ششماہی التفسیر کراچی (علمی، فکری و تحقیقی مجلّہ)۔

ڈاکٹر حافظ محمد شکیل اوج شہید کا صدقۂ جاریہ یہ ششماہی مجلہ اُن کی شہادت کے بعد اُن کے فاضل پسر ڈاکٹر محمد حسان خان اوج کی سرپرستی میں شائع ہورہا ہے۔ الحمدللہ یہ اس کا 34 واں ضخیم شمارہ ہے۔ ڈاکٹر حافظ محمد سہیل شفیق تحریر فرماتے ہیں:
’’قرآن کریم کے تراجم، تفاسیر، احادیث، فقہ اور سیرتِ طیبہؐ ڈاکٹر محمد شکیل اوج شہید (مؤسس، التفسیر و بانی مجلس التفسیر، کراچی) کی دلچسپی کے خاص موضوعات، اور قرآن اور صاحب ِقرآنؐ کی محبت آپ کی زندگی کا جزوِلاینفک تھی۔ آپ کے موضوعاتِ تحقیق میں ہمیشہ انہی دو عنوانات کو اوّلیت اور ترجیح حاصل رہی۔ آپ نے اپنی فکر کی اساس قرآن کریم پر رکھی، یہی وجہ ہے کہ جب ایک علمی اور فکری جریدے کی اشاعت کا خیال آیا تو قرآن کریم کے تعلق سے اس کا نام التفسیر منتخب کیا۔ جنوری 2005ء میں سہ ماہی التفسیر کا پہلا شمارہ منصہ شہود پر آیا۔ التفسیر کی وجہِ تسمیہ بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر شکیل اوج لکھتے ہیں:
’’ہم نے اس مجلے کا نام التفسیر منتخب کیا ہے جو بالعموم قرآن مجید کی نسبت سے بولا اور سمجھا جاتا ہے۔ واضح ہوکہ ہم نے تفسیر کے بجائے التفسیر رکھا ہے۔ یعنی الف لام تعریفی داخل کرکے نکرہ کو معرفہ بنایا ہے۔ اس نام کے انتخاب کی ایک وجہ تو یہ ہے کہ ہم نے اپنی فکر کا مرکزو محور قرآن اور صاحبِ قرآن کو بنایا ہے۔ قرآن اور صاحبِ قرآن دونوں لازم و ملزوم ہیں۔ کیونکہ آپؐ کی ذاتِ والا صفات قرآن کی مجسم تفسیر ہے۔ دوسری وجہ یہ ہے کہ لفظ تفسیر اپنے لغوی معنی و مفہوم میں کسی بھی امر کے واضح کرنے، کھولنے اور منکشف کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ گویا ہر دو اعتبار سے یہ نام ’’کہ آپ اپنا تعارف ہوا بہار کی ہے‘‘ کا مصداق ہے… ہمارا مقصد قرآن و سنت کی روشنی میں عصرِ حاضر کے تقاضوں کے مطابق، فکر و نظر کی تطہیر ہے، جس کے بغیر کوئی بھی عمل، مثبت ردعمل کا محرک نہیں بنتا اور معاشرے میں کوئی مفید تبدیلی واقع نہیں ہوتی‘‘۔
التفسیر کے 23 شمارے ڈاکٹر شکیل اوج کی حین حیات آپ کے زیرادارت شائع ہوئے۔ 14 ستمبر 2014ء کو آپ کی شہادت کے بعد التفسیر کی اشاعت تعطل کا شکار ہوگئی، مجلس التفسیر کو مختلف النوع مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، تاہم علم و آگہی کے جس چراغ کو ڈاکٹر شکیل اوج شہید نے التفسیر کی صورت میں روشن کیا تھا، قریباً دو سال کے تعطل اور تمام تر رکاوٹوں اور مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود مجلس التفسیر نے اسے بجھنے نہ دیا اور التفسیر کا سفر جاری رہا، اور اب اسی تسلسل میں بحمدللہ تعالیٰ التفسیر کا 34 واں شمارہ پیش خدمت ہے‘‘۔
زیر نظر مجلے کے محتویات مندرجہ ذیل ہیں۔ التفسیر ہائر ایجوکیشن کمیشن سے منظور شدہ ہے۔
اردو مقالات: ’’سید محمد محسن اور اُن کا منظوم ترجمہ قرآن: ایک تنقیدی مطالعہ‘‘ محمد سعید شیخ، ’’مولانا سید زوّار حسین شاہ کے تراجم: ایک تعارفی جائزہ‘‘ محمد عمران خان/ منیر احمد خان، ’’تفسیر نجوم الفرقان کے فقہی طرزِ استدلال کا تجزیاتی مطالعہ‘‘ حافظ عبدالغفار/ خورشید احمد قادری، ’’امام محمد اور ان کی قرآن فہمی‘‘ محمد نصیر، ’’قرآن کا اسلوبِ دعوت اور معاشرے پر اس کے اثرات‘‘ حافظہ ماریہ حسین پڈھیار/ ناصر الدین صدیقی، ’’قرونِ اولیٰ میں مناہج اصولِ فقہ اور اس کا نشوو ارتقا‘‘ تاج محمد، ’’صحیح بخاری کی کتاب التفسیر کے فنی مباحث کا اختصاصی مطالعہ‘‘ عبدالغفار/ رانا تنویر قاسم، ’’تدریس قرآن حکیم کا مروجہ اسلوب، روایتی و غیر روایتی دینی اداروں کا تقابلی جائزہ‘‘ محمد کاشف شیخ، ’’اجتہادی مسائل میں ادب الاختلاف: علامہ غلام رسول سعیدی کے منہج کا مطالعہ‘‘ رابعہ بنتِ سجاد احمد سعیدی، ’’سودی نظام کے بعض اہم شبہات اور ان کا رد‘‘ منظور احمد الازہری، ’’اسلام میں سدِّ ذرائع کی اہمیت‘‘ محمد عدنان خان، ’’عصرِ حاضر میں وحدت الادیان کا تصور اور اسلامی نقطہ نظر‘‘ سبز علی خان/ عبدالقدوس، ’’مشاجرات صحابہ کرامؓ کا علمی اور تحقیقی جائزہ‘‘ آفتاب احمد، ’’مذہی انتہا پسندی (غلوفی الدین): ایک تجزیہ‘‘ غازی عبدالرحمٰن قاسمی/ محمد امجد، ’’سنت ترکیہ کی شرعی حیثیت(ایک تحقیقی مطالعہ)‘‘ حافظ رضوان عبداللہ/ ڈاکٹر حافظ افتخار احمد، ’’اسلامی ریاست کے مالیاتی نظام کا تصورِ ملکیت، محاصل و مصارف‘‘ حافظ سید محمد وقاص ہاشمی، ’’سندھی ہندو سیرت نگار‘‘ مدثر نواز مغل، ’’عالمی تغیرات کے بعد سرزمینِ ہندوستان پر عورت کی حیثیت اور اسلامی تعلیمات‘‘ شاہدہ پروین۔
انگریزی حصے میں درج ذیل مقالات شاملِ اشاعت ہیں:
1. The Scope of the Death Penalty Under the Sharia Law Abdur Rahman
2. The Study of Possible Shari’ah Non-compliance Risks of ljarah Along with their Risk Management Mechanism
Muhammad Younus / Dr. Farooq Hasan
3. Blashphemy Law and its interpretation — A Pakistan’s Perspective
Dr. Ataullah Khan Mahmood / Dr. ljaz Ali Chishti
4. Computing of Personality Interference in Muslim World
Dr. Syed Shahabuddin / Dr. Gulnaz Naeem
مجلہ سفید کاغذ پر عمدہ طبع ہوا ہے۔

