معروف ماہرِ تعلیم، مبلغِ قرآن اور جماعت اسلامی کے رہنما پروفیسر گوہر صدیقی جھنگ میں انتقال کرگئے۔ان کی نمازِجنازجماعت اسلامی کے سابق نائب امیر حافظ محمد ادریس نے پڑھائی۔نمازِ جنازہ میں جماعت اسلامی کے ذمہ داران اور سیاسی و سماجی رہنماؤں کے علاوہ علاقے کے لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،جس کے بعدانہیں آبائی قبرستان میں سپردِخاک کردیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق، نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ، سیکرٹری جنرل امیرالعظیم اور دیگر رہنمائوں نے مرحوم کی وفات پر گہرے صدمے کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا اور کہا کہ ان کی ساری زندگی دعوتِ دین اور اصلاحِ معاشرہ میں گزری۔ اللہ تعالیٰ ان کی نیکیاں قبول کرے اور لواحقین کو صبرِ جمیل عطا فرمائے۔
واضح رہے کہ پروفیسر گوہر صدیقی، بانیِ سید مودودی رحمتہ اللہ علیہ کے دور سے جماعت کی مرکزی شوریٰ کے رکن چلے آرہے تھے۔ کچھ عرصہ قبل خرابی صحت کی وجہ سے پروفیسر گوہر صدیقی نے مرکزی شوریٰ سے فراغت حاصل کرلی تھی۔ وہ کچھ عرصے سے صاحبِ فراش تھے۔ گوہر صدیقی مرحوم و مغفور نے ساری زندگی دعوت و تربیت کی جدوجہد میں گزاری۔ آپ جماعت اسلامی ضلع جھنگ کے امیر کے علاوہ جماعت کی دیگر اہم ذمہ داریوں پر بھی فائز رہے۔ تنظیم اساتذہ پاکستان کے مرکزی صدر رہے۔ معروف تعلیمی سلسلے غزالی اسکول و کالجز کے بانی تھے۔