فہیم ارشد
تعارف:
میں بندئہ ناداں ہوں، مگر شکر ہے تیرا
رکھتا ہوں نہاں خانۂ لاہُوت سے پیوند
(ضربِ کلیم)
حکیم الامت علامہ اقبال جیسی نابغۂ روزگار شخصیت صدیوں میں پیدا ہوتی ہے۔ علامہ محمد اقبال نے قوم میں غلامی و محکومی کی زنجیریں توڑنے اور غاصب انگریز سرکار سے آزادی کی تڑپ پیدا کی۔ اسی جذبے کے نتیجے میں ایک غلام قوم کو آزادی نصیب ہوئی اور اسے ایک آزاد ملک ملا۔ آج ہم جس آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں یہ شاعر ِمشرق کے خواب کی تعبیر ہے۔
علامہ محمد اقبال ناامید ی اور مایوسی کے اندھیروں میں ہر پیر و جواں کو توانا عزم اور ولولۂ تازہ دے کر صبحِ نو پیدا کرنے کا درس دیتے ہیں۔ اقبال امید وعزم اور طاقت و ہمت کے شاعر ہیں۔ وہ رواداری، اخوت اور اتحاد و یک جہتی کے پیغامبر ہیں۔ وہ مقامی سطح سے لے کر بین الاقوامی معاملات کو ملّی نقطہ نظر سے حل کرنے کے خواہش مند تھے۔
اُس قوم کو شمشیر کی حاجت نہیں رہتی
ہو جس کے جوانوں کی خودی صورتِ فولاد
(ضربِ کلیم)
شاعر مشرق علامہ محمد اقبال کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ اُن کے افکار کا فروغ اور اُن پر عمل کرنا ہے۔ علامہ اقبال نے اپنے کلام کے ذریعے مسلمانو ں کو بیدار کرنے اور ان میں عمل و جستجو کا ولولہ پیدا کرنے کی بے مثال جدوجہد کی۔ ان کا روشن پیغام نوجوان نسل کی فکری تربیت کا بہترین ذریعہ ہے۔ علامہ اقبال کا پیغام ایک ملک یا قوم تک محدود نہیں، بلکہ تمام جغرافیائی سرحدوں کی قید سے نکل کر پوری انسانیت پر محیط ہے۔ شاعرِ مشرق کے اس زندہ پیغام کی روشنی میں ہم زندگی کے سبھی پہلوئوں میں انقلاب آفرین تبدیلیاں لاسکتے ہیں۔ علامہ محمد اقبال کی فکر ہمارے لیے آج کے دور میں پہلے سے بھی زیادہ سودمند دکھائی دیتی ہے۔ ہمیں اپنے مقامی اور قومی سطح کے تمام معاملات میں حکیم الامت کے افکار سے رہنمائی لینے کی ضرورت ہے، کیوں کہ بقول علامہ اقبال:
کریں گے اہلِ نظر تازہ بستیاں آباد
مری نگاہ نہیں سُوئے کوفہ و بغداد
(بالِ جبریل)
کچھ سوشل میڈیا کے بارے میں
یوں تو انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کی دنیا ہی الگ ہے۔ انٹرنیٹ کا میدان اس قدر وسیع ہے کہ اس پر بات کی جائے تو کتابیں لکھی جا سکتی ہیں۔ بلاگ اسپاٹ، ورڈ پریس و دیگر ادارے دو دہائیوں سے دنیا کے ہر موضوع پر معلومات فراہم کرنے کا بیڑا اٹھائے ہوئے ہیں۔ لیکن آج ہم صرف سوشل میڈیا کے اہم ستونوں پر فکرِ اقبال کی ترویج کے حوالے سے بات کریں گے۔
ہمارے اکثر قارئین سوشل میڈیا کے بارے میں یقینا جانتے ہیں، جو ہر گزرتے دن کے ساتھ ہماری زندگی میں اہمیت اختیار کرتا جارہا ہے۔ جہاں خبروں اور معلومات کے لیے کروڑوں افراد آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں، وہیں دنیا سمٹ کر آپ کے ہاتھوں کی انگلیوں پر رقصاں معلوم ہوتی ہے۔ ٹوئٹر، فیس بک اور دوسری بہت سی ویب سائٹس کے ساتھ ساتھ واٹس ایپ، انسٹاگرام و دیگر بیسیوں موبائل ایپس کے کروڑوں صارفین دنیا بھر میں موجود ہیں جو کروڑوں، اربوں پوسٹیں پھیلا رہے ہیں۔ پاکستان میں سوشل میڈیا کے صارفین میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔ سوشل میڈیا کے ٹرینڈز کا بغور مطالعہ کیا جائے تو پتا چلتا ہے کہ ہمارے نوجوان منفی کے ساتھ مثبت سرگرمیاں بھی سرانجام دے رہے ہیں۔ لمحہ بہ لمحہ مذہبی، دینی، اخلاقی، ثقافتی، مزاحیہ و دیگرمثبت پہلوئوں پر ہزاروں نہیں لاکھوں پوسٹس کی جارہی ہیں۔ انھی میں جہاں فنکاروں اور سیاست دانوں کے لاکھوں فالوورز ہیں، وہیں علامہ اقبال کے پیج کے بھی فالوورز کی تعداد لاکھوں میں ہے جو کہ حیران کن طور پر خوشگوار تاثر پیش کرتا ہے۔
آئیے دیکھتے ہیں کہ علامہ اقبال کے پیغام کو سوشل میڈیا پر پھیلانے کا بیڑا کن لوگوں نے اُٹھایا ہے:
فیس بُک پر علامہ اقبال کے متعلق صفحات
فیس بُک سوشل میڈیا کا سب سے بڑا جن اور ایک دیومالائی کردار ہے، جس کے اراکین کی تعداد دو ارب سے زائد ہے، جن میں سے بیشتر ہر روز ایکٹو ہوتے ہیں۔ روزمرہ کے واقعات مثلاً خوشی، غمی، جنم دن، وفات، برسی، پکنک، سیر و تفریح، اعزاز، تقریبات، شادی، بیاہ، منگنی، نکاح الغرض وہ کون سی خبر ہے جو اس پر موجود نہیں ہوتی! کرۂ زمین کے ہر خطے سے متعلقہ سیاسی، ادبی، معاشی، معاشرتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ، اہم شخصیات، آئی کونز، تاریخ کی اہم شخصیات سمیت واقعات و ثقافتی ورثہ تک کے پیج فیس بُک پر موجود ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ ہمارے قومی شاعر حکیم الامت علامہ اقبال کے حوالے سے فیس بُک پر کیا کچھ موجود ہے۔
1۔Allama Iqbal
عالمی مجلسِ اقبال کی جانب سے بنایا گیا یہ صفحہ سوشل میڈیا پر سب سے مقبول ہے۔ اس کو2009ء میں بنایا گیا اور آج تک اس پر 80لاکھ سے زائد فالوورز ہیں، جو کہ پاکستان سے متعلقہ کسی بھی طرح کے پیجز میں اولین حیثیت کا حامل ہے۔
2۔ Allama Iqbal
یہ صفحہ گوجرانوالہ کے ایک نوجوان جاذب زمان نے بنایا، اس وقت اس پیج کی ذمے داری اقبال اکادمی پاکستان کے شعبہ اطلاعات کے لوگوں کے پاس ہے، اس صفحے کے تین لاکھ کے قریب فالوورز ہیں جن میں روز بہ روز اضافہ ہورہا ہے۔ اس پر علامہ اقبال کی نادر تصاویر، ترویجِ فکرِ اقبال کے سلسلے میں ہونے والے پروگرامات و تقریبات، کلامِ اقبال، اس کی شرح و دیگر اقبالیاتی پوسٹس باقاعدگی سے اَپ لوڈ کی جاتی ہیں۔
3۔ allama iqbal poetry.official
فاروق آباد، شیخوپورہ کے ایک نوجوان احمد رضا نے جو کہ سافٹ وئیر انجینئر ہیں، علامہ اقبال کی شاعری کے متعلق یہ صفحہ بھی 2009ء میں تخلیق کیا۔ اس کے اب تک ایک لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ فالوورز ہیں۔
4۔Allama iqbal Poet Of East
2017ء میں تخلیق کیے گئے اس صفحے پر اسّی ہزار کے قریب فالوورز ہیں۔ یہ صفحہ بھی باقاعدہ اپ ڈیٹ ہوتا ہے اور مفید معلومات فراہم کی گئی ہیں۔
5۔Allama Iqbal Poet Of Urdu
یہ صفحہ14 اگست 2012ء کو تخلیق کیا گیا۔ اس پر اب تک اسّی ہزار کے قریب فالوورز ہیں۔ علامہ اقبال کی شاعری کو عمدہ طریقے سے پوسٹ کیا جاتا ہے۔
اسی طرح فیس بُک پر سو سے زائد صفحات ہیں جو کہ حکیم الامت حضرت علامہ اقبال کی شخصیت، فکرو فن کے متعلق معلومات فراہم کرتے ہیں۔
ٹوئٹر پر موجود علامہ اقبال سے متعلق صفحات
1۔@Iqbalpoetry
یہ سوشل میڈیا کے دوسرے بڑے ادارے ٹوئٹر پر سب سے مقبول صفحہ ہے، جس کے فالوورز کی تعداد چھبیس ہزار سے زائد ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستانی سائبر دنیا ابھی ٹوئٹر بہت زیادہ فعال نہیں ہے۔
2۔@AllamaIqbal
ٹوئٹر پر دوسرے مقبول ترین اس صفحے کے فالوورز کی تعداد چھبیس ہزار سے زائد ہے۔ علامہ اقبال کی شاعری کا ایک ذخیرہ اس صفحے پر موجود ہے جو کہ اقبالی قارئین کی توجہ کا طالب ہے۔
3۔ @Iqbaliyat
ٹوئٹر پر موجود اس صفحے کے فالوورز کی تعداد آٹھ ہزارسے زائد ہے۔ اس پر بھی علامہ صاحب کی شاعری سے متعلق سیر حاصل گفتگو دیکھی جاسکتی ہے۔
4۔ @AllamaMIqbal
عالمی مجلسِ اقبال کے اس صفحے کے فالوورز کی تعداد چار ہزار سے زائد ہے، جو کہ حیرت کی بات ہے کہ فیس بُک پر اسّی لاکھ فالوورز اور ٹوئٹر پر چار ہزار سے بھی کم! بہرحال اس صفحے پر قارئین کے لیے مفید معلومات و گفتگو موجود ہے۔
5۔@AllamaIqbal
اقبال اکادمی کی زیرِ سرپرستی قائم اس صفحے پر فالوورز کی تعداد بھی چار ہزار سے کچھ زائد ہے۔ اس صفحے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ باقاعدگی سے اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے اور سب سے معتبر معلومات سے مزین ہے، جس سے پوری دنیا کے اقبال دوست قارئین استفادہ کرسکتے ہیں۔
گوگل پلس کے تحت علامہ اقبال کے متعلق صفحات
انٹرنیٹ کی دنیا کے دوسرے بڑے ستون گوگل کا سوشل پیج گوگل پلس اتنا زیادہ مقبول تو نہیں ہے لیکن فیس بُک پر لگائی گئی پابندی کے دور میں اس کو خاصی مقبولیت حاصل ہوئی۔
1۔ علامہ اقبال کمیونٹی پیج
علامہ اقبال سے متعلق یہ کمیونٹی پیج سعودی عرب میں مقیم ایک نوجوان طیب احمد نے بنایا۔ اس کے فالوورز کی تعداد دو لاکھ کے قریب ہے اور گوگل پلس کا علامہ اقبال پر سب سے مقبول صفحہ ہے۔ اقبال اکادمی، شعبہ اطلاعات اس کی دیکھ بھال کررہا ہے۔
علامہ اقبال پر دوسرے کمیونٹی پیج کے ڈھائی ہزار فالوورز ہیں، لیکن اس کی ہسٹری سے پتا چلتا ہے کہ یہ صفحہ غیر فعال ہے۔ اسی طرح عالمی مجلسِ اقبال کا بھی گوگل پلس پر کمیونٹی پیج ہے لیکن غیر فعال۔ اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ جیسا کہ پہلے بیان کیا گیا کچھ عرصہ قبل نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے خاکوں کی وجہ سے فیس بُک پر پابندی لگائی گئی تو لوگوں کا رجحان گوگل پلس کی طرف گیا، لیکن جیسے ہی فیس بُک کھلی، لوگ واپس اس کی طرف لوٹ گئے۔ اس لیے گوگل پلس پر فالوورز کی تعداد بہت کم ہے۔
انسٹا گرام پر علامہ اقبال سے متعلق صفحات
1۔allama_iqbal_poetry
انسٹا گرام پر بھی سب سے مقبول اس صفحے کے فالوورز کی تعداد گیارہ ہزار سے زیادہ ہے۔ لیکن اس صفحے پر معلومات زیادہ معتبر نہیں ہے۔ کہیں کہیں علامہ اقبال سے منسوب غلط اشعار بھی موجود ہیں۔ اس مسئلے پر ہم آنے والی سطور میں واضح کریں گے۔
2۔allama_iqbal
عالمی مجلسِ اقبال کے اس صفحے کے فالوورز کی تعداد پانچ ہزار سے کچھ زائد ہے۔ علامہ اقبال کی نایاب تصاویر، کلامِ اقبال اور تشریح اس صفحے پر موجود ہے۔
3۔allamaiqbal1877
تیسرے نمبر پر اقبال اکادمی پاکستان کا یہ صفحہ ہے، جس کے فالوورز کی تعداد دو ہزار کے قریب ہے۔ یہ صفحہ 2017ء میں قائم کیا گیا، اس پر علامہ اقبال کی نادر تصاویر کے ساتھ ساتھ حلقہ اقبال و دیگر تقریبات کی تصاویر بھی اپ لوڈ کی جاتی ہیں۔
سوشل میڈیا پر علامہ اقبال کے نام سے غلط طور پر منسوب اشعار کا مسئلہ
آخر میں آپ کی توجہ اس اہم مسئلے پر مبذول کرانا چاہوں گا جس پر غور کرنے کی آج سب سے زیادہ ضرورت ہے، وہ ہے علمی ادبی تحقیق کی کمی اور سوشل میڈیا/انٹرنیٹ پر علامہ کے غلط شعروں کا عام ہونا، اور ایسے اشعار کو علامہ اقبال کے نام منسوب کرنا جو اُن کے ہیں ہی نہیں۔ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کے جہاں بے شمارفوائد ہیں وہاں علمی ادبی طور پر خامیوں میں سے یہ خامی سب سے بڑھ کر سامنے آئی ہے کہ بلا تحقیق اور بے سروپا مواد کی بھرمار ہے، اس شعبے میں صارفین زحمت ہی گوارا نہیں کرتے کہ کسی بات کی ذرا تصدیق ہی کرلیں۔ بس جہاں پر علامہ اقبال یا کسی اور مشہور شخصیت کا نام، یا تصویر دیکھی، بے شک کلام جیسا مرضی ہو، جھٹ سے لائیک کردیا، جیسے یہ فرضِ عین ہو۔
حالانکہ انٹرنیٹ پر بہت سے مستند حوالے بھی موجود ہیں، جیسا کہ اقبال اکادمی کی قائم کردہ علامہ اقبال ڈاٹ کام (http://www.allamaiqbal.com) سب سے بڑی اور مستند ویب سائٹ ہے، اس کے علاوہ عالمی مجلس اقبال کی ویب سائٹ (http://www.iqbal.com.pk) اور صفحات مستند و معتبر ہیں۔ اسی طرح بلاگ اسپاٹ پر علامہ صاحب کا صفحہ گراں قدر خدمات انجام دے رہا ہے۔
جیسا کہ اوپر بیان کیا گیا، اقبال اکادمی کا فیس بُک پیج اور گوگل پلس کا پیج ترویجِ فکرِ اقبال میں سب سے مستند اور معتبر ہے۔ اس کے علاوہ درج ذیل صفحات انٹرنیٹ/سوشل میڈیا پرفکرِ اقبال کی ترویج میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں:
http://concordance.allamaiqbal.com
http://youth.allamaiqbal.com
http://relics.allamaiqbal.com
http://www.youtube.com/iqbalacademy