اسلامی نظام میں اصل مطاع اللہ تعالیٰ ہے۔ ایک مسلمان سب سے پہلے بندۂ خدا ہے باقی جو کچھ بھی ہے اس کے بعد ہے۔ مسلمان کی انفرادی زندگی اور مسلمانوں کے اجتماعی نظام دونوں کا مرکز و محور خدا کی فرماں برداری اور وفاداری ہے۔ دوسری اطاعتیں اور وفاداریاں صرف اس صورت میں قبول کی جائیں گی کہ وہ خدا کی اطاعت اور وفاداری کی مدمقابل نہ ہوں بلکہ اس کے تحت اور اس کے تابع ہوں ورنہ ہر وہ حلقۂ اطاعت توڑ کر پھینک دیا جائے گا جو اس اصلی اور بنیادی اطاعت کا حریف ہو۔
رسول کی اطاعت‘ اطاعتِ خدا کی واحد عملی صورت ہے۔ رسولؐ ہی ایک مستند ذریعہ ہے جس سے ہم تک خدا کے احکام اور فرامین پہنچتے ہیں۔ کوئی اطاعت ِ خدا رسول کی سند کے بغیر معتبر نہیں۔ رسولؐ کی پیروی سے منہ موڑنا خدا کے خلاف بغاوت ہے‘ اسی لیے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’جس نے میری اطاعت کی اس نے خدا کی اطاعت کی‘ اور جس نے میری نافرمانی کی اس نے خدا کی نافرمانی کی۔‘‘
(تفہیم القرآن۔ جلد اوّل‘ تفسیر سورہ نساء)