ایک سال اور بیت گیا، ان 365 دنوں میں اہلِ غزہ کو ذرّہ برابر راحت نصیب نہیں ہوئی۔ 7اکتوبر2023ء سے جاری ہونے والی آتش و آہن کی بارش میں ایک لمحے کا بھی وقفہ نہ آیا، اور 20 دسمبر 2024ء تک غزہ میں شہدا کی تعداد 45,028 تک پہنچ چکی ہے، جبکہ 106,962 افراد شدید زخمی ہیں۔ ان میں وہ افراد شامل نہیں جو اب تک ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ ہزاروں نوجوان تشدد کی تاب نہ لاکر دم توڑ گئے اور لاشوں کو اسرائیلی فوج نے ٹھکانے لگادیا۔ غزہ کے ساتھ غرب اردن میں بھی نسل کُش کارروائیاں جاری رہیں۔ مشرقی یروشلم، رام اللہ، جنین، نابلوس، الخلیل (Hebron)، اریحہ اور قلقیلیہ میں ہزاروں افراد کو ان کے گھروں سے نکال کر اردنی سرحد کی جانب دھکیل دیا گیا۔ اس خونریزی کا سب سے شرمناک پہلو ممنوع ہتھیار کا استعمال ہے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم HRW نے تفصیلی تحقیقات کے بعد اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل لبنان پر بمباری میں سفید فاسفورس استعمال کررہا ہے۔ اس سریع الاشتعال مادے سے بھڑکنے والی آگ کی 800 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت فولاد کو پگھلانے کے لیے کافی ہے۔ جنیوا کنونشن کے تحت شہری آبادیوں پر سفید فاسفورس کا استعمال ممنوع ہے۔ ایچ آر ڈبلیو کا کہنا ہے کہ تحقیقات کے دوران انھیں لبنان میں کم از کم 19 مقامات پر سفید فاسفورس کے شواہد ملے ہیں۔ دوسرے مہلک ہتھیاروں کی طرح اسرائیل کو ’انسانیت سوز‘ سفید فاسفورس بھی چچا سام فراہم کرتے ہیں۔ شام میں طرطوس کی بندرگاہ پر اسرائیل نے جو بم پھینکے، زلزلہ پیما (Seismograph) پر ان دھماکوں کی شدت 3 سے زیادہ تھی۔
اسرائیل اور لبنان کے درمیان جنگ بند لیکن بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ اسرائیل نے ایران پر ایک، اور یمن پر لاتعداد فضائی حملے کیے۔ ایران نے دمشق میں اپنے سفارت خانے اور بیروت پر بمباری کے ردعمل میں اسرائیل پر ڈرون اور میزائل حملے کیے۔
یوکرین کی جنگ اِس سال بھی جاری رہی اور اب شمالی کوریا کے سپاہی بھی روس کے شانہ بشانہ یوکرین کے خلاف برسرپیکار ہیں۔
کشمیر، برما اور چین کے اویغور مسلمانوں کی حالت ویسی کی ویسی ہی رہی۔ بنگلہ دیش کے برمی پناہ گزین کیمپوں کی ناگفتہ صورتِ حال کی بنا پر مہاجرین کے پُرخطر فرار کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ بدترین اقتصادی پابندیوں کا شکار اہلِ شمالی کوریا کے لیے بھی راحت کے کوئی آثار پیدا نہ ہوئے۔ گزرے سال کے دوسرے اہم واقعات کچھ اس طرح ہیں:
٭عالمی فوجداری عدالت (ICC) نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو، وزیر دفاع یوف گیلینٹ، حماس کے سابق سربراہ اسماعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار اور محمد ضیف کے پروانۂ گرفتاری جاری کردیے۔
٭اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (UNGA) نے ایک قرارداد منظور کرلی، جس میں اسرائیل سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ’مقبوضہ فلسطینی علاقے میں اپنی غیر قانونی موجودگی کو بلا تاخیر ختم کرے اور یہ کام 12 ماہ کے اندر مکمل ہوجانا چاہیے‘۔ قرارداد کے حق میں 124 ووٹ آئے، امریکہ، ہنگری اور ارجنٹینا سمیت 14 ممالک نے مخالفت کی، جبکہ ہندوستان، یورپی یونین کے اکثر ممالک اور آسٹریلیا سمیت 43 ممالک غیر جانب دار رہے۔
