محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔جلد اوّل

کتاب
:
محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔جلد اوّل
(ولادت سے نزولِ وحی تک)
محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔ جلد دوم
(نزولِ وحی سے ہجرت تک)
محمد صلی اللہ علیہ وسلم۔ جلد سوم
(ہجرت سے رفیقِ اعلیٰ تک)
مصنف
:
ڈاکٹر علی اصغر چودھری
صفحات
:
جلد اول:184،جلد دوم:292،
جلد سوم:310
قیمت
:
فی سیٹ 2000 روپے مجلّد
غیر مجلّد 1000 روپے
ناشر
:
اسلامک پبلی کیشنز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
منصورہ ملتان روڈ لاہور
فون
:
042-35252501,0322-4673731
ای میل
:
islamicpak@gmail.com

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے مسلمانوں کو جیسی اور جتنی محبت ہے اس کا اظہار مختلف طریقوں سے ہوتا رہتا ہے۔ اس سلسلے میں نظم و نثر میں نعت اور سیرت پر ایک عظیم الشان کتب خانہ عالمِ وجود میں آگیا ہے۔ مسلمانوں کی تمام زبانوں میں سیرت پر بے شمار کتب ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں۔ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ہر ہر ادا کو محفوظ کیا گیا ہے۔
اردو زبان گو جدید زبان ہے لیکن اس میں بھی گراں قدر ذخیرئہ سیرت موجود ہے۔ ہر پبلشر کے ہاں آپ کو سیرت کی کتب مل جائیں گی۔ اسی طرح اسلامک پبلی کیشنر نے بھی سیرت پر اس کتاب جس کا گیارہواں ایڈیشن اب بڑے اہتمام سے طبع کیا گیا ہے، کے علاوہ ”محمد عربی“ عنایت اللہ سبحانی، ”جلدئۂ فاران“ عنایت اللہ سبحانی، ”داعی اعظمؐ“ مولانا محمد یوسف اصلاحی، ”رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم کا طریقِ تربیت“ مولانا سراج الدین ندوی، ”حیاتِ طیبہ“ محمد عبدالحئی، ”سنت کی آئینی حیثیت“ سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ۔ اسی طرح تعلیماتِ محمدی صلی اللہ علیہ وسلم پر بھی بے شمار کتب موجود ہیں۔ اور یورپی زبانوں میں بھی موافقانہ اور مخالفانہ کتبِ سیرت بہت بڑی تعداد میں ہیں۔ ڈاکٹر اصغر علی چودھری نے ادبی اسلوب میں یہ گراں قدر کتاب لکھ دی ہے۔
ڈاکٹر صاحب تحریر فرماتے ہیں:
”اللہ کا ذکر عبادت ہے، اور اللہ کے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر بھی عبادت ہے، کیونکہ خود اللہ اور اس کے فرشتے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی مدح و ثنا کرتے ہیں:
اِنَّ اللّٰهَ وَ مَلٰٓىٕكَتَهٗ یُصَلُّوْنَ عَلَى النَّبِیِّ-یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْا عَلَیْهِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًا (الاحزاب 56:33)
اللھم صل علی سیدنا و مولٰنا محمد و بارک وسلم
مبارک ہیں وہ زبانیں جو محبوبِ رب العالمین کے ذکر سے تَر ہیں۔ اللہ نے خود اپنی محبت اور اپنے حبیبؐ کے مقام کا ذکر قرآن مجید میں اس طرح کیا ہے:
لَا أُقْسِمُ بِهَٰذَا الْبَلَدِ، وَأَنتَ حِلٌّ بِهَٰذَا الْبَلَدِ ‎‏(البلد2-1)
ہم مکہ کی قسم اس لیے کھاتے ہیں کہ آپؐ اس شہر میں رہتے ہیں۔
مولانا ابوالکلام آزاد مرحوم کیا خوب فرماتے ہیں:
پس جس کی قدوسیت اور جبروتیت کا یہ مرتبہ ہو اُس کی یاد میں جتنی گھڑیاں کٹ جائیں، اس کے عشق میں جتنے آنسو بہہ جائیں، اس کی محبت میں جتنی آہیں نکل جائیں، اس کی مدح و ثنا میں جس قدر بھی زبانیں زمزمہ پیرا ہوں، انسانیت کا حاصل، روح کی سعادت، دل کی طہارت اور زندگی کی پاکی ہے۔
پس مبارک ہیں وہ دل جنہوں نے اپنے عشق و شیفتگی کے لیے رب السموات والارض کے محبوب کو چُنا، اور کیا پاک و مطہر ہیں وہ زبانیں جو سید المرسلین اور رحمت للعالمین کی مدح و ثنا میں زمزمہ سنج (نغمہ خواں) ہیں۔ انہوں نے اپنے عشق و شیفتگی کے لیے اس کی محبوبیت کو دیکھا جسے خود خدا نے اپنی چاہتوں اور محبتوں سے ممتاز کیا ہے، اور ان کی زبانوں نے اس کی مدح و ثنا کی جس کی مدح و ثنا خود خدا کی زبان نے کی۔ اس کے ملائکہ و قدوسیوں کی زبان اور کائناتِ ارض کی تمام پاک روحوں اور سعید ہستیوں کی زبان ان کی شریک و ہم نوا ہے۔
لوگوں کی آنکھیں مغرب کی چکا چوند سے چندھیا گئی ہیں اور دل اجڑ گئے ہیں۔ حالانکہ یہ دل ہی وہ بستی ہے جو گزرگاہِ جلیل اکبر ہے، اور جب یہ ویران ہوجائے تو پھر صبر و قرار کہاں! قرآن مجید میں ارشاد ہے:
”پس آنکھیں اندھی نہیں ہوتیں لیکن دل اندھے ہوجاتے ہیں جو سینوں میں ہیں۔“ (الحج:46)
زندگی کے ہر اضطراب کا بہترین نسخہ سیرتِ پاک کا مطالعہ ہے۔ اگر اس کی عادت اور اس میں غوروفکر کے شغل کو اپنایا جائے تو یقین کی دولت مل جاتی ہے، ایمان کا نور جلوہ گر ہوتا ہے، اور زندگی بامقصد ہونے کے ساتھ ساتھ پُرمسرت بھی محسوس ہوتی ہے۔
سیرتِ پاک پر اَن گنت کتابیں خوش نما پھولوں کی مانند آراستہ ہو چکی ہیں۔ اہلِ ذوق نے حیاتِ مقدسہ کے ہر پہلو پر بہت کچھ لکھا ہے۔ اور حق تو یہ ہے کہ پھر بھی حق ادا نہیں ہو سکا، کیونکہ رحمت للعالمین اور محبوبِ رب العالمین کی سیرتِ پاک کا احاطہ کرنے کا دعویٰ کون کر سکتا ہے جب کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآنِ ناطق ہیں۔‘‘
کتاب خوبصورت اور سیرت کے شایانِ شان طبع کی گئی ہے۔ یہ اس کا گیارہواں ایڈیشن ہے جو اس کی مقبولیت کی علامت ہے اور اللہ کے ہاں قبولیت کی بھی۔ اِن شاء اللہ ڈاکٹر علی اصغر چودھری کے لیے توشۂ آخرت ثابت ہو گی اور ان کا صدقہ جاریہ ہو گی۔