اب واٹس ایپ گروپ میں بلااجازت کسی کو شامل کرنا ناممکن

ابوسعدی
واٹس ایپ میں اجازت کے بغیر لوگوں کو گروپ میں شامل کرنا ایک بڑا مسئلہ تھا، جس میں ہر منٹ بعد پیغامات، ویڈیو یا تصاویر کی بھرمار شروع ہوجاتی ہے۔ لیکن اب واٹس ایپ کے نئے فیچر کے تحت یہ عمل ناممکن ہوگیا ہے، اور اب اجازت کے بغیر کوئی کسی کو کسی گروپ میں شامل نہیں کرسکے گا۔ اس حوالے سے واٹس ایپ نے نئی پرائیویسی سیٹنگ کی سہولت دی ہے جس کے تحت آپ کے اکاؤنٹ کو کسی گروپ میں شامل کرنے سے پہلے آپ کی اجازت درکار ہوگی۔ واٹس ایپ گروپ کی بہتات کی وجہ سے انفرادی یوزر کو مشکلات کا سامنا تھا، لوگوں نے واٹس ایپ سے درخواست کی اور انہوں نے حل نکالا جس کا طریقہ بہت آسان ہے۔ پہلے اکاؤنٹ میں جائیے، پھر پرائیویسی منتخب کریں اور اس کے بعد گروپ سیکشن کے مینو کا انتخاب کریں۔ اس میں آپ کو تین آپشن دکھائی دے رہے ہیں، یعنی فرام ’ایوری ون‘، فرام ’مائی کانٹیکٹس‘ اور فرام ’مائی کانٹیکٹ ایکسیپٹ‘… ان میں سے کسی کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔ ان تین میں سے مائی کونٹیکٹس کے آپشن پر کلک کرنے کے بعد صرف وہی افراد آپ کو گروپ میں شامل کرسکیں گے جو آپ کے رابطے میں ہیں۔ ایوری ون کا مطلب یہ ہے کہ آپ نے ہر ایک کو آزادی دے دی ہے کہ جو چاہے آپ کو اپنے کسی بھی گروپ میں شامل کرلے۔ مائی کونٹیکٹس ایکسیپٹ کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے ہی رابطوں میں سے کسی کو اجازت دینے یا نہ دینے کا اختیار رکھتے ہیں۔ اس سے ایک ہی گروپ میں ڈبلنگ کا امکان بھی ختم ہوجائے گا، اور اس کے علاوہ اگر آپ کسی بھی گروپ کا حصہ نہیں بننا چاہتے تو مائی کانٹیکٹس ایکسیپٹ میں جاکر سلیکٹ آل کا آپشن استعمال کرسکتے ہیں۔

رات کی نیند نہ ہونے کا نقصان

طبی جریدے جرنل نیچر ہیومین بی ہیوئیر میں شائع تحقیق میں محققین کا کہنا تھا کہ ہم نے گہری نیند کا ایک نیا فائدہ دریافت کیا ہے جو رات بھر میں دماغی کنکشن دوبارہ منظم کرکے ذہنی تشویش اور بے چینی کو کم کردیتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گہری نیند ذہنی بے چینی کی روک تھام میں مددگار ہے، جب تک ہم ہر رات ایسا کرتے رہیں۔ آسان الفاظ میں نیند دوا کے بغیر ہی ذہنی بے چینی، خوف و اعصابی خلل کے امراض کا علاج ہے۔ ان امراض کے شکار دنیا بھر میں کروڑوں افراد ہیں۔ نیند کی کمی سے ذہن بوجھل ہوتا ہے اور مختلف مسائل کا شکار ہوجاتا ہے، جبکہ زیادہ سونا حالت کو بہتر بناتا ہے۔گزشتہ ہفتے ایک اور امریکی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ انسان جب سوتے ہیں تو ان کے دماغ میں کچھ حیرت انگیز ہوتا ہے کیونکہ جیسے ہی عصبی خلیات خاموش ہوتے ہیں، تو خون سر سے باہر بہہ جاتا ہے اور ایک پانی جیسے سیّال کا بہائو شروع ہوجاتا ہے جو دماغ کی صفائی کرتا ہے۔

دنیا بھر کے گیارہ ہزار سے زائد چوٹی کے سائنس دانوں کا ایک اہم پیغام

دنیا بھر کے گیارہ ہزار سے زائد چوٹی کے سائنس دانوں نے ایک اہم پیغام لکھا ہے۔ خط میں انہوں نے زمین پر فوری طور پر ’عالمی آب و ہوا سے متعلق ہنگامی صورت حال‘ یعنی گلوبل کلائمیٹ ایمرجنسی نافذ کرنے کی تجویز دی ہے۔ پیغام میں کہا گیا ہے کہ اگر ہم انسانوں نے اپنی طرزِِ زندگی میں دیرپا اور گہری تبدیلیاں نہیں کیں تو بہت جلد پوری انسانیت کو ناقابلِ بیان انسانی تکالیف و مسائل کا سامنا ہوگا۔ اگرچہ ماہرین کی جانب سے آلودگی اور کلائمیٹ چینج پر کئی دہائیوں سے دُہائیاں دی جارہی ہیں لیکن سرکاری حلقوں میں انہیں سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا۔ اب 150 ممالک کے گیارہ ہزار سے زائد ماہرین نے دنیا کے نام اپنے خط میں دوبارہ بااثر حلقوں کو جگانے کی کوشش کی ہے۔ جامعہ سڈنی کے ماہرِ ماحولیات تھامس نیوسم بھی انہی ماہرین میں سے ایک ہیں، اور وہ کہتے ہیں کہ تمام سائنس دانوں پر دنیا کو خطرات سے آگاہ کرنے کی اخلاقی ذمے داری عائد ہوتی ہے۔ اب ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ ہمیں کلائمیٹ ایمرجنسی عائد کردینی چاہیے۔ واضح رہے کہ دوسال قبل ماہرین نے ایسا ہی ایک خط تحریر کیا تھا اور اب تھامس اور ان کے ساتھیوں نے ایک اور پیغام لکھا ہے۔ اس تحقیقی مقالے میں توانائی کے استعمال، زمینی سطح کے درجۂ حرارت، آبادی، جنگلات کے خاتمے، قطبینی برف کے پگھلاؤ، اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کا مکمل جائزہ لیا گیا ہے۔