گزشتہ دنوں جماعت اسلامی ضلع خیبر کے زیراہتمام باڑہ ضلع خیبر میں عزمِ نو ورکرز کنونشن کا انعقاد کیا گیا جس میں ایجنسی بھر سے بالعموم اور تحصیل باڑہ پر مشتمل این اے 44 کے کارکنان اور عہدیداران نے بالخصوص بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس ورکرز کنونشن کے انعقاد کا مقصد 25 جولائی کو منعقد ہونے والے عام انتخابات میں این اے 44کے کارکنانِ جماعت کی شبانہ روز محنت اور ان کی بے لوث جانی و مالی قربانیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنا تھا۔ اس ورکرز کنونشن کی ایک اور خاص بات اس میں نوجوان کارکنان کے ساتھ ساتھ بڑی تعداد میں بزرگوں کی شرکت اور ان کی جانب سے انتخابی شکست کے باوجود پُرعزم انداز میں مستقبل کے مراحل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اپنی خدمات پیش کرنا تھا، جس کا اظہار انہوں نے اپنی تقاریر اور تجاویز کے دوران کیا۔
ورکرز کنونشن کا آغاز جماعت اسلامی پشاور کے معروف عالم دین شیخ القرآن والحدیث مولانا مسیح گل بخاری کے درسِ قرآنِ پاک سے ہوا۔ مولانا مسیح گل بخاری نے کہا کہ قائدِ تحریکِ اسلامی مولانا سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ نے آخری دم تک اپنی جدوجہد جاری رکھی، وہ کہا کرتے تھے کہ چاہے مجھے یہ کام تنِ تنہا کرنا پڑے تب بھی میں اسے جاری رکھوں گا۔ اس کنونشن کا مقصد کارکنان میں دعوتِ الی اللہ کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھنے کا عزم پیدا کرنا ہے۔ ہمارا اصل ہدف آخرت کی کامیابی ہے، جماعت کے کارکنان کا اصل مطمح نظر رضائے الٰہی کا حصول ہے۔ انتخابی شکست کوئی معنی نہیں رکھتی، اللہ تعالیٰ کی راہ میں دنیاوی شکستوں سے ہمارا عزم کمزور ہونے کے بجائے مزید مضبوط ہوگا۔ کارکنانِ جماعت اسلامی کا بنیادی ہدف اللہ کی رضا اور فلاح اخروی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگیوں میں بھی فتح اور شکست کے پڑائو آتے رہے ہیں، یہ سلسلہ تاقیامت جاری رہے گا۔ حق اور باطل کی کشمکش کے مختلف مراحل اور انداز ہیں، ہمیں ہر ہر مرحلے پر ثابت قدمی اور استقامت کا مظاہرہ کرنا ہوگا، یہی جذبہ اور سوچ تحریکِ اسلامی کے کارکنان کا قیمتی اثاثہ ہے۔ ہمیں حوصلہ نہیں ہارنا چاہیے اور ایک نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھنا چاہیے، شریعت کے نفاذ کی جدوجہد جاری رہے گی، اس راہ میں جان ومال کی قربانی کی بنیاد پر ہماری کامیابی کا فیصلہ ہوگا۔
ورکرز کنونشن سے تحصیل باڑہ کے امیر خان ولی آفریدی نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ جماعت ایک تحریکِ مسلسل ہے، ہم اپنی قیادت کو یقین دلاتے ہیں کہ ہماری جدوجہد اسی طرح جاری رہے گی جس طرح الیکشن سے پہلے تھی۔ دین کی سربلندی اورشریعت کا نفاذ ہماری منزل ہے۔ اس موقع پر تمام نوجوانوں اور بزرگوں کی شدید گرمی میں آمد اور الیکشن کے سخت مرحلے میں انھوں نے جس پامردی اور شجاعت و قربانی کا مظاہرہ کیا وہ ایک زندہ قوم اور زندہ تحریک کی نشانی ہے۔ نائب امیر جماعت اسلامی ضلع خیبر حاجی اختیار بادشاہ نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شکست اور فتح سے قطع نظر اصل سرمایہ ہمارے یہ مخلص کارکنان ہیں جنھوں نے بغیر کسی لالچ کے دن رات کام کیا۔ ہمیں قوم کو یہ سمجھانا ہے کہ یہ اقتدار امانت ہے، قوم جب یہ حقیقت سمجھ جائے گی تو وہ ان شاء اللہ نہ صرف ہم پر ووٹ کی صورت میں اعتماد کرے گی بلکہ تبدیلی کا حقیقی دن وہی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنا سفر ہر حال میں تمام مشکلات اور چیلنجز کے باوجود جاری رکھیں گے، زندہ تحریکوں کی زندگیوں میں اس طرح کے کٹھن مراحل آتے رہتے ہیں۔
عزمِ نو ورکرز کنونشن سے امیر جماعت اسلامی ضلع خیبر اور سابقہ امیدوار این اے 44 شاہ فیصل آفریدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہار جیت زندگی کی جدوجہد کا حـصہ ہے، جماعت اسلامی محض الیکشن لڑنے والی کوئی عمومی سیاسی جما عت نہیں ہے، بلکہ یہ ایک ہمہ جہت تحریک ہے جو سیاست، خدمت، علم و تحقیق، دعوت وتبلیغ، جہاد اور زندگی کے تمام شعبوں میں اقامتِ دین کے لیے جدوجہد کررہی ہے۔ مولانا مودودیؒ نے مسلم لیگ اور جمعیت علماء ہند کی موجودگی میں جماعت اسلامی کی بنیاد اقامتِ دین کی خاطر رکھی تھی۔ جماعت اسلامی دراصل دین کے غلبے کی تحریک ہے، اور یہ جدوجہد اُس وقت تک جاری رہے گی جب تک اللہ کا دین مکمل شکل میں غالب نہیں ہوجاتا۔ شاہ فیصل آفریدی نے کہاکہ بجلی کے بحران نے اہلِ علاقہ کو بری حالت سے دوچار کررکھا ہے۔ میرٹ، انصاف اور عوامی فلاح کے لیے جماعت الیکشن میں حصہ لیتی ہے۔ یہ جمہوری عمل ہے اور پُرامن ذرائع سے تبدیلی جماعت کا نصب العین ہے۔
ہم خدمت کا سلسلہ پہلے سے بھی زیادہ پُرعزم انداز میں جاری رکھیں گے۔ ہماری خدمت کسی دنیاوی غرض اور لالچ کے لیے نہیں ہے، بلکہ دینِ اسلام کی سربلندی کے لیے ہے۔ الیکشن میں شکست ہمارے صبر کا امتحان ہے، ہمیں صبر کا دامن نہیں چھوڑنا۔ ہمیں استقامت، للہیت اور تقویٰ کا دامن نہیں چھوڑنا چاہیے۔شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ ہم حکومت سے انضمام کے عمل کو تیز تر کرنے اور اس ضمن میں شفافیت اور تمام فیصلوں میں قبائل کی شراکت اور نمائندگی کا پُرزور مطالبہ بھی کرتے ہیں۔