سیالکوٹ: گورنر پنجاب چودھری محمد سرور کا دورہ

گورنر پنجاب چودھری محمد سرور گزشتہ ہفتے سیالکوٹ تشریف لائے، اور تاجر برادری کے علاوہ تحریک انصاف کے کارکنوں اور ان کے وفود سے ملاقاتیں کیں، اور میاں نعیم احمد کے بیٹے کی شادی میں شرکت کی۔ ان ملاقاتوں میں زیادہ تر گفتگو حکومت اور ملکی سیاست پر ہوئی۔ انہوں نے کوئٹہ واقعے پر بھی اظہارِ خیال کیا کہ دہشت گرد ملک و قوم کے دشمن ہیں اور ہزارہ کمیونٹی کو بار بار دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے، ان کے ساتھ ہونے والے واقعات کے پیچھے ملک دشمن عناصر ہیں، حکومت سمیت پوری قوم ہزارہ کمیونٹی کے ساتھ کھڑی ہے، پاک فوج دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پُرعزم ہے اور اِن شا اللہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکے گی۔ انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنا وقت پورا کرے گی، جبکہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ جتنے مرضی جلسے اور لانگ مارچ کرلے، لیکں اس موومنٹ میں شامل گیارہ جماعتوں کی دال نہیں گلنے والی۔ انھوں نے کہا کہ عوام نے مہنگائی سمیت بہت کچھ برداشت کرلیا، اب وقت آگیا ہے کہ عوام کو ریلیف ملے، اور بہت جلد عوام کو ریلیف ملے گا۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور اپنے معاونِ خصوصی انصر فاروق کی رہائش گاہ پر بھی گئے اور وفود سے ملاقاتیں کیں جن میں انہوں نے کہا کہ 2018ء میں موجودہ حکومت نے اقتدار سنبھالا تو ماہرینِ معیشت کہہ رہے تھے کہ ملک ڈیفالٹ ہوجائے گا، لیکن اللہ کے فضل سے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے تمام چیلنجز سے کامیابی کے ساتھ نمٹا، اور 20 بلین ڈالر کا کرنٹ اکائونٹ خسارہ میں تھا بہترین معاشی پالیسیوں کی بدولت خسارہ ختم کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر برائے خصوصی تعلیم پنجاب چودھری محمد اخلاق،ڈپٹی کمشنر ذیشان جاوید لاشاری،ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر حسن اسد علوی،اسسٹنٹ کمشنر سونیا صدف، مرکزی رہنما پاکستان تحریک انصاف عمر فاروق ڈار،عمر فاروق مائر، چودھری انصر فاروق اور شاہنواز چیمہ سمیت دیگر افراد موجود تھے۔ چودھری سرور نے کہا کہ کورونا نے دنیا کے مضبوط ممالک کی معیشت کو نقصان پہنچایا ہے، ایسی گمبھیر صورت حال سے نمٹنے کے ساتھ ساتھ برآمدات میں بھی اضافہ کرنے میں کامیابی ملی، جبکہ فیصل آباد میں ٹیکسائل یونٹس میں کام کرنے کے لیے مزدور نہیں مل رہے۔ انھوں نے کہا کہ 170 بلین روپے سے کورونا سے متاثر ہونے والے حقیقی اور مستحق ڈیڑھ کروڑ افراد کی کفالت کی۔ اس مشکل وقت میں 65 این جی اوز کی مدد سے 20 لاکھ لوگوں میں رضاکاروں کے ذریعے راشن پہنچایا۔ شاید یہ مستحق اور غریب لوگوں کی دعائوں کا نتیجہ ہے کہ حکومت کورونا پر قابو پانے میں کامیاب رہی۔اب صاف پانی کے منصوبوں کے ذریعے ہر ایک کو پینے کا صاف پانی دیں گے، ان شا اللہ عام آدمی کے مسائل کو حل کریں گے۔

……

صوبائی حکومت نے اوپن لیٹر پر چلنے والی تمام گاڑیوں کو غیر قانونی قرار دے دیا اور سیالکوٹ میں ایسی گاڑیوں کے خلاف کریک ڈائون کیا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں حکومت نے تمام ڈسٹرکٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسران کو ہدایات جاری کی ہیں کہ جو گاڑیاں اوپن لیٹر پر چل رہی ہیں اور جن کے زیراستعمال ہیں انھوں نے اپنے نام پر ٹرانسفر نہیں کروائی ہیں وہ گاڑیاں 15 جنوری کے بعد بند کردی جائیں۔ ڈسٹرکٹ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن افسر سیالکوٹ رانا ارشد نے بتایا کہ ہمارے محکمے نے اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کے مالکان کو باور کروایا ہے کہ وہ گاڑیاں اپنے نام کروا لیں، ورنہ اوپن لیٹر پر چلنے والی گاڑیوں کو بند کردیا جائے گا۔