مجلات کی دنیا میں

ششماہی ’’تحصیل‘‘ کراچی کا یہ چوتھا شمارہ ہے جس میں علمی و تحقیقی مقالات مختلف عنوانات کے تحت عمدگی سے مرتب کیے گئے ہیں جو استاذ الاساتذہ ڈاکٹر معین الدین عقیل حفظہ اللہ کے ذوقِ علمی و تحقیقی کا مظہر ہیں۔ اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی زبان میں بھی بلند پایہ تحقیقی مقالات شاملِ اشاعت ہیں۔ ڈاکٹر خالد امین حفظہ اللہ نے حضرت مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ اور سلطنتِ عثمانیہ پر اپنی تحقیق پیش کی ہے جو کہ فکرِ مودودی کے ایک گوشے کی وضاحت ہے۔ مجلے کے محتویات درج ذیل ہیں:
1۔ اداریہ ’’جامعاتی تحقیق میں سرقے کا عفریت‘‘
تحقیقی مقالات: ’’غالب کی مذہبی تعقل پسندی کی جہات‘‘ انور معظم، ’’حکیم رحیم الدین طرب دہلوی‘‘ محمد اقبال مجددی، ’’ہندوستان میں مسلم مالیات کی سرگزشت لاہور میں…‘‘ احمد سعید، ’’نذر صابری: اسلاف کے کاروانِ تحقیق سے بچھڑے ہوئے ایک محقق اور ادیب‘‘ عارف نوشاہی، ’’الوئس اشپرینگر کی اردو خدمات‘‘ محمد اکرام چغتائی، ’’مولوی عزیز الدین عزیز: ایک تاریخ گو شاعر‘‘ عصمت درانی، ’’حکیم محمد یوسف حضروی اور ان کا سفرنامہ سیرِِِ سوات‘‘ ارشد محمود ناشاد، ’’کریم الدین صنعت مراد آبادی: احوال و آثار‘‘ رفاقت علی شاہد، ’’اردو میں فنی و تکنیکی نثر: تھامسن انجینئرنگ کالج رڑکی کی خدمات‘‘ ساجد صدیق نظامی، ’’قحطِ بنگال کا آشوب اور اردو شاعری‘‘ فیض الدین احمد، ’’سید ابوالاعلیٰ مودودی اور سلطنتِ عثمانیہ‘‘ خالد امین
ماخذ تحقیق: ’’کتابیات: تصنیفات، مقالات و دیگر از ڈاکٹر سلمان شاہ جہاں پوری‘‘ جاوید احمد خورشید
ترجمہ: ’’سوہنی مہینوال: نسوانی کرداروں کی علامتی معنویت‘‘ محمد سہیل عمر، ’’خودنوشت حاجی غلام محمد منشی‘‘، محمد حمید فاروقی
تبصراتی شذرہ: ’’ارمغانِ حجاز کا جاپانی ترجمہ‘‘ معین الدین عقیل
گوشۂ نوادر: ’’تحفۃ الہند: اردو زبان کی اوّلین لغت‘‘ (قسط چہارم)، میرزا خان
اداریہ بڑے اہم موضوع پر لکھا گیا ہے، اس قابل ہے کہ اس کا بغور مطالعہ کیا جائے۔ انگریزی مقالات درج ذیل ہیں:
Research Articles:
Georges Remond’s Reports on the 1911-1912 Turco-Italian war in Libya. Syed Tanvir Wasti.
Deconstructing “Deconstruction”:Postcolonial Theory, Postmodernism and Poststructuralism. Faisal Nazir.
De-colonizing psychology some remarks from a marginalized perspective. Muhammad Suheyl Umar.
Al-Ghazali A Corridor of Hope for a Living Thcological Paradigm. Muhammad Usman.
Socio.Political and Administrative Development in Bahawalpur State During Victorian Era 1837-1901. Muhammad Sohaib Khan.
Emotions, Expressions, and Barriers of Communication in Shakespeare’s Seven Ages of Man. Mahrukh Khan.
Book Review: Maqalat-e-Barkati [Ed.] Dr. Sohail Barkati.
Obituary: A Tribute to Mrs Rashida Aftab Iqbal. Syed Munir Wasti.
Archival Annexure: Haq Qazi Muhammad ul.
مجلہ سفید کاغذ پر خوبصورت طبع کیا گیا ہے۔
……٭٭٭……

