میں اور ان کے ابا میں کوئی تو فرق ہونا چاہیے ، تینوں کے سینے سے ایک جیسی آواز ڈاکٹر صاحب مختلف وقت میں ، یہ کیا بات ، اچھا چلیں اور سمجھتے ہیں ، سانس کی نالیاں ہر عمر میں مختلف ہوتی ہیں ، اگر کسی وجہ سے ان نالیوں میں تنگی آ جائے،
ان میں زیادہ رطوبت پیدا ہونے لگے یا ان میں کسی وجہ سے سوجن آ جائے تو ، مختلف سائز ہونے کے باوجود وہ اس عمر کے حساب سے تو تنگی کا شکار ہیں نہ ، اب آپ سوچیں اس تنگ نالی سے جو ہوا گزرے گی جو ہم سانس لیتے ہوئے اندر لے جاتے ہیں سینے میں اور سانس نکالتے ہوئے باہر لاتے ہیں ۔
وہ جب تنگ جگہ سے گزرے گی تو شور تو مچے گا کہ نہیں ، جی بالکل شور مچے گا ، سیٹی جیسی آواز آئے گی ، تو اس ہی آواز کو تو Wheezing یا آپ کی زبان میں خر خراہٹ ، پسلی چلنا وغیرہ وغیرہ کہتے ہیں ،
چلیں یہ تو سمجھ میں آگیا کہ آواز کیسے آتی ہے ،
مگر یہ سانس کی نالیاں تنگ کیسے ہوتی ہیں ، فوراً دوسرا سوال داغ دیا خاتون نے ، میں نے بھی سوچا آج تو میڈیکل کالج کے سارے سبق یاد بھی آئیں گے اور سمجھانے بھی پڑیں گے ،
چلیں آپ کے چھوٹے بچے سے شروع کرتے ہیں ،
اس بچے میں Wheezing اس لئے ہوتی ہے کہ یہ دودھ بہت پھینکتا ہے ، اور آپ نے بتایا کہ کبھی کبھی ناک سے بھی دودھ آتا ہے ، ہوتا یہ ہے کہ جب وہ دودھ پھینکتا ہے تو حلق سے نکلنے والا دودھ یا ناک سے نکلنے والا دودھ اس کی سانس کی نالی میں بھی چلا جاتا ہے ،جس کی وجہ سے خاص آواز آپ کو سینے میں مستقل سنائی دیتی ہے یا جب جب دودھ سانس کی نالی میں جاتا ہے تو اس کو Choking / ٹھسکا لگنا / اچھو لگنا ہوتا ہے اور کھانسی کے ساتھ Wheezing شروع ہو جاتی ہے۔
بچی کو بھی جب کسی وجہ سے چھینکیں آتی ہے تو اس کے بعد سانس کی نالیاں حساسیت کی وجہ سے تنگ ہوجاتی ہیں اور پھر وہ ہی سینے میں سیٹیاں سی بجنے لگتی ہیں ،اور سانس میں تنگی،
اب یہ چھینکیں دھول مٹی کی وجہ سے ہوں یا کسی اسپرے کی وجہ سے آخری عمل Wheezing/ سیٹی کی آواز،
بچوں کے ابا کے ساتھ ہوتا یہ کہ موسم کی تبدیلی کے ساتھ ساتھ وائرل انفیکشنز بڑھتے اور کم ہوتے ہیں تو شاید آپ کے شوہر جلد ہی وائرل انفیکشن سے متاثر ہوتے ہیں ، جس کی وجہ سے سینے کی نالیوں میں سوجن اور زیادہ رطوبتوں کا اخراج ،
اور اس کی وجہ سے سانس کی نالی تنگ اور سیٹی کی سی آواز سینے میں سے اور کھانسی ، یعنی تینوں میں آواز ایک جیسی اور وجوہات مختلف ، جب وجوہات مختلف تو اس کا علاج بھی مختلف ،
بات یہاں ختم نہیں ہوتی یہ تو تین وجوہات ہیں ، اس کے علاوہ بھی کئی وجوہات ہیں جن کے باعث سیٹی کی سی آواز مختلف عمر کے بچوں میں پیدا ہوتی ہے۔
مثلاً اگر کسی بچے کی سانس کی نالی کی نرم ہڈی / Cartilage کمزور ہو تو وہ سانس کے اخراج میں تنگ ہوکر رکاوٹ ڈالتی ہے اور ایک خاص آواز پیدا ہوتے ہی سنائی دینے لگتی ہے ، اس کو Strider کہتے ہیں اور مشکل ہوتا ہے عام شخص کا اور بعض اوقات عام ڈاکٹر کا سمجھنا اور وہ اس کو سینے کی آواز/ Wheezing سمجھ کر علاج شروع کردیتا ہے ، اور بعض اوقات علاج سے الٹا اثر ہوتا ہے اور بچہ زیادہ بے چین ہوجاتا ہے،
بچوں کا یہ مسئلہ تقریباً 6 ماہ کی عمر تک رہتا ہے مگر اس کے کسی خاص علاج کی ضرورت نہیں ہوتی سوائے بچے کو لٹاتے ہوئے کاندھے کے نیچے پتلا تکیہ رکھنے کے ، مگر ان کو بھی بار باربلا وجہ ادویات ملتی ہیں۔
چھوٹا بچہ ہے چند سال کا اچانک اس کے سینے میں سے سیٹی کی آواز آ جائے ماں کہتی ہےایسا پہلے کبھی نہیں ہوا ، آپ نے چیک اپ کیا ایک طرف سے آواز آرہی ہے مگر سینے کے دوسری طرف نہیں آپ کو سوچنا چاہیے کہ ہوسکتا ہے بچے نے کوئی چیز منہ میں ڈالی ہو اور وہ سینے میں چلی گئی جیسا کہ چھالیہ کا ٹکڑا وغیرہ ،
