مقالاتِ سیرت: اسلامی ریاست میں عوام الناس کو نظم و ضبط کا پابند بنانے کے طریقے تعلیماتِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں۔ اسلام آباد: وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی، حکومتِ پاکستان 2017ء
یہ کتاب بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس (1438ھ۔2016ء) کے لیے لکھے گئے منتخب مقالات کا مجموعہ ہے اور سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر لکھے گئے ادب میں گرانقدر اضافہ ہے۔ کتاب 26 مقالہ جات پر مشتمل ہے جس میں 13مقالہ جات مرد حضرات، جبکہ آخری 13مقالات خواتین نے قلم بند کیے ہیں۔ مقالے جس موضوع پر لکھے گئے ہیں وہ حقیقتاً افراتفری کے دور میں بہت اہم ہے، بالخصوص پاکستان جیسے ملک میں جہاں عوام اور ٹریفک سمیت ہر طرف نظم و ضبط کی ابتری ہی نظر آتی ہے جس کے نتیجے میں بدامنی، آلودگی اور گلی کوچے جرائم میں لتھڑے نظر آتے ہیں۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ ان تعلیمات کو عام کیا جائے اور عمل کو رواج دیا جائے۔ ہر مقالہ نگار اپنی جگہ صاحبِ علم ہے۔ ہر مقالے کے آخر میں حوالہ جات اور مراجع و مصادر کی تفاصیل بھی دی گئی ہیں۔ علمی مواد ایک ہزار سے زائد صفحات پر پھیلا ہوا ہے۔
اس کتاب کے علاوہ پچھلے سال کے مقالہ جات بھی وزارتِ مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کے دفتر واقع سوک سینٹر اسلام آباد سے بلامعاوضہ منگوائے جاسکتے ہیں۔ یہ مقالات وزارتِ مذہبی امور کی ویب سائٹ پر بھی دستیاب ہیں۔
…٭٭٭…
بین المذاہب ہم آہنگی: اسلامی تعلیمات اور اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں۔ اسلام آباد: وزارت مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی حکومتِ پاکستان 2017ء
یہ کتاب بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس (1438ھ۔ 2016ء) کے موقع پر ہونے والی پینل ڈسکشن کی کارروائی اور روداد پر مشتمل ہے۔ امسال بین الاقوامی سیرت کانفرنس کے موقع پر چار پینل تشکیل دیے گئے جن میں درج ذیل موضوعات پر تفصیلی بحث ہوئی اور بعد ازاں ہر گروپ کی تفصیلی سفارشات پیش کی گئیں۔ گروپ میں درج ذیل موضوعات پر تفصیلی بحث کی گئی:
-1 بین المذاہب پُرامن بقائے باہمی۔ چیلنجز اور حل
-2 بین المذاہب پُرامن بقائے باہمی میں میڈیا کا کردار، افادیت اور اہمیت
-3 پُرامن بین المذاہب بقائے باہمی کے قیام میں مذہبی قائدین کا کردار
-4 پُرامن بین المذاہب بقائے باہمی کے قیام میں نصاب سازی کا کردار
آخر میں ’’بین الاقوامی سیرت النبیؐ کانفرنس2016ء، بین المذاہب ہم آہنگی، اسلامی تعلیمات اور اسوۂ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی روشنی میں‘‘ کے حوالے سے مشترکہ اعلامیہ دیا گیا۔ ہر گروپ میں موجود علماء اور ماہرین کی فہرست کتاب کے آخر میں دی گئی ہے۔
اس کتاب کا علمی مواد 88 صفحات پر مشتمل ہے۔
کتاب وزارتِ مذاہبی امور اسلام آباد سے حاصل کی جاسکتی ہے۔