امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا ہے کہ ہم ڈی جی نادرا کی یقین دہانی پر دھرنا ختم کررہے ہیں لیکن یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ نادرا کے تمام میگا سینٹرز اور دیگر دفاتر اور اس میں تعینات عملے کی مانیٹرنگ کی جائے گی اور آج کی ملاقات میں کیے گئے وعدے پورے نہ ہوئے اور یقین دہانی پر عمل درآمد نہ کیا گیا تو ہم دوبارہ آئیں گے اور اس سے زیادہ شدت کے ساتھ احتجاج کریں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جماعت اسلامی آج سے ’’تحریک حقوق کراچی ‘‘ کا آغاز کررہی ہے اور شہریوں کو درپیش ہر قسم کے مسائل کے حل کے لیے نکلیں گے ، جماعت اسلامی عوام کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی نادرا کے آفس کے باہر احتجاجی دھرنے سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں جماعت اسلامی کے شہر ی و بلدیاتی امور کے نگران اور پبلک ایڈ کمیٹی کے سربراہ سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں ایک وفد نے ڈی جی نادرا سے ملاقات کی اور جماعت اسلامی کی جانب سے چارٹرآٖ ف ڈیمانڈ پیش کیا۔ ڈی جی نادرا نے مطالبات کو منظور کرتے ہوئے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی ۔حافظ نعیم الرحمن نے اپنے خطاب میں شرکاء کو مبارکباد دی کہ ان کی جدوجہد کے نتیجے میں نادرا نے بیشتر مطالبات تسلیم کرلیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج سارا دن قافلے دھرنے میں آتے رہے ، دھرنے کے شرکاء کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ، خواتین، نوجوان ، بچے اور بزرگ مبارکباد کے مستحق ہیں جو سارا دن یہاں دھرنے میں بیٹھے رہے ۔ ہمارے مطالبات جائز ہیں اور ہمارا حق ہے کہ یہ مطالبات پورے ہوں۔آج یہ ہمارا بارہواں دھرنا ہے اور ڈی جی نادرا نے ہمارا بنیادی مطالبہ منظور کرلیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی نادرا نے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ 45دنوں میں موجودہ میگا سینٹر میں عملہ100 فیصد بڑھادیا جائے گا ۔ نئے میگا سینٹرز کے لیے ٹینڈرز کردیے گئے ہیں اور نئے میگا سینٹر کھولے جائیں گے ۔ ڈی جی نادرا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ جن کا پہلے سے شناختی کارڈ موجود ہے ان کا شناختی کارڈ بغیر کسی رکاوٹ کے ری نیو ہوجائے گا اورنئےSOP میں 16-Aکے قانون کا اطلاق نہیں ہوگا۔ 10نئی موبائل سروس شروع کی جائیں گی اور بزرگوں اور ضعیف مرد وخواتین کے شناختی کارڈ ان کے علاقوں میں جاکر بنائے جائیں گے۔ ڈی جی نادرا نے یقین دہانی کرائی ہے کہ نادرا کے عملے کا رویہ درست کیا جائے گا اور عملے کے خلاف اگر کوئی شکایت آئی تو اس پر کارروائی کی جائے گی۔زونل بورڈ کے حوالے سے پروسس فوراً شروع کیا جائے گا ۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم کراچی کے عوام کے تمام مسائل کے حل کے لیے آج سے ’’تحریک حقوق کراچی ‘‘کا آغاز کررہے ہیں ۔ عوام کو درپیش ٹرانسپورٹ ، بجلی ، پانی ، سڑکوں کی حالت سمیت تمام مسائل کے لیے تحریک چلائی جائے گی ۔جماعت اسلامی اور پبلک ایڈ کمیٹی کے دفاتر شہر بھر میں قائم ہیں ، ہمارے دفاتر عوام کے لیے کھلے ہیں ۔ ہم عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ جماعت اسلامی کے دفاتر سے رجوع کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم آنے والے دنوں میں نوجوانوں کو ایک بھرپور قوت اور متبادل قیادت کی صورت میں پیش کریں گے۔ 3مارچ کو نشتر پارک میں یوتھ ورکرز کنونشن منعقد ہوگا ۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق خصوصی خطاب کریں گے ۔ قبل ازیں حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج یہاں نادرا کے ستائے ہوئے افراد جمع ہیں ان میں سے بہت سے ایسے ہیں جو دس دس سال سے نادرا دفاتر کے چکر لگارہے ہیں ۔لوگوں سے ان کی شناخت پوچھی جارہی ہے۔ جن کا پہلے سے شناختی کارڈ موجود ہے ان کوبھی نیا شناختی نہیں دیا جارہا ۔ مشرقی پاکستان سے آنے والے بنگلا زبان بولنے والوں اور پختونوں کو بلاجواز تنگ کیا جارہا ہے اور ان کو امتیازی سلوک کا نشانا بنایا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی کی مردم شماری میں یہاں کی آبادی کو کم کر کے دکھایا گیا ہے اور نئی مردم شماری کے اعداد و شمار کو جواز بنا کر کراچی K-4منصوبے کو ختم کر نے کی کوشش اور سازش ہورہی ہے ۔ کے فور منصوبے کے فیز 2کی منظوری نہیں دی جارہی ۔ ہم کراچی کے عوام کی ترجمانی کررہے ہیں، شہریوں کے مسائل کے حل کی جدوجہد کررہے ہیں اور آج نادرا ہیڈ آفس ڈی جی نادرا کے دفتر پر آئے ہیں اور دھرنا دیا ہے ۔ قومی شناختی کارڈ عوام کا حق ہے۔ آج ہم یہاں عوام کا حق لینے آئے ہیں اور ہر طرح کی قربانی دینے پر تیار ہیں ۔عوام کو حقوق کے لیے سڑکوں پر نکلنا ہوگا ۔نادرا والے ہر زبان بولنے والوں کے ساتھ زیادتی اور ظلم کررہے ہیں اور نادرا کے دفاتر کے اندر رشوت اور کرپشن کا بازار گرم کررکھا ہے ۔ رشوت لینے والے یہ نہیں دیکھتے کہ وہ کس زبان بولنے والے سے رشوت لے رہے ہیں ۔جماعت اسلامی نے نادرا کے مسائل کے حل کے حوالے سے ایک چارٹر آف ڈیمانڈ ترتیب دیا ہے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہرمیں 15میگا سینٹر ز قائم کیے جائیں ،میگا سینٹرز کے تمام کاؤئنٹرز پر عملہ بڑھایا جائے ۔بند کیے جانے والے چھوٹے نادرا دفاتر دوبارہ کھولے جائیں اوران کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔ ناجائز اور غیر قانونی طورپر بلاک شناختی کارڈ کھولے جائیں ۔دفتری اوقات میں آنے والے تمام شہریوں کو ٹوکن فراہم کیے جائیں ۔نادرا کی SOPپر عمل کیا جائے ۔غیر ضروری کاغذات کے نام پر رشوت اور کرپشن کا دھندا بند کیا جائے ۔زونل بورڈ ہو جانے والے افراد کو فوراً پروسس کیا جائے ۔عوام سے تضحیک آمیز رویہ ختم کیا جائے ۔ہر سینٹرمیں بیٹھنے کی سہولت ،سائے کا انتظام کیا جائے۔ مشرقی پاکستان سے تعلق رکھنے والے محب وطن پاکستانیوں اور KPKکے عوام سے غیر ضروری کاغذات طلب کر نے کا سلسلہ بند کیا جائے اور ان کے لیے شناختی کارڈ کا حصول آسان بنایا جائے ۔ امیر جماعت اسلا می ضلع شر قی یونس بارائی نے کہا کہ آج کے دھر نے میں عوام کی اتنی بڑی تعداد کا جمع ہو نا اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام نادرا سے تنگ ہیں اور نادرا کی نا اہلی اور ناقص کارکردگی نے شہریوں کو مشکلات اور پریشانی سے دوچار کر رکھا ہے ۔قومی شناختی کارڈز عوام کی بنیادی ضرورت ہے اور تعلیم اور روزگار سمیت بہت سے معاملوں میں اس کی ضرورت پڑتی ہے اور نادرا عوام کو ان کے حق سے محروم کررہا ہے ۔ امیر جماعت اسلامی ضلع بن قاسم عبد الجمیل خان نے کہا کہ نادرا نے شہر میں لوٹ مار کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ کہنے کو تو کہتے ہیں کہ میگا سینٹرز قائم کر دیے گئے ہیں لیکن حقیقت میں یہ عوام کو کوئی سہولت نہیں دے رہے ۔لوگوں سے غیر ضروری دستاویزات طلب کر تے ہیں اور بلا جواز طور پر انکوائری میں ڈال دیتے ہیں ۔رشوت مانگتے ہیں اور ہزاروں روپے لے کر یہ مسئلہ حل کر دیتے ہیں ۔اگر کوئی مطلوبہ رقم نہ دے سکے تو وہ بس نادرا کے دفاتر کے چکر لگاتا رہتا ہے۔ امیر جماعت اسلامی ضلع غربی عبد الرزاق خان نے کہا کہ آج عوام اپنے حق کے لیے نکلے ہیں وہ حق جو ان کو اس ملک کا آئین عطا کرتا ہے ، عوام اپنا حق لے کر رہیں گے۔ یہاں کوئی جنگل کا قانون نہیں ہے کہ لوگوں کے ساتھ امتیازی اور ناروا سلوک کیا جائے ۔ آج ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ نادرا کو ہوش کے ناخن لینے چاہییں ۔ عوام اب مزید تذلیل اور بد سلوکی برداشت نہیں کریں گے ۔ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ ہے ، جدوجہد جاری رہے گی ۔دھرنے سے پبلک ایڈ کمیٹی کے جنرل سیکرٹری نجیب ایوبی ، سیکرٹری اطلاعات زاہد عسکری ، سید قطب ، عبد الحلیم بلوچ،اس موقع پر بلدیہ ٹاؤن کے محمد عمران ، محمد قیوم،تیسر ٹاؤن کے عباس خان ، سندھی پاڑا ڈالمیاں کے آفتاب چنا ایڈووکیٹ ، سرکاری ملازم مسٹر شاہ جہاں ، بنگلہ کمیونٹی کی شاہینہ بادل ، اورنگی ٹاؤن کے محمد راشد نے نادرا کی زیادتیوں کو عوام الناس کے سامنے پیش کیا۔