چینی سائنس دانوں نے ایسی ماحول دوست پلاسٹک ایجاد کرلی ہے جو دھوپ اور آکسیجن کی موجودگی میں صرف ایک ہفتے کے دوران بے ضرر مادّوں میں بدل کر ختم ہوجاتی ہے۔ جرنل آف امریکن کیمیکل سوسائٹی کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق، یہ پلاسٹک لچک دار ہے اور خاص طرح کے نامیاتی (آرگینک) پولیمرز سے بنائی گئی ہے۔
جب تک اس پر دھوپ نہیں پڑتی، تب تک یہ پلاسٹک اپنی اصل حالت برقرار رکھتی ہے، لیکن دھوپ میں رکھنے پر یہ ہوا میں موجود آکسیجن کے ساتھ کیمیائی عمل شروع کرکے تیزی سے تحلیل ہوکر بے ضرر مادّوں میں ٹوٹنے لگتی ہے۔ یہ عمل زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں مکمل ہوجاتا ہے، جس کا واحد ضمنی حاصل (بائی پروڈکٹ) سکسینک ایسڈ بچ رہتا ہے۔ یہ ایک قدرتی مرکب ہے جس کی ادویہ سازی اور غذائی مصنوعات کی تیاری میں بہت مانگ ہے۔ اگرچہ یہ اتنا مضبوط تو نہیں کہ اس سے شاپنگ بیگ یا مشروبات کی بوتلیں بنائی جاسکیں، لیکن اسے اسمارٹ فون، ٹیبلٹ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹرز وغیرہ کے لیے ایسے لچک دار برقی آلات میں ضرور استعمال کیا جاسکے گا جو ناکارہ ہوجانے کے بعد دھوپ میں رکھ کر تلف کیے جاسکیں گے۔