۔5 فروری۔ یوم یکجہتی کشمیر

پاکستان بھر میں یوم یک جہتی کشمیر جوش و خروش سے منایا گیا۔ کشمیریوں سے اظہارِ یک جہتی کے لیے ریلیاں نکالی گئیں۔
جماعت اسلامی نے آب پارہ چوک میں جلسہ کیا، اس قبل ریلیاں راولپنڈی اور اسلام آباد کے علاقوں سے چوک آب پارہ پہنچیں۔ مرد و خواتین، بچے، بوڑھے اور جوان بڑی تعداد میں آب پارہ اسلام آباد کی یک جہتی کشمیر ریلی میں شریک ہوئے۔ میاں اسلم، ڈاکٹر طارق سلیم امیر پنجاب شمالی، جماعت اسلامی آزاد کشمیر کے مرکزی رہنما راجہ جہانگیر،امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصر اللہ رندھاوا، امیر جماعت اسلامی راولپنڈی سید عارف شیرازی، نیشنل لیبر فیڈریشن پاکستان کے مر کزی صدر شمس الرحمن سواتی،، اآل پاکستان تا جر اتحاد کے صدر کاشف چوہدری،رضا احمد شاہ اور دیگر نے خطاب کیاکشمیر پاکستان کا حصہ ہے، پاکستان اور کشمیر ایک جسم کے مانند ہیں، جب کشمیریوں کے جسم پر زخم پڑتا ہے تو وہ پاکستانیوں کے دل پر پڑتاہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ہے، 8لاکھ فوج ہونے کے باوجود بھارت کشمیر کو فتح نہیں کرسکا، آج بھی کشمیری فوجی آپریشن کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جاتے ہیں، گورنر راج کے بعد اب صدر راج بھی مقبوضہ کشمیر میں فیل ہوگیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا استقبال ہڑتالوں سے کیا گیا، آج کشمیر کی بہنیں پاکستان سے سوال کرتی ہیں کہ سندھ کی بیٹی کے لیے تو محمد بن قاسم آگیا تھا پاکستان کب محمد بن قاسم کا کردار ادا کرے گا۔حکمرانوں نے ہمیشہ مایوس کیا ہے، کرتارپور راہداری کھولنے سے کشمیر آزاد نہیں ہوگا، حکومت کو سنجیدگی سے کشمیر کا مقدمہ لڑنا ہوگا اور اس کے لیے ضروری ہے کہ فوری طورپر نائب وزیر خارجہ تعینات کیا جائے جو مسئلہ کشمیر پر لابنگ کریں اس کے ساتھ بیرون ملک تمام سفارتخانوں میں کشمیر ڈیسک بنایا جائے میاں محمد اسلم نے کہا کشمیر یوں کی جدو جہد دراصل تکمیل پاکستان کی جنگ ہے اور ہم کشمیریوں کی اس مثا لی جدو جہد کو سلام پیش کر تے ہیں جماعت اسلامی سمیت پوری قوم کشمیر یوں کے حق خود اردیت کی حمایت کر تی اورآزادی کی اس تحریک میں اُن کی پشت پر ہے۔