٭نصف صدی بعد شام میں الاسد خاندان کی آمریت کا خاتمہ ہوگیا۔ بدترین بمباری سے شام کے تمام عسکری اثاثے اور تنصیبات کو تباہ کرنے کے ساتھ اسرائیل نے مقبوضہ جولان سے متصل جبل حرمون پر قبضہ کرلیا، جس کے بعد دمشق براہِ راست اسرائیل کے نشانے پر ہے۔
٭بنگلہ دیش میں مجیب خاندان کے اقتدار کا خاتمہ، حسینہ واجد ہندوستان فرار۔
٭روس کی شدید مخالفت کے باوجود نگورنو کارباخ کو آذربائیجان میں ضم کردیا گیا۔
٭مصر میں اخوان المسلمون کے مرشد عام (امیر) سمیت چھ افراد کو سزائے موت سنادی گئی۔
٭پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کو آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر دس سال قید کی سزا سنادی گئی۔
ستاروں پہ جو ڈالتے ہیں کمند
روس، امریکہ، چین اور ہندوستان کے بعد جاپان چاند پر پہنچنے والا پانچواں ملک بن گیا۔
پاکستان نے اپنا پہلا سیارچہ ICUBE-Q یا رشکِ قمر، چینی راکٹ Chang’e-6کے ذریعے مدارِ قمر پہنچا دیا۔
کھیل کود
٭ہندوستان نے عالمی شطرنج میں خواتین، اور خواتین و مرد (OPEN)دونوں مقابلے جیت کر طلائی تمغا اپنے نام کرلیا۔
٭پیرس اولمپک میں پاکستان کے ارشد ندیم نے نیزہ بازی میں سونے کا تمغا جیت لیا۔
کاروبار کی دنیا… عالمی تجارت… تیل کی دھار
٭امریکہ میں تیل و گیس کے دو بڑے اداروں کونوکوفلپس (Conoco Phillips)اور میراتھن آئل (Marathon)نے باہم ادغام کا اعلان کردیا۔
٭جاپان کے گاڑی ساز اداروں ہنڈا اور نسان (NISSAN)نے ادغام کے لیے مفاہمت کی یادداشت (MOU)پر دستخط کردیے۔
٭ایران، ترکیہ اور برطانیہ کا مشارکہ ہرات (افغانستان) میں لوہے کی کان کنی پر ساڑھے پانچ ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ ایک ہزار مربع کلومیٹر رقبہ تیس سال کے پٹے پر دے دیا گیا۔ کان کنی کے ساتھ یہ کمپنی علاقے میں بجلی کی فراہمی اور دوسرے ترقیاتی منصوبوں پر 4 کروڑ ڈالر خرچ کرے گی۔
بدامنی، ہنگامے، ناخوشگوار واقعات اور فوجی مداخلت
٭روسی دارالحکومت ماسکو کے Caucus City hall پر حملہ، 145 افراد ہلاک، 550 زخمی، 4 دہشت گرد گرفتار۔
٭پنسلوانیا میں ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ، سابق صدر محفوظ رہے لیکن ان کا ایک حامی ہلاک ہوگیا۔ حملہ آور کو پولیس نے گولی مار دی۔ ذمہ داری قبول کرتے ہوئے خفیہ سروس کی سربراہ کمبرلی شیٹل (Kimberly Cheatle) مستعفی ہوگئیں۔
٭اسرائیلی اور مقامی ٹیم کے درمیاں فٹ بال میچ کے بعد اسرائیلی شائقین اور ولندیزی نوجوانوں کے درمیان تصادم۔ مقامی ریل (ٹرام) کا ایک ڈبہ جلادیا گیا۔
اہم انتخابات، تقرروتنزل، تبدیلیِ اقتدار و فوجی انقلاب
٭امریکی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کی کامیابی، ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے 47 ویں صدر منتخب ہوگئے۔ ایوان نمائندگان اور سینیٹ پر بھی ریپبلکن پارٹی کو واضح برتری۔
٭ڈنمارک کی مارگریٹ دوم اپنے صاحب زادے فریڈرک دہم کے حق میں تخت سے دست بردار۔
٭نگری جوہور کے سلطان ابراہیم اسکندر ملائشیا کے شاہ شاہاں ہوگئے۔ ملائشیا 13 خودمختار نگریوں (ریاستوں) پر مشتمل ہے۔ ان میں سے 9 ملائی بادشاہوں کے زیرِ نگیں ہیں۔ یہ نو بادشاہ ہر پانچ سال بعد خفیہ رائے شماری کے ذریعے اپنے میں سے ایک کو وفاق کا بادشاہ منتخب کرلیتے ہیں۔ اس سے پہلے نگری پاہانگ کے عبداللہ سلطان احمد شاہ وفاق کے بادشاہ تھے۔
