رمضان المبارک کا مقدس مہینہ جاری ہے۔ یہ وہ بابرکت مہینہ ہے جس میں مسلمان اپنے لیے رحمت، مغفرت اور دوزخ سے نجات کی دعائیں کرتے ہیں اور روزہ رکھ کر اپنے نفس کی تربیت عمل میں لاتے ہیں۔ ویسے تو اللہ کے نیک بندے سارا سال ہی نیکی کے کاموں میں مشغول رہتے ہیں، لیکن رمضان میں سنت کا ثواب فرض اور فرض کا اجر 70گنا بڑھ کر ملتا ہے، اسی لیے لوگوں کی کوشش ہوتی ہے کہ نیکی کے عمل سے ماہِ رمضان المبارک کا کوئی لمحہ خالی نہ جائے، اور اس کے لیے لوگ جستجو بھی کرتے ہیں۔ بات نیکی کے حصول اور خدمت کی ہو تو الخدمت کسی سے پیچھے نہیں، جو سارا سال لوگوں کی خدمت میں مصروف رہتی ہے۔ پاکستان کا صفِ اوّل کا فلاحی ادارہ ہونے کے ناتے وہ جہاں کفالتِ یتامیٰ، تعلیم، مواخات، ڈیزاسٹر مینجمنٹ اورکمیونٹی سروسز کے شعبے میں اپنی شاندار خدمات کی ایک طویل فہرست رکھتی ہے، وہیں صحت کے شعبے میں بھی اس نے گراں قدر کاموں سے اپنا نام بنایا ہے۔
ملک میں کورونا وائرس کی وبا پھیلی تو الخدمت نے اپنی خدمات کا دائرہ وسیع کردیا اور میدانِ عمل میں آگئی۔ اس نے کورونا کی آزمائش میں ابتدائی طور پر شہرِ قائد میں احتیاطی تدابیر پر مبنی بینرآویزاں کیے۔ شہر کی مساجد، بازاروں اور علاقوں میں بڑی تعداد میں لوگوں کو ہینڈ سینی ٹائزر، ماسک، ہینڈ واش تقسیم کیے اور اس مرض سے متعلق آگہی فراہم کی۔
الخدمت نے شہر کے مختلف علاقوں میں راشن مراکز قائم کیے جہاں سے لاکھوں راشن کورونا وائرس کے سبب ہونے والے لاک ڈاؤن سے متاثرہ دہاڑی دار، سفید پوش اور ضرورت مندوں کے گھروں تک پہنچایا گیا۔ الخدمت کی جانب سے پسماندہ اورغریب آبادی والے علاقوں میں مزدوروں، محنت کشوں، یومیہ اجرت کمانے والے افراد اور خاندانوں کے ساتھ کراچی کینٹ اسٹیشن پر قلیوں اور منوڑہ میں ماہی گیروں کو بھی راشن پہنچایا گیا،جبکہ کھانا بھی تقسیم کیا گیا۔ لاک ڈاؤ ن کے باعث پریشانی کا شکارلوگوں کے گھروں تک تازہ سبزیاں اورمرغی وگائے کاہزاروں من گوشت پہنچایا ۔شہر میں سستی روٹی کی فراہمی کے لیے تنور قائم کیے گئے جہاںسے 5روپے کی روٹی فراہم کی گئی ۔
الخدمت کی تاریخ رہی ہے کہ اس نے مشکل گھڑی میں ہمیشہ ملک وقوم کی شانہ بشانہ کھڑے ہو کر خدمت کی ہے اوراس کی خدمت کسی رنگ ونسل اور تفریق کے بغیر رہی ہے۔اس کی روشن مثال ہمیں 2005ء کے زلزلے میں بھی ملی۔آج ایک بار پھر الخدمت نے خدمت کا نیاباب رقم کیا ہے۔ اس میں الخدمت کے صدر حافظ نعیم الرحمٰن اورالخدمت کی پوری ٹیم نے اپنی بے مثال خدمات پیش کیں اور کسی چیز کی پروا کیے بغیر آگے آئے ۔وہ چرچوں میں گئے اوروہاں عیسائی رہنماؤں سے ملے اور انہیں لاک ڈاؤن سے متاثر ہونے والی عیسائی برادری کے لیے راشن بیگ فراہم کیے ۔
جبکہ الخدمت نے بڑے پیمانے پر شہر کی مساجد، امام بارگاہوں، گرجا گھروں، مندروں، بازاروں، سرکاری و غیر سرکاری اسپتالوں، ملوں اور فیکٹریوں، سرکاری طور پر قائم کیے گئے آئسولیشن سینٹرز میں جراثیم کُش ادویہ کا اسپرے کروایا۔
