زبان زد اشعار

چراغِ آخرِ شب! اس قدر اداس نہ ہو
کہ تیرے بعد اندھیرا نہیں اُجالا ہے
(انعام اللہ خاں یقیں)
……٭٭٭……
چھائوں کچھ جن کی خنک اور گھنی ہوتی ہے
ان درختوں کی یہاں بیخ کنی ہوتی ہے
(انجم رومانی)
……٭٭٭……
حسابِ عمر کا بس اتنا گوشوارہ ہے
تمہیں نکال کر دیکھا تو سب خسارہ ہے
(امجد اسلام امجدؔ)
……٭٭٭……
حقیقت چھپ نہیں سکتی بناوٹ کے اصولوں سے
کہ خوشبو آ نہیں سکتی کبھی کاغذ کے پھولوں سے
(ایم ڈی تاثیر)