تقریب سے مہمان خصوصی صوبائی وزیر زراعت، پی سی ایس آئی آر کے چیئرمین اور دیگر کا خطاب زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں ایک ارب 79 کروڑ روپے مالیت سے فصلوں اور انسانی صحت میں بہتری کے لیے جینوم ایڈیٹنگ کے تین سالہ قومی پروگرام کا آغاز کردیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ایک تقریب یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی صوبائی وزیر زراعت و پرو چانسلر حسین جہانیاں گردیزی تھے، جبکہ پاکستان کونسل فار سائنٹفک و انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) کے چیئرمین ڈاکٹر سید حسین عابدی نے مہمانِ اعزازی کے طور پر شرکت کی۔ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قمرالزمان خاں، ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر آصف علی، ترقی پسند کاشتکار آفاق ٹوانہ بھی مہمانان میں شامل تھے۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر زراعت نے کہا کہ حکومت زراعت کو پھر سے ایک پُرکشش اور منافع بخش کاروبار بنانے کے لیے پُرعزم ہے، اور اس حوالے سے کسان کارڈ کے اجراء کے ساتھ ساتھ کسان کی پیدا کردہ زرعی اجناس کی مناسب قیمت پر فروخت بھی یقینی بنائی جارہی ہے۔ حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ ہرچند کہ زرعی اداروں میں باصلاحیت قیادت، ملک میں زرخیز زمین اور موزوں ترین موسمیاتی حالات دستیاب ہیں، تاہم بدقسمتی سے ہماری زرعی تحقیقات گزشتہ دہائیوں سے جمود کا شکار رہیں، لیکن ہم پُرامید ہیں کہ حکومت کی طرف سے زرعی تعلیم و تحقیق سے مسائل کے حل کی جانب اہم پیش رفت کرکے کامیاب ہوں گے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کے دوران پنجاب میں 7 ارب روپے کا ترقیاتی بجٹ 15ارب روپے تک لے جانے میں کامیاب ہوگئے تھے جسے امسال دوگنا اضافہ کرکے 31ارب روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، زرعی یونیورسٹی میں جینوم ایڈیٹنگ کا قومی مرکز اہم زرعی فصلوں اور پھلوں کی پیداوار میں بہتری لانے کے ساتھ ساتھ انہیں مزید صحت افزاء بنانے سمیت ان کی شیلف لائف بڑھانے میں بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ 22 کروڑ لوگوں کی غذائی ضروریات پوری کرنے میں زرعی تعلیم و تحقیق خصوصاً زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کا کردار سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ صوبائی وزیر زراعت نے شعبہ زراعت میں نئی اور قابلِ عمل اصلاحات متعارف کروانے پر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں کی کاوشوں کو خصوصی طور پر سراہا۔ پاکستان کونسل فار سائنٹفک و انڈسٹریل ریسرچ کے چیئرمین ڈاکٹر حسین عابدی نے جینوم ایڈیٹنگ کے قومی سینٹر کے افتتاح پر یونیورسٹی کو مبارک باد پیش کی، انہوں نے کہا کہ جس پروگرام کو بھی پُرعزم سیاسی قیادت کی سرپرستی میسر ہو، وہ کامیابی سے ضرور ہمکنار ہوتا ہے، اور اس اہم تقریب میں صوبائی وزیر زراعت کی موجودگی اس امر کی دلیل ہے کہ حکومت زرعی شعبے کی ترقی کے لیے کس قدر سنجیدہ اور پُرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ چین نے دنیا بھر کی ٹیکنالوجی اپنے ملک میں منتقل کرکے اس کی ریورس انجینئرنگ میں مہارت حاصل کی ہے۔ پاکستان میں آج سیاسی استحکام کے ساتھ ساتھ باصلاحیت سائنس دان بھی موجود ہیں، لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ اہداف کے حصول کے لیے بہترین شراکت دار کی موجودگی کامیابی سے ضرور ہمکنار کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ بارانی زرعی یونیورسٹی میں بائیوٹیکنالوجی کا قومی مرکز بنایا گیا ہے جو جلد ہی اپنی سرگرمیوں کا آغاز کردے گا جس سے زرعی اجناس کی ویلیو ایڈیشن اور پراسیسنگ کا عمل رواج پائے گا۔
زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر اقرار احمد خاں نے کہا کہ حکومتِ پنجاب زراعت میں ایک سینٹر فار ایکسی لینس بنانے کا ارادہ رکھتی ہے، اور اس بڑے کام کے لیے یونیورسٹی میں چند سال قبل قائم کیا گیا یہ سینٹر بہترین انتخاب ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملک کی 10 زرعی جامعات کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ اپنے طالب علموں کو گریجویشن سے قبل کم سے کم 20 درخت لگانے اور ان کی دیکھ بھال کا ہدف یقینی بنانے کی ہدایت دیں۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی یونیوسٹی ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ٹیکنالوجی ڈویلپمنٹ فنڈ جیسے قومی پروگرام میں اب تک سب سے زیادہ پراجیکٹ جیتنے والی انفرادی یونیورسٹی ہے، پورے صوبے کی ایگروایکولاجیکل زوننگ کا کام مکمل کرکے 14زونز کی نشاندہی کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کے حالیہ دورئہ امریکہ کے دوران یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ڈیوس کے ساتھ سینٹر فار ایکسی لینس کے احیا کے معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں جسے عملی شکل دینے کی ضرورت ہے۔
بارانی زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر قمر الزمان نے کہا کہ ان کی یونیورسٹی میں بائیوٹیکنالوجی کے قومی مرکز اور اسمارٹ ایگریکلچر سمیت پانچ ارب روپے کے منصوبوں پر کام جاری ہے جن کے پی سی ون تحریر کرنے سے لے کر فنڈنگ کے حصول میں انہیں پروفیسرڈاکٹر اقراراحمدخاں کی رہنمائی اور معاونت حاصل رہی جس کے بے حد مشکور ہیں۔ایم این ایس زرعی یونیورسٹی ملتان کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر آصف علی نے کہا کہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹر اقراراحمد خاں کی قیادت اور رہنمائی سے ملک کی تمام 10زرعی جامعات مستفید ہورہی ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ صوبائی وزیر زراعت و پروچانسلرحسین جہانیاں گردیزی کی سرپرستی میں زرعی تعلیم و تحقیق کے اداروں میں ایسا کلچرفروغ پارہا ہے جو اہداف کے حصول میں ضرور کامیاب ہوگا۔ترقی پسند کاشتکار ملک آفاق ٹوانہ نے زرعی یونیورسٹی کو قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ دنیا بھر کی جامعات میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے فارغ التحصیل نوجوان تحقیق کررہے ہیں، زرعی ترقی کے لیے طے کیے گئے اہداف کو کامیابی سے ہمکنار کرنے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی نے یونیورسٹی کے کیس پراجیکٹ میں دستیاب سہولیات اور ماحول کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں کام کرنے والے سائنس دانوں کو ایک ہی چھت تلے ترقی یافتہ ممالک کی تحقیقاتی لیبارٹریوں سے بڑھ کر بہترین ماحول اور وسائل میسر رہے۔ نیشنل جینوم سینٹر کے پرنسپل انویسٹی گیٹر ڈاکٹر سلطان حبیب اللہ نے کہا کہ اس قومی پروگرام کے ذریعے فصلوں کے معیار کے ساتھ ساتھ ان کے صارفین کی صحت اور نیوٹریشن میں بھی نمایاں بہتری آئے گی۔
تقریب کے دوران سینٹر فار ایکسی لینس کے جملہ اسٹاف ممبرز میں تنخواہوں کی ادائیگی کے چیک سمیت یونیورسٹی میں زیرتعلیم خصوصی طلبہ میں وزیراعظم لیپ ٹاپ اسکیم سے دو درجن لیپ ٹاپ اور ضلع فیصل آباد سے منتخب 30کسانوں میں کسان کارڈ بھی تقسیم کیے گئے۔