این اے 54 اسلام آباد فیملی عید ملن جلسے میں تبدیل

اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے54 میں متحدہ مجلس عمل کی مرکزی قیادت نے اس حلقے سے مجلس عمل کے امیدوار میاں اسلم کے پہلے بڑے جلسے سے خطاب کرکے انتخابی مہم شروع کردی ہے۔ جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق، مجلس عمل کے سربراہ مولانا فضل الرحمن اور دیگر رہنماؤں نے اس بڑے جلسے سے خطاب کیا۔ یہ جلسہ اصل میں فیملی عید ملن پروگرام تھا جو ایک بڑے جلسے میں ڈھل گیا۔ اسلام آباد میں انتخابی مہم کے حوالے سے عید ملن کا یہ اپنی نوعیت کا بہت منفرد پروگرام تھا جس نے مجلس عمل کی دھاک بٹھا دی۔ اس جلسے نے یہ بھی پیغام دیا کہ اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے تین اور راولپنڈی میں قومی اسمبلی کے چھے حلقوں میں مجلس عمل اور اس کی مدمقابل سیاسی جماعتوں کے مابین بہت کانٹے دار مقابلہ ہونے جارہا ہے۔ اسلام آباد میں متحدہ مجلس عمل کے اُمیدوار برائے این اے 53، 54 میاں محمد اسلم ہیں۔ مرکزی قیادت کے علاوہ جماعت اسلامی اسلام آباد کے امیر نصراللہ رندھاوا، سیکریٹری جنرل زبیر صفدر اور دیگر رہنماؤں نے بھی عید ملن جلسے سے خطاب کیا۔ متحد ہ مجلس عمل پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ عالم اسلام کے حکمران امریکہ اور عالمی قوتوں کی غلامی پر مجبور ہیں۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کا منافقانہ اور اسلام دشمن رویہ دنیا میں امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ اسلامی ممالک کو اپنا سرمایہ اور دشمن کے خلاف اپنے ہتھیار استعمال کرنے کی بھی اجازت نہیں۔ پاکستان میں ایک سازش کے ذریعے لبرل اور سیکولر سوچ کے لوگوں کو مسلط کیا جارہا ہے۔ جب تک ہمیں اپنے آئین اور قانون کے مطابق حکمرانی کا موقع نہیں ملتا ملک میں امن کا خواب شرمندۂ تعبیر نہیں ہوگا۔ ملک میں انصاف کی بالادستی کے بجائے ظلم و جبر کا نظام مسلط ہے۔ اللہ کی حاکمیت قائم کرنے کے آئینی تقاضے کو پورا نہیں کیا گیا۔ ہمارا مقابلہ اُن قوتوں کے ساتھ ہے جو مسلمانوں کی آزادی سلب کرکے انہیں غلام رکھنا چاہتی ہیں۔ کشمیر، فلسطین اور شام میں مسلمانوں کا قتلِ عام ہورہا ہے۔ پل بھر میں سینکڑوں مسلمان شہید کردیے جاتے ہیں۔ پاکستان عالم اسلام کی قیادت کرسکتا ہے، مگر آج تک اسے وہ قیادت نہیں ملی جو ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہوتی۔ تبدیلی کے نام پر بے حیائی کا کلچر پھیلایا جارہا ہے۔ ایم ایم اے ان تمام سازشوں سے پوری طرح باخبر ہے اور عوام کی طاقت سے ان کو ناکام بنائے گی۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ قوم کو حقیقی عید اُس دن نصیب ہوگی جس دن ملک میں حقیقی جمہوریت آئے گی اور آئین و قانون کی بالادستی قائم ہوگی۔ اِس وقت صورتِ حال یہ ہے کہ جس پارلیمنٹ کے ماتھے پر کلمہ طیبہ لکھا ہوا ہے اُس میں چور، لٹیرے اور بددیانت لوگ بیٹھے ہیں۔ یہی وہ لوگ ہیں جنہوں نے قوم کو جہالت، غربت، مہنگائی، بے روزگاری اور بدامنی کی دلدل میں دھکیلا ہے۔ جن لٹیروں نے قومی اداروں کو تباہ کیا وہی آج جھنڈے اور پارٹیاں بدل کر دوبارہ اقتدار کے ایوانوں پر قابض ہونا چاہتے ہیں۔ قوم سچائی اور جھوٹ میں تمیز کرے اور ووٹ کی قوت سے ان کرپٹ جاگیرداروں اور ظالم سرمایہ داروں سے نجات حاصل کرے۔ قوم کو بار بار ڈسنے والے اژدھوں نے پاکستان سے اُس کی عزت اور وقار چھینا اور قوم کو عالمی ساہوکاروں کے ہاتھ فروخت کیا۔ آج قومی ادارے گروی رکھے ہوئے ہیں۔ کرپٹ قیادت کو صرف لوٹ مار کرنا آتی ہے، قومی ترقی کا کوئی وژن نہیں۔ ان کی داخلہ و خارجہ پالیسیاں اور معاشی منصوبہ بندی بری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ کرپٹ قیادت کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور آج باقی ماندہ پاکستان مسائل کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے۔ ان حکمرانوں کی وجہ سے قومی یک جہتی کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچا۔ آج پورا ملک بدامنی اور انتشار کی آماج گاہ بنا ہوا ہے۔ قوم کو سبز باغ دکھانے والوں نے اپنی سات پشتوں کے لیے دولت جمع کرلی ہے اور عام آدمی دو وقت کے کھانے کو ترس رہا ہے۔ جن لوگوں کے ہاتھوں میں ہتھکڑیاں ہونی چاہئیں اور جنہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے وہ اقتدار کے ایوانوں پر مسلط ہونا چاہتے ہیں۔ متحدہ مجلس عمل اقتدار میں آکر ان لیٹروں سے ایک ایک پائی کا حساب لے گی، ہم ان کو بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔ ہم کشمیر کی آزادی کا واضح روڈمیپ دیں گے، آزاد خارجہ پالیسی بنائیں گے اور سودی معیشت ختم کرکے زکوٰۃ کا پاکیزہ نظام دیں گے، بے روزگاروں اور ضعیفوں کو الاؤنس دیں گے، تعلیم کا یکساں نظام اور علاج سب کے لیے مفت ہوگا، اور کراچی سے چترال تک پورے پاکستان کو امن کا گہوارہ بنائیں گے۔ لبرل اور سیکولر سیاست کے لیے ایم ایم اے موت کا پیغام ہے۔
میاں محمد اسلم امیدوار این اے 53،54 نے کہاکہ متحدہ مجلس عمل کی قیادت ہی قومی قیادت ہے۔ متحدہ مجلس عمل پاکستان کو کرپشن فری، قرضوں سے پاک اور عالمی برادری میں ایک باوقار ملک بنا سکتی ہے۔ 25 جولائی کو کامیابی کے بعد ان شاء اللہ اسلام آباد کو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا کا خوبصورت شہر بنائیں گے۔ عوام کو تعلیم و صحت کی سہولتیں، پینے کا صاف پانی، صاف ستھرا ماحول اور نوجوانوں کو روزگار دیں گے۔ اسلام آباد میں ہونے والے عید ملن جلسے نے ثابت کردیا ہے کہ اسلام آباد کے تین اور راولپنڈی کے چھے حلقوں میں مسلم لیگ(ن)، تحریک انصاف اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان گھمسان کی انتخابی جنگ ہوگی، قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں کے لیے پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی وجود نہیں ہے، اس کے کارکن میدان میں لڑنے کے بجائے کنارے پرکھڑے ہوکر نظارہ کریں گے۔