مشیر تجارت رزاق داؤد نے گجرات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا، انھوں نے اس موقع پر گفتگو میں کہا کہ گوجرانوالہ، گجرات، سیالکوٹ، وزیرآباد میں مشترکہ ایکسپو سینٹر بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ایکسپو سینٹر کی اراضی کے لیے پنجاب حکومت سے رجوع کیا جائے گا۔ مشیر تجارت نے ملکی برآمدات میں پنجاب کے مذکورہ شہروں کے کردار کو سراہا، اور تاجروں کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انھوں نے کہا کہ معیار میں بہتری سے افریقہ اور مشرق وسطیٰ کی مارکیٹوں تک رسائی حاصل ہوگی۔ مشیر تجارت نے الیکٹرک فین مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کا بھی دورہ کیا، جہاں انھوں نے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے تاجروں کے اقدامات کو سراہا، انھوں نے کہا کہ وفاق اور صوبوں کے تعاون سے کورونا وبا پر قابو پایا گیا، بروقت اقدامات اور ایس او پیز پر عمل سے تجارت میں بہتری آئی۔ حکومت نے مختلف خام مال پر ٹیکسوں اور ڈیوٹیوں میں کمی کردی ہے (اس سلسلے میں 41 فی صد خام مال کی ٹیرف ریشنلائزیشن کی گئی ہے)، پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور یوتھ افیئر ڈپارٹمنٹ کے اشتراک سے صوبے بھر میں بے روزگاروں کو روزگار دینے کی غرض سے ای روزگار ٹریننگ پروگرام میں داخلوں کا آغاز ہوچکا ہے۔ ای روزگار پروگرام میں نوجوانوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور آن لائن طریقے سے روزگار کمانے پر نوجوان طلبہ اورطالبات کی کیثر تعداد نے اسے حکومت کا بہترین اقدام قرار دیا ہے۔ پنجاب کے تعلیم یافتہ اور بے روزگار شہری جو فری لانسنگ کے ذریعے پیسے کمانا چاہتے ہیں وہ مفت تربیت حاصل کرنے کے لیے www.erozgaar.pitb.gov.pk پردرخواست دیں۔ داخلے کے لیے امیدوار کی کم از کم 16 سالہ تعلیم، آن لائن ٹیسٹ، پنجاب کا ڈومیسائل، شناختی کارڈ، اور عمر 35 سال سے کم ہونی چاہیے۔ ای روزگار پروگرام میں پاکستان کے ٹاپ فری لانسرز سے ٹریننگ، کری ایٹو ڈیزائن، ٹیکنیکل اور کنٹینٹ مارکیٹنگ اینڈ ایڈورٹائزنگ کے شعبہ جات، تمام طلبہ کے لیے فری لانسنگ کا تعارفی کورس، پروفائل بنانے اور آرڈر لینے کی ٹریننگ، اورتین ماہ کی ٹریننگ کی تکمیل پر اسناد دی جائیں گی۔ پنجاب حکومت کے اس ادارے سے اب تک کئی بے روزگار نوجوانوں آن لائن روزگار کمانے کے ہنر سیکھ کر اپنے گھریلو حالات بد لے ہیں۔ اس پروگرام سے بیس ہزار سے زائد نوجوان استفادہ کرچکے ہیں، اور 33 کروڑ سے زائد کی رقم کما چکے ہیں۔
پنجاب پولیس کے فنڈ میں خردبرد کی تحقیقات میں اہم ترین پیش رفت ہوئی ہے۔ پولیس افسران نے خزانے کو 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ نیب نے اس سلسلے میں متعدد گرفتاریاں کی ہیں۔ گجرات میں پولیس افسران نے خزانے کو 70 کروڑ روپے کا نقصان پہنچایا۔ شیخوپورہ ریجن میں 45 کروڑ، جبکہ ساہیوال ریجن میں بھی کروڑوں روپے کی خردبرد کی گئی ہے۔ ایک پولیس افسر نے اپنے بھائی کی شادی پر 40لاکھ روپے کے تحائف بھی قومی خزانے سے دیئے، وہ آسٹریلیا میں اپنی اہلیہ کو سرکاری خزانے سے ماہانہ خرچ بھیجتے رہے، جبکہ ملتان کی ایک خاتون کو بھی رقم بھجوائی جاتی تھی۔ سابق آئی جی کی جانب سے رقص و سرود کی محفلوں اور گانے بجانے والوں کے لیے بھی سرکاری خزانے سے ادائیگیاں کی جاتی رہی ہیں۔ ایک افسر کی فیملی نے ایک ہی روز میں 11لاکھ روپے کی الیکٹرانک اشیا خریدیں، 25سے 30لاکھ روپے ذاتی گھر کی تزئین و آرائش پر لگائے، اور امریکہ کے ویزے کی فیس دو لاکھ 60 ہزار روپے بھی پولیس فنڈز سے ادا کی گئی۔ نیب ان سب کے خلاف ریفرنس دائر کرنے والا ہے۔