قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی انتخاب میں امن وامان کی فضا قائم نہ رکھنے اور الیکشن نتائج میں مبینہ بے ضابطگیوں میں ملوث پائے جانے کے الزام میں الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ڈی ایس پی ڈسکہ رمضان کمبوہ اور ڈی ایس پی سمبڑیال ذوالفقار ورک کو معطل کردیا ہے۔ اسسٹنٹ کمشنر ڈسکہ آصف حسین کو بھی معطل کیا گیا ہے اور انہیں ایس اینڈ جی اے ڈی میں رپورٹ کرنے کا حکم ملا ہے۔ یہ معطلی اس لیے ہوئی کہ 19 فروری کو ہونے والے ضمنی انتخاب میں ڈسکہ شہر کے مختلف مقامات پر ہوائی فائرنگ ہوئی جس سے دو افراد جاں بحق اور تین شدید زخمی ہوگئے تھے۔ تحریک انصاف اس فیصلے پر خوش نہیں ہے، وزیراعلیٰ پنجاب کی معاونِ خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ردعمل دیا کہ این اے 75کے ضمنی انتخاب میں مخالفین نے عوام کو گمراہ کیا اور انتخابات کو متنازع بنایا، شفاف انتخاب کو یقینی بنانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، حکومت کی مخالف 11جماعتیں، نسل در نسل قبضہ مافیا اور منشیات فروش عمران خان کی مخالفت میں کھڑے ہیں، عمران خان بدعنوانی کے کینسر سے لڑ رہے ہیں، سچائی اور حق والوں کے راستے میں ہمیشہ رکاوٹیں آتی ہیں، جب بھی عمران خان کرپٹ سیاست دانوں اور قبضہ مافیا پر ہاتھ ڈالتا ہے تو مفاد پرستوں کو تکلیف ہوتی ہے، وزیرآباد میں انتخاب ہوا، نون لیگ وہاں سے جیتی ہے، وہ انتخاب متنازع نہیں بنایا گیا۔ حزب اختلاف کا واویلا اس لیے ہے کہ وہ فرائض سے بے نیاز ہے، جبکہ جعلی راجکماری پھولن دیوی کا روپ دھار چکی ہے، این اے 75کے 337 پولنگ اسٹیشنوں کے نتائج آنے تک انتخاب شفاف تھا جبکہ ماضی میں انتخابی نتائج میں تاخیر ہوتی رہی ہے، ڈسکہ شہر کا رزلٹ بھی ڈھائی بجے آر او آفس میں آیا اور بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے الیکشن کو متنازع بنایا گیا، مسلم لیگ(ن) نے کچھ میڈیا گروپس کو استعمال کیا، الیکشن کمیشن کے فیصلے کو چیلنج کرنا ہمارا آئینی حق ہے، الیکشن کمیشن کے رولز کی تشریح کے لیے عدالت میں جائیں گے۔ سیالکوٹ میں ڈویلپمنٹ اتھارٹی قائم کی جارہی ہے جس کا مقصد منصوبہ بندی سے شہر کو ترقی دینا ہے۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ذریعے منصوبے بنائے جائیں گے۔ سیالکوٹ میں مدر اینڈ چائلڈ ہیلتھ ہسپتال شروع کرنے جارہے ہیں، حکومت عوام کے دکھوں کے مداوے کے لیے کام کرتی رہے گی۔