سیالکوٹ میں کورونا وائرس کی وبا کے بعد کاروباری سرگرمیاں آہستہ آہستہ بِحال ہونا شروع ہوگئی ہیں، تاہم ابھی تک خوف کی فضا ختم نہیں ہوئی، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بار بار تنبیہ کی جارہی ہے کہ احتیاط کی جائے۔
گزشتہ دنوں ایک بڑی تقریب ہوئی جس کا اہتمام ’ائر سیال‘ نے کیا تھا۔ ایئر سیال سیالکوٹ کے صنعت کاروں کی ایک مشترکہ کاوش سے قائم ہوئی ہے۔ ایئرسیال انٹرنیشنل کے چیئرمین فضل جیلانی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی فرنیچر انڈسٹری اپنے جدید ڈیزائنوں اور معیار کے بل پر عالمی منڈیوں میں غلبہ حاصل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، اور برآمدات میں اضافے میں نمایاں مدد کر سکتی ہے، برآمدات میں اضافے کے لیے مراعات اور سہولیات کے پیکیج کی اشد ضرورت ہے۔ یہ تقریب دراصل کاروباری حلقے کی کاوش تھی۔ پاکستان فرنیچر کونسل (پی ایف سی) کے زیر اہتمام دستور ایونٹ کمپلیکس سیالکوٹ میں جاری 12 ویں 3 روزہ میگا انٹیرئیرز پاکستان نمائش کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں فرنیچر کا شعبہ بری طرح نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ لکڑی کا کام کرنے والے کارکنوں کی جدید خطوط پر تربیت کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی خصوصی توجہ اور برآمدات میں اضافے کے لیے نئی بین الاقوامی منڈیوں کی تلاش کی اشد ضرورت ہے۔ فرنیچر کی برآمدات بہت کم تھیں لیکن اب اس کی ابتدا ہوچکی ہے اور جارحانہ مارکیٹنگ کی حکمت عملی کے ساتھ مختصر مدت میں برآمدات کو دوگنا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت فرنیچر کمپنیوں کو مدد فراہم کرے تو برآمدات کا حجم اگلے پانچ سال میں 5 ارب ڈالر تک پہنچ سکتا ہے۔ چیئرمین پاکستان لیدر گارمنٹس مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن (پی ایل جی ایم ای ای) حسن علی بھٹی نے بھی گفتگو کی اور کہا کہ سیالکوٹ میں پہلی مرتبہ اتنی اعلیٰ سطح کی فرنیچر نمائش کا انعقاد کیا گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ سیالکوٹ جیسے شہروں میں ایسی نمائشوں کے انعقاد سے عالمی معیار کا فرنیچر تیار کرنے اور ملکی برآمدات کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ چمڑے کی صنعت فرنیچر انڈسٹری سے بھی وابستہ ہے۔ انہوں نے فرنیچر پروڈیوسرز کو یقین دلایا کہ وہ فرنیچر سازی میں استعمال کے لیے عالمی سطح کا چمڑا دستیاب کریں گے۔ انہوں نے تاجروں پر زور دیا کہ وہ پاکستان میں مقامی صنعت کو فروغ دینے کے لیے بڑے پیمانے پر کام کریں۔ پاکستان وسائل سے مالامال ہے اور ہمارے لوگ بہترین صلاحیتوں سے آراستہ ہیں جو ملک کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے معروف قومی اور بین الاقوامی فرنیچر مینوفیکچرنگ کمپنیوں کی مصنوعات کے ساتھ نمائش میں پیش کیے گئے نوجوان ڈیزائنرز اور آرکی ٹیکٹس کے حیرت انگیز کام کو بھی سراہا۔ پی ایف سی کے چیف ایگزیکٹو میاں کاشف اشفاق نے نمائش میں آمد پر فضل جیلانی اور حسن علی بھٹی کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ پی ایف سی فرنیچر اور انٹیریئر ڈیزائننگ کے شعبے سے وابستہ پاکستان کے نوجوان تاجروں کی مدد کے لیے پُرعزم ہے جن کی جدید سوچ بڑی معاشی خوشحالی کا راستہ کھولنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی نمائشیں نوجوان ڈیزائنرز اور آرکی ٹیکٹس کو مارکیٹ رجحانات سے آگاہی اور پیشہ ور افراد کے ساتھ اپنے کام کی نمائش کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انٹیریئرز پاکستان ملک میں بین الاقوامی تجارتی نمائشوں کے آغاز اور پاکستان کی بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کے امکانات کو بڑھانے کی طرف ایک اہم قدم ہے۔ میاں کاشف نے اس امید کا اظہار کیا کہ وزیراعظم عمران خان کی متحرک قیادت میں دیگر صنعتوں کے ساتھ فرنیچر کا شعبہ بھی ترقی کرے گا۔ عمران خان کی حکومت برآمدات کا حجم بڑھانے کے لیے کاروباری برادری کو ہر طرح کی سہولیات کی فراہمی کے لیے پُرعزم ہے۔