زبان زد اشعار

جس کو دنیا فقس سمجھتی ہے
دوسرا رخ ہے آشیانے کا
(شعری بھوپالی)
……٭٭٭……
جہازِ عمر رواں پر سوار بیٹھے ہیں
سوار خاک ہیں بے اختیار بیٹھے ہیں
(محمد حسین آزاد)
……٭٭٭……
جوانی ہو گر جاودانی تو یارب
تری سادہ دنیا کو جنت بنا دیں
(اختر شیرانی)
……٭٭٭……
جو ہاتھ جوڑ کر جھک کر سلام کرتے ہیں
یہی وہ لوگ ہیں جو قتلِ عام کرتے ہیں
(ذرّہ حیدر آبادی)
……٭٭٭……
جس انجمن میں دیکھو بیگانے رہ گئے ہیں
گنتی کے لوگ جانے پہچانے رہ گئے ہیں
(اقبال عظیم)