حالات کے قدموں میں قلندر نہیں گرتا
ٹوٹے بھی جو تارا تو زمیں پر نہیں گرتا
گرتے ہیں سمندر میں بڑے شوق سے دریا
لیکن کسی دریا میں سمندر نہیں گرتا
(قتیل شفائی)
……٭٭٭……
حوصلے ہم میں کہاں جرمِ بغاوت والے
ہم وہی لوگ ہیں کوفے کی روایت والے
(نصرت مسعود)
……٭٭٭……
حالات اب تو اتنے دشوار ہوگئے ہیں
ہم نیم شب میں اکثر بیدار ہو گئے ہیں
(نظیر صدیقی)