اسمارٹ فون سے اب کئی طبی آلات جڑسکتے ہیں، جن کی اپنی اپنی افادیت ہے۔ اب کینیڈا کے ماہرین نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے کم خرچ آلہ بنایا ہے جو دو مرحلوں میں کام کرتے ہوئے صرف ایک گھنٹے میں کسی بیکٹیریا یا وائرس کے انفیکشن سے آگاہ کرسکتا ہے۔ فی الحال کسی ڈاکٹر کو مریض میں انفیکشن کا شبہ ہوتا ہے تو وہ بدن کے مختلف مائعات کو تجربہ گاہ میں بھیجتا ہے، جہاں بیماری کے اثر یا انفیکشن کی تصدیق یا تردید کی جاسکتی ہے۔ اب پوری تجربہ گاہ اسمارٹ فون سے جڑنے والے ایک ایسے آلے میں سمودی گئی ہے جو خود انسانی مٹھی میں سما سکتا ہے۔ یہ سسٹم کینیڈا کی مِک ماسٹر یونیورسٹی نے تیار کیا ہے۔ سائنس دانوں کے مطابق انسانی مائعات کے ٹیسٹ میں تین اہم مسائل سامنے آسکتے ہیں: (1)رپورٹ آنے میں کچھ دن لگتے ہیں جس کے دوران انفیکشن مزید خراب ہوجاتا ہے۔( 2)پھر غریب ممالک میں تو یہ صورتِ حال مزید خراب ہوجاتی ہے، کیونکہ وہاں تجربہ گاہوں کی شدید قلت ہوتی ہے۔ (3) اگر اس دوران ڈاکٹر اینٹی بایوٹکس دیتے ہیں تو وہ نتیجہ نہ آنے کی صورت میں غیر ضروری ہوجاتی ہیں۔ اسی تناظر میں مِک ماسٹر نے ایک پروٹوٹائپ تیار کرلیا ہے جو دو حصوں پر مشتمل ہے، اس میں دو چینل (راستوں) والا برقی سینسر لگا ہے جو ایک چپ پر نصب ہے۔ اس کا پروسیسنگ ماڈیول یو ایس بی اسٹک جیسا ہے جس میں چپ فٹ ہوجاتی ہے۔ جیسے ہی خون، لعاب، یا پیشاب کا ایک قطرہ چپ پر رکھا جاتا ہے، چپ میں پہلے سے موجود ڈین این اے اینزائم نمونے میں موجود بیکٹیریا میں پروٹین کے آثار سے تعامل کرتے ہیں، اور اس طرح بیکٹیریا کی نشاندہی ہوسکتی ہے۔ اس کے تمام نتائج اسمارٹ فون ایپ پر ظاہر ہوجاتے ہیں اور منٹوں سے لے کر ایک گھنٹے تک اس کے نتائج ظاہر ہوجاتے ہیں۔ تجرباتی طور پر اس نے پیشاب کے نمونوں میں ای کولائی بیکٹیریا شناخت کرلیا جو ایک بہت مضر بیکٹیریا بھی ہے۔ اس کے علاوہ یہ نظام کئی طرح کے بیکٹیریا شناخت کرسکتا ہے۔ لیکن اس سسٹم کی حد یہاں تک ختم نہیں ہوتی بلکہ معمولی سی تبدیلی سے یہ کئی طرح سے وائرل انفیکشن کی شناخت کرسکتا ہے۔ یہاں تک کہ اس سے کووڈ 19 کی شناخت کرنا بھی ممکن ہے، لیکن چپ میں بعض تبدیلیاں کرنا ہوں گی۔
اس منصوبے پر کام کرنے والی ایک اور سائنس دان لیلیٰ سلیمانی کہتی ہیں کہ یہ ایجاد ترقی پذیر اور غریب ممالک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں، اور اس سے مرض کی شناخت بہت آسان ہوسکتی ہے۔ دوسری جانب اینٹی بایوٹکس کا غیر ضروری استعمال بھی کم ہوسکتا ہے۔