٭آصف علی زرداری پاکستان کے صدر اور محمد شہباز شریف وزیراعظم منتخب ہوگئے۔
٭اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف مستعفی، وہ یہ منصب سنبھالنے والے پہلے مسلم رہنما ہیں۔
٭میکسیکو کے صدارتی انتخابات میں محترمہ کلاڈیا شینبام (Claudia Sheinbaum)کی کامیابی۔ کلاڈیا شینبام صاحبہ انرجی انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی اور میکسیکو کی پہلی خاتون یہودی صدر ہیں۔
٭ہندوستان کے انتخابات میں نریندرا مودی کی تیسری کامیابی۔ تاہم اِس بار ان کی بھارتیہ جنتا پارٹی واضح اکثریت حاصل نہ کرسکی۔
٭فرانس کے پارلیمانی انتخابات، کوئی جماعت واضح اکثریت حاصل نہ کرسکی، سوشلسٹ اور بائیں بازو کو خفیف سی برتری۔ صرف چھ ماہ بعد فرانسیسی پارلیمان نے وزیراعظم مائیکل برنیر(Michael Bernier)پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا۔ رائے شماری کے دوران 577 رکنی ایوان کے 331 ارکان نے ان کے خلاف ہاتھ بلند کیے۔ یہ 1962ء کے بعد فرانسیسی حکومت پر عدم اعتماد کا پہلا واقعہ ہے۔
٭برطانیہ کے انتخابات میں لیبر پارٹی کی کامیابی، کیئر اسٹارمر(Keir Starmer) نئے وزیراعظم منتخب۔
٭معروف جراح قلب (Heart Surgeon) مسعود پیزشکیان 53.67فیصد ووٹ لے کر ایران کے صدر منتخب ہوگئے۔
٭اردن کے انتخابات میں اخوانی فکر کی حامل جبہۃ العمل الإسلامی (اسلامک ایکشن فرنٹ) 56.24 فیصد ووٹوں کے ساتھ پہلے نمبر پر۔
٭آسٹریا کے پارلیمانی انتخابات میں غیر ملکیوں اور مسلم مخالف فریڈم پارٹی FPÖکو برتری حاصل ہوگئی۔ 183 رکنی نیشنل کونسل (قومی اسمبلی) میں 56 کے ساتھ پہلے نمبر پر۔
٭رومانیہ کے صدارتی انتخابات میں نیٹو مخالف دائیں بازو کے امیدوار کو برتری۔ روس نواز کیلن جارجیسکو (Calin Georgescu) نے 22.94 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ اول اور دوم آنے والے امیدواروں کے درمیان دوسرے مرحلے یا Run-offانتخابات 8 دسمبر کو ہونے تھے۔ لیکن انتخابات میں روسی مداخلت ثابت ہونے پر عدالتِ عظمیٰ نے 6 دسمبر کو پہلے مرحلے کے نتائج کالعدم کردیے۔
٭جرمن پارلیمان نے چانسلر اولاف شلز کواعتماد کا ووٹ دینے سے انکار کردیا، 207 ارکان نے حمایت اور 394 نے مخالفت کی، جبکہ 116 ارکان غیر جانب دار رہے۔ حکومت سازی میں ناکامی پر صدر نے بندیستاک (قومی اسمبلی) تحلیل کردی۔نئے انتخابات 23 فروری کو ہوں گے۔
ہر چند اس میں ہاتھ ہمارے قلم ہوئے
عالمی کمیٹی برائے تحفظِ صحافیان (CPJ)کے مطابق 7 اکتوبر 2023ء کو اسرائیلی حملے کے بعد سے 20 دسمبر 2024ء تک غزہ، غربِ اردن، اور لبنان میں 141 صحافی قتل کیے گئے۔ ہلاک و زخمی ہونے والے صحافیوں کی غالب اکثریت الجزیرہ اور دوسرے عرب خبر رساں اداروں سے وابستہ افراد کی ہے، لیکن ظلم و جبر کی حکایت رقم کرتے ہوئے امریکی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس اور رائٹرز، روسی Sputnik، فرانیسی AFP کے ساتھ اسرائیلی ٹیلی ویژن Ynet، چینل 12 اور الارض (Haaretz) کے صحافیوں نے بھی اپنے سینہ و سر پیش کیے۔ ہمارا خطہ بھی صحافیوں کے خون سے گلنار رہا۔ پاکستان میں 6، بنگلہ دیش میں 5، اور ہندوستان میں 3 جنازے اٹھے۔ اس وقت دنیا بھر میں 520 صحافی جیلوں میں ہیں جن میں سب سے زیادہ یعنی 135 خامہ بردار چین اور ہانگ کانگ میں پسِ دیوارِ زنداں ہیں۔
٭اسرائیل میں الجزیرہ پر پابندی لگادی گئی۔ ’’یہ ٹیلی ویژن نہیں دہشت گردوں کا ترجمان ہے‘‘۔ اسرائیلی کابینہ کا اعلان۔
٭اسرائیل کے اتباع میں مقتدرہ فلسطین (PA)نے الجزیرہ کے رام اللہ صدر دفتر کو تالا لگادیا۔
٭امریکی کانگریس نے TikTokپر پابندی کی قرارداد منظور کرلی۔
٭اسرائیلی فوج نے امریکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (AP)کے دفتر حملہ کرکے کیمرے اور آلات چھین لیے۔
٭امن معاہدے کے حق میں اداریہ کیوں لکھا؟ تل ابیب میں روزنامہ الارض (Haaretz)کے دفتر کے شیشے توڑ دیے گئے۔ اسرائیلی حکومت کی جانب سے ملک کے اس قدیم ترین اخبار کا بائیکاٹ۔ سرکاری دفاتر کے لیے اب یہ پرچہ نہیں خریدا جائے گا۔ حکومتی اشتہارات کی بندش ہوگی۔ سرکاری تقریبات میں اس کے نمائندوں کو مدعو کیا جائے گا اور نہ حکومتی اعلامیوں کی نقول الارض کو بھیجی جائیں گی، پارلیمانی گیلری میں اس کے نمائندوں کا داخلہ بھی ممنوع ہے۔
٭افغانستان میں آرزو ٹیلی ویژن پر پابندی لگادی گئی۔
حادثات و سانحات
٭جاپان میں زلزلہ۔
٭پاپوا نیو گنی (Papua New Guinea) میں تودے پھسلنے (Land Slide) سے 2000 افراد ہلاک۔
٭کویت کی ایک رہائشی عمارت میں آگ لگنے سے 45 ہندوستانی شہری ہلاک۔ یہ اعلیٰ تعلیم یافتہ افراد بہتر زندگی کی تلاش میں کویت آئے تھے۔
٭کیرالہ میں تودے گرنے سے 334 افراد ہلاک۔
٭جنوبی ایتھوپیا کے گوفا پہاڑی علاقے میں تودے گرنے سے 274 افراد ہلاک۔
٭مغربی ایرانی صوبے خوزستان کے علاقے مسجدِ سلیمان میں 5.7 شدت کا زلزلہ۔
٭اس سال کا آخری ہفتہ ہوائی سفر کے لیے بہت نامبارک ثابت ہوا۔ کرسمس کے روز آذربائیجان ائرلائن کا باکو سے گروزنی (چیچنیا) جانے والا طیارہ قازقستان میں گرکر تباہ ہوگیا۔ حادثے میں دونوں ہواباز اور ایک فضائی میزبان سمیت 38 افراد ہلاک۔ خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ روس کے طیارہ شکن میزائل سے لگنے والی ضرب حادثے کا سب بنی۔ روسی صدر نے ذمہ داری کے عدم اعتراف کے ساتھ معافی کی درخواست کردی۔ اس المناک حادثے کے صرف تین دن بعد جنوبی کوریا کی نجی جہازراں کمپنی جیجو ائرلائنز کا بینکاک سے وطن آنے والا جہاز موان (Muan) ائرپورٹ پر گرکر تباہ ہوگیا۔ جہاز پر سوار 181 میں سے 179 افراد ہلاک۔
اسلاموفوبیا اور انسانی حقوق
٭جماعت اسلامی بنگلہ دیش پر سے پابندی ہٹالی گئی۔
٭ممتاز مصنفہ، انسانی حقوق کی کارکن اور کشمیر میں ظلم و تشدد کے خلاف توانا آواز شریمتی ارون دھتی رائے کے خلاف دہشت گردی کا پرچہ کاٹنے کی اجازت دے دی گئی۔ رائے صاحبہ کو Booker اعزاز مل چکا ہے۔ ریاست کے خلاف تقریر کرنے پر موصوفہ کے خلاف انسدادِ غیر قانونی سرگرمی ایکٹ یا UAPAکے تحت مقدمہ درج کرنے کی اجازت دہلی کے ڈپٹی گورنر وی کے سکسینہ نے دی ہے۔
٭امریکی عدالتِ عظمیٰ نے بے گھر لوگوں کا سڑکوں پر سونا غیر قانونی قرار دے دیا۔ دنیا کے اس امیر ترین ملک میں 6 لاکھ افراد بے گھر ہیں۔ عدالتِ عظمیٰ نے 6:3 سے فیصلہ سنادیاکہ بلدیات اور شہری انتظامیہ پبلک مقامات پر خیمہ گاڑنے یا سونے پر جرمانہ کرسکتی ہیں۔ تین ججوں کی جانب سے جسٹس سونیا ماریہ سوتومیئر (Sonia Maria Sotomayor) نے اختلاقی نوٹ تحریر کیا۔ فاضل جج صاحبہ نے لکھا کہ یہ فیصلہ صرف شہروں کی ضروریات کا احاطہ کرتا ہے اور معاشرے کے کمزور افراد کو نظرانداز کردیا گیا ہے۔ جج صاحبہ نے اپنے نوٹ میں مزید تحریر فرمایا کہ نیند ایک حیاتیاتی ضرورت ہے