بچوں کے سینوں سے ، یہ سیٹی کی آوازیں آتی اور جاتی رہتی ہے ، کبھی موسم کی تبدیلی پر ،
کبھی گھر کی صفائی کے بعد ،
کبھی پرندوں سے کھیلنے پر ، ابا کو کبوتروں کا شوق ہے
کبھی سگریٹ کے دھوئیں کا سامنا کرنے پر ،
گھر میں نیا رنگ ہوا تھا ،
محلے میں نیا گھر تعمیر ہورہا ہے ،
عید پر بکرے کے ساتھ کئی دن گزارے،
صبح صبح کمرے میں پرفیوم کے استعمال کے بعد،
یا ٹھنڈے موسم میں بائیک پر سامنے بٹھایا بچے کو اس کے بعد ،یا کبھی کبھی بہت زیادہ جذباتی کیفیت اور اچھل کود ،
اتنی ساری وجوہات ڈاکٹر صاحب ، بچوں میں سیٹی کی سی آواز سینے میں سے یعنی جس کو آپ Wheezing کہتے ہیں اس کی ،
جی ہاں تقریباً 20 فیصد بچے پہلے سال میں ہی ایک مرتبہ اس کا شکار ہوتے ہیں اور ، 40 فیصد ایک سے زائد مرتبہ تین سال کی عمر تک ،
اچھا تو کرنا کیا ہے ہم کو ایسے بچوں کے لئے ،
بہت ہی آسان سا کام ،
وجہ تلاش کریں ، کس وجہ سے ہوتی ہے یہ Wheezing پھر اس وجہ کو ٹھیک کریں ، اور جب تک وجہ معلوم نہ ہو یا اس میں وقت لگ رہا ہو تو کیا کریں ،
طے کرکے آئیں ہیں، آج ڈاکٹر صاحب کو چھوڑنا نہیں ہے ، میں نے بھی کہہ ہی دیا ، نہیں ڈاکٹر صاحب آج تک کسی نے بتایا ہی نہیں جب جاؤ دوا کا پرچہ پکڑا دیا بس، آپ سمجھا رہے ہیں تو سوالات ذہن میں آ رہے ہیں اگر برا مان رہےہیں تو چھوڑیں،
نہیں ایسی کوئی بات نہیں ،
دیکھیں کوئی ایک حل تو ہے نہیں جو جادوئی ہو ،
خیر بنیادی بات یہ کہ اگر سیٹی کی آواز اس لئے آتی ہے کہ کسی وائرس کی وجہ سے سانس کی نالیاں تنگ ہورہی ہیں تو پھر ایسے میں نالیوں کی کشادگی کے لئے دوا استعمال کرتے ہیں ان کو Bronchodilator کہتے ہیں اور یہ عام طور پر نیبولایئزر یا انہیلر ( Nebulizer or Inhaler) کے ذریعے دی جاتی ہیں، بعض اوقات سانس کی نالیوں میں سوجن کو کم کرنے کے Steroids کا استعمال کرتے ہیں Inhaler اور کبھی گولیاں یا شدید مسائل میں انجکشن بھی ، اور اگر الرجی کی وجہ سے سانس کی نالیاں تنگ ہورہی ہیں تو اوپر والی ادویات کے ساتھ ساتھ ، اب الرجی کو کنٹرول کرنے والی دوائیں بھی ،
جن کو کنٹرولر میڈیسن کہتے ہیں جیسے ، Montileukast / Ziferleukast کہا جاتا ہے ، اس ہی طرح اگر Wheezing اگر کسی انفکشن کی وجہ سے تو ان میں اینٹی بائیوٹک ادویات کا استعمال بھی ، اور جس طرح آپ کے چھوٹے بچے میں دودھ کے ناک میں چڑھ جانے کی وجہ سے تو وہاں یہ سمجھاتے ہیں کہ دودھ پلانے کے بعد ڈکار ضروری ہے اور بچے کو اونچے تکیہ پر لٹائیں تاکہ دودھ اوپر نہ چڑھے ، اور اگر اس کے باوجود بھی تو پھر Anti reflux دوا، میں نے کوشش کی کہ آپ کو اس سیٹی کی سی آواز جو سینے میں سے آتی ہے اس کی عام وجوہات بتا دوں، ویسے اور بہت ساری وجوہات جن میں کچھ دل سے متعلق یا سرجیکل جو کہ عام نہیں اس کا میں نے ذکر نہیں کیا ،
اب تو آپ سمجھ گئیں ،
آپ کے چھوٹے بچے میں اور بیٹی میں الگ الگ وجوہات تو میں نے آپ کو الگ الگ ترکیب اور دوا لکھ دی استعمال کریں اور جو احتیاط بتائیں وہ ضرور کریں تاکہ آپ کو بار بار ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا پڑے اور ہر سیٹی کی آواز میں اینٹی بائیوٹک کی ضرورت نہیں ہوتی ، کہیں نیبولایئزر اور کہیں اینٹی الرجی اور کہیں صرف ترکیب ۔
امید ہے آپ بھی مطمئن ہوئے ہوں گے اس خاتون کی طرح جو بے یقینی اور اضطراب میں آئیں تھی اور شکریہ ادا کرکے چلی گئیں،
ایک اور اچھا دن اللہ کی طرف سے آپ کو بھی ملے ۔