مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے کامیابی کے دعوے
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے75 ڈسکہ میں ضمنی انتخاب ہوا، مگر نتیجے کا اعلان نہیں ہوا۔ یہاں سے مسلم لیگ(ن) اور تحریک انصاف اپنی اپنی کامیابی کا دعویٰ کررہی ہیں، مگر اب فیصلہ الیکشن کمیشن کو کرنا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کہتے ہیں کہ فارم 45 جمع ہونے کے بعد آر او کو نتیجہ جاری کرنا چاہیے، انتخابی نتیجہ نہیں روکا جاسکتا۔ اُن کے مطابق تحریک انصاف جیت چکی ہے اور تحریک انصاف کی 7827 ووٹوں کی برتری ہے کیونکہ ہر پولنگ اسٹیشن کا نتیجہ آچکا ہے، 360 پولنگ اسٹیشنوں کے فارم 45 ہم نے جمع کروا دیے ہیں، تمام پولنگ اسٹیشنوں سے نتائج رات کو تاخیر سے موصول ہوئے۔ عثمان ڈار نے یہاں مسلم لیگ(ن) سے سوال پوچھا ہے کہ جب وہ وزیرآباد سے جیتے تو دھاندلی نہیں ہوئی، نوشہرہ سے بھی الیکشن جیت کر کہتے ہیں کہ وہاں الیکشن شفاف ہوئے، جب ڈسکہ سے الیکشن ہارتے ہیں تو کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوگئی۔ نوشہرہ، وزیر آباد اور ڈسکہ… ہر جگہ عمران خان کی حکومت ہے۔ این اے 75 میں ضمنی الیکشن کے دوران ڈسکہ میں فائرنگ کے واقعات کی وجہ سے رانا ثنااللہ اور مسلح غنڈوں کے خلاف دہشت گردی کی ایف آئی آر درج کروائیں گے۔ مسلم لیگ(ن) کے رہنماء رانا ثنا اللہ نے الزام عائد کیا کہ حکومتی غنڈوں نے ڈسکہ میں پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کی، کیوں کہ تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ ٹرن آئوٹ کم ہو، حکومت نے ملک کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا، اس لیے عوام نے پی ٹی آئی کے خلاف اپنی رائے کا آزادانہ استعمال کیا۔
قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 سیالکوٹ میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران 5 پولنگ اسٹیشنوں کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق ہوئے جس کے باعث ووٹروں میں خوف و ہراس پھیلا رہا۔ فائرنگ کا ایک واقعہ ڈسکہ کے نواحی گاؤں گوئندکے میں رونما ہوا۔ شہر کے مرکزی بازار میں قائم پولنگ اسٹیشن کے قریب 4 نامعلوم موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے خواتین گھبرا کر پولنگ اسٹیشن کے باہر چلی گئی تھیں۔ ابھی تک کسی بھی ملزم کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