ان سار ے کاموں کے ساتھ الخدمت اب بھی میدانِ عمل میں ہے اور لوگوں کی بھرپور مدد کررہی ہے، مگر ایک شعبہ ایسا بھی ہے جس میں الخدمت کے کام نے اسے فرنٹ لائن سپاہی کے بجائے کیپٹن بنادیا۔ الخدمت نے کورونا وائرس کے پاکستان میں آتے ہی حکومت کو اپنے 10 اسپتالوں کی رضاکارانہ خدمات کی پیش کش کی تھی، جبکہ پاکستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کوکورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے اورامدادی کاموں کے لیے اپنی ہزاروں رضاروں پر مشتمل فورس کا تعاون پیش کیا تھا۔
الخدمت نے اس شعبۂ صحت میں وہ مثالی کام کیا ہے، جس کی توقع لوگ حکومتوں سے کیا کرتے ہیں۔ شہر کے سرکاری اسپتالوں سے ہمیں یہی بازگشت سنائی دیتی رہی کی کہ ان کے پاس حفاظی لباس یا آلات نہیں ہیں۔ الخدمت نے آگے بڑھ کر یہ کام کیا، اور نہ صرف نجی بلکہ سرکاری اسپتالوں میں حفاطتی لباس فراہم کیے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے ڈائریکٹرکورونا ریلیف قاضی سید صدرالدین، ڈائریکٹر شعبہ صحت ڈاکٹر اظہرچغتائی، ایگزیکٹو ڈائریکٹر راشد قریشی اور جناح اسپتال، عباسی اسپتال، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ (NICH)، سول اسپتال، سندھ گورنمنٹ لیاری جنرل اسپتال، چلڈرن اسپتال شادمان ٹاؤن، قطر اسپتال، گزدر آباد اسپتال، الخیراسپتال، ہولی فیملی اورالخدمت فریدہ یعقوب اسپتال کا دورہ کیا، وہاں ذمہ داران سے ملاقاتیں کیں اور انہیں ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کے لیے حفاظتی کٹس (PPE) کا تحفہ پیش کیا اورالخدمت کی جانب سے اپنے مکمل تعاون کی یقین دہا نی کروائی۔ تمام اسپتالوں کے ذمہ داران اور ڈاکٹروں نے الخدمت کی اس کاوش کو سراہا۔
یہ اہم اور بڑا موقع تھا جب الخدمت نے اپنی ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے نہ صرف نجی بلکہ سرکاری اسپتالوں میں مہنگے حفاظتی لباس فراہم کیے۔ الخدمت نے اپنے پشاور، رحیم یار خان اور ملک بھر میں موجود دیگر اسپتالوں کے لیے 30 وینٹی لیٹر بھی فراہم کیے، جبکہ بڑی تعداد میں PPEکٹس بھی فراہم کیں،تاکہ ان اسپتالوں میںڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے، اوریہی وجہ ہے کہ الخدمت اس سلسلے میں مسلسل کام کررہی ہے ۔
الخدمت کے کراچی میں 5ہزار جبکہ ملک بھر میں 25ہزاررضاکار ہمہ وقت خدمت میں مصروف ہیں،جو مستحسن انداز میںخدمات انجام دے رہے ہیں ۔الخدمت نے اپنے اسپتالوں میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو دوراِن علاج حفاظتی اقدامات سے متعلق آگہی کے لیے ورکشاپس کا اہتمام کیا تاکہ وہ مشکل صورتِ حال میں خود کو محفوظ رکھتے ہوئے مریضوں کو علاج کی سہولتیں فراہم کریں ۔
الخدمت کی دیگر شعبہ جات کی طرح صحت کے شعبے میں خدمات کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے اورلوگ اس کے تمام کاموں کی ستائش کررہے ہیں۔الخدمت کی جانب سے رضائے الٰہی کے حصول کے لیے خدمت کا یہ سفر تو شاندار انداز میں جاری ہے، مگر ضرورت اس امر کی ہے کہ صاحب ِثروت افراد اس سفر میں شریک ہوں اورالخدمت کے اس نیک مشن میں اس کا بھرپورساتھ دیں۔