تحصیل شمارہ 5علمی و تحقیقی مجلہ

مجلہ : تحصیل شمارہ 5علمی و تحقیقی مجلہ
مدیر : ڈاکٹر معین الدین عقیل
صفحات : 298 قیمت 600 روپے
ناشر : اسلامک ریسرچ اکیڈمی کراچی
اداریہ ’’جامعات کے تحقیقی مجلوں کا معیار: زوال کا ایک بنیادی سبب‘‘
تحقیقی مقالات: ’’عبدالرحیم خانِ خاناں: یادداشت اور مہرسے مزین کنزالعمال‘‘ عارف نوشاہی، ’’مولانا ظفر علی خان کی اسلامی بازار تحریک: کمزور مسلم معیشت‘‘ احمد سعید، ’’چنداین: منظوم اسلامی صوفیانہ تمثیل کا نقشِ اوّل‘‘ سلطانہ بخش۔ ’’1828ء کی دِلّی کا شماریاتی جائزہ: ایک اہم دستاویز کا قلمی نسخہ‘‘نجیبہ عارف، ’’علامہ شبلی نعمانی کی ایک غیر معروف علمی خدمت‘‘حسن بیگ، ’’اسرارِ خودی:بیاض اور مطبوعہ کلام… تقابلی مطالعہ’’ بصیرہ عنبرین، ’’مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ: دو غیر مطبوعہ خطوط‘‘ ظفر حسین ظفر، ’’علامہ عبدالعزیز میمن: اردو زبان میں تالیفات و مقالات‘‘ راشد شیخ، ’’بقاؔ غازی پوری: سوانح اور شاعری‘‘ محمد تنزیل الصدیقی الحسینی، ’’امرائو جان ادا اور شاہد رعنا: محرکاتِ تخلیق‘‘ موراکامی آسوکا، ’’اردو لغت (تاریخی اصول پر) میں مندرج اسناد و امثلہ کا تجزیہ‘‘ بی بی امینہ، ’’مالدیپ کی دھیویہی زبان: عربی، فارسی اور اردو کے مشترک الفاظ‘‘ جاوید احمد خورشید
گوشہِ نوادر: ’’تحفۃ الہند: اردو زبان کی اوّلین لغت‘‘ (قسط پنجم) میرزا خان
انگریزی مقالات درج ذیل ہیں:
Research Articles:
Aloys Sprenger in London. M. Ikram Chagatai.
Anthropocosmic Vision: The Light of Dharma in all Wisdom Traditions. Suhyle Umar.
Lost Tradition of Balkanian Drama of the Ottoman Era. Shahab Yar khan.
Translation: Gayatri-Mantra and Iqbal. Suhyle Umar.
Book Review: Iqbal Za Sve. Damir Kahric.
Archival Annexure: Ghulam Mustafa Khan.
مجلہ سفید کاغذ پر خوبصورت طبع ہوا ہے۔