سیالکوٹ:خواجہ سعید رفیق کی پریس کانفرنس

مرکزی جمعیت اہلِ حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر ساجد میر نے کہا ہے کہ جس طرح بجلی کا بریک ڈائون ہوا ہے اب ویسے ہی وزیراعظم عمران خان کا ہونے والا ہے، جبکہ ناکام خارجہ پالیسی نے پاکستان کو دنیا میں تنہا کردیا ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ملک کی سالمیت کو داؤ پر لگانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے، اور ملک معاشی طور پر روز کمزور در کمزور ہورہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ساجد میر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے 2018 ء کے انتخابات کے دوران اپنی انتخابی مہم میں عوام سے جو وعدے کیے تھے ان میں سے ایک وعدہ بھی پورا نہ کیا، اور عوام کو مہنگائی اور بے روزگاری کے تحفوں کے سوا کچھ بھی نہیں ملا۔ حکمرانوں نے ملک کو قرضوں کی لعنت سے پاک کرنے کے بجائے مزید قرضوں کی دلدل میں پھنسا دیاہے، اور آ ئے روز نت نئے ٹیکس لگا کر عوام کا جینا دو بھر کردیا ہے۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافے سے عوام سفر کرنے سے گریزاں ہو رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کی ٹیم جھوٹ بولنے اور یوٹرن لینے کے بے تاج بادشاہ ہیں۔انھوں نے کہا کی بجلی و سوئی گیس کے بلوں کی وجہ سے عوام پریشان ہیںاور موجودہ حکمرانوں کو اقتدار سے ہٹانے کے لیے پوری طرح تیار ہوچکے ہیں ۔
………
مسلم لیگ (ن) کے راہنما اور سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کی جس میں انہوں نے کہا کہ انہیں احتساب کے اسی شکنجے میں جکڑا گیا ہے جس کا شکار ڈھائی سال میں اپوزیشن کی قیادت کو بنایا گیا ہے۔ ان گرفتاریوں کا احتساب سے کوئی تعلق نہیں، یہ سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے، کیونکہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر آمریت مسلط کی گئی ہے جبکہ جو چہرہ بظاہر جمہوریت کا تھا وہ بھی اب باقی نہیں رہا اور داغ دار ہوچکا ہے۔ سعد رفیق نے کہا کہ خواجہ آصف کے پیچھے یہ لوگ گزشتہ ڈھائی سال سے تھے اور ان سے کوئی کیس بن نہیں رہا تھا اور آج تک نہیں بن سکا، لیکن چونکہ فرمائش لاڈلے کی تھی جسے رد نہیں کیا جاسکتا تھا، اس لیے خواجہ آصف کو گرفتار کیا گیا۔خواجہ آصف کو جس مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے اس میں ملک کی اعلیٰ ترین عدالتوں کے فیصلے آچکے ہیں، تاہم یہ شرمناک اور حیرت ناک بات ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے باوجود خواجہ آصف کو ایک جعلی کیس میں پابندِ سلاسل کیا گیا ہے۔ خواجہ آصف کے لیے قید و بند کوئی نئی بات نہیں ہے، تاہم وہ جلد سرخرو ہوکر واپس لوٹیں گے کیونکہ کسی کو تاحیات آپ پابندِ سلاسل نہیں رکھ سکتے۔ ہمیں گرفتار کروانے والے یہ کیوں بھول جاتے ہیں کہ یہ قید و بند ہمارے نظریے کو مضبوط کرتے ہیں، آپ کوئی ایک آدمی تک توڑ نہیں سکے، نہ ہی کسی ایک آواز کو بند کرسکے، لیکن اس کے باوجود احتساب کے نام پر انتقام کا ایک سلسلہ ہے جو بند ہونے میں نہیں آرہا۔انہوں نے کہا کہ پہلے نیب کے ذریعے یہ کام کیا گیا، اور اب ایف آئی اے اور اینٹی کرپشن کو بھی اس کام پر لگا دیا گیا ہے، تاہم یہ دور بہت جلد ختم ہوگا اور ملک میں جمہوریت، انصاف اور قانون کا سورج طلوع ہوگا، ہم پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے اپنی پیش قدمی جاری رکھیں گے، جبکہ میں ذاتی طور پر سمجھتا ہوں کہ پی ڈی ایم کے مقاصد بڑے ہیں، پی ڈی ایم کا مقصد یہ نہیں کہ ایک حکومت کو گرا دیا جائے اور اپنی حکومت بنائی جائے، بلکہ پی ڈی ایم کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں جمہوریت، آئین اور قانون کی بالادستی کو قائم کیا جائے جو 70 برس سے کسی نہ کسی شکل میں یرغمال بنے ہوئے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اب یہ کیفیت ختم ہونی چاہیے، اگر ملک کو آگے لے کر بڑھنا ہے تو اس کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں کہ ملک کو 1973ء کے آئین کی روشنی میں آگے بڑھایا جائے اور قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے۔ یہ پاکستان کی پہلی حکومت ہے جو ملک میں فساد اور فتنہ پیدا کرتی ہے۔ حکومتیں لائق اور نالائق بھی آتی ہیں، لیکن ازخود فساد پیدا نہیں کرتیں، کیونکہ حکومتوں کو ملک میں امن قائم رکھنا ہوتا ہے۔ لیکن یہ پہلا حکمران اور اس کے ٹوڈی ہیں جو سارا دن ٹی وی پر صرف گالیاں نکالتے ہیں، مغلظات بکتے ہیں، بہتان تراشی کرتے ہیں اور جھوٹے مقدمے نکالتے ہیں۔ ہم نے اپوزیشن بہت دیکھی ہے لیکن عمران خان کی آمریت اپنی مثال آپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ شخص جس نے جمہوریت کے لیے کچھ نہیں کیا، جس نے آمریت کے خاتمے کے لیے کوئی جدوجہد نہیں کی، مارشل لا کا مقابلہ نہیں کیا اور جمہوریت کے لیے ایک گھنٹہ قید نہیں کاٹی، وہ اور اُس کے ساتھی پاکستانی قوم سے انتقام لے رہے ہیں، مہینے میں دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں، اشیائے خورونوش کئی گنا مہنگی ہوچکی ہیں، قومی ادارے لڑکھڑا رہے ہیں، ہم ریلوے کو سیدھا کرگئے تھے اور اب دیکھیں کیا حال ہے! اب پی آئی اے کی کتنی بے عزتی کروائی جارہی ہے، پہلے پائلٹس کی جعلی ڈگریوں کے معاملے پر پوری دنیا میں ملک کا تماشا بنوایا، اور اب ملائشیا میں طیارہ پکڑا گیا، ملک کو اناڑیوں کے ہاتھوں میں دے دیا گیا ہے، ملک ان کے ہاتھوں میں لرز رہا ہے اور غیر محفوظ ہوچکا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پی ڈی ایم اپنی پیش قدمی جاری رکھے اور اس حکومت سے پاکستان کی جان چھڑائے، پاکستان میں صاف و شفاف انتخابات کرائے جائیں تاکہ یہاں ایک نمائندہ حکومت قائم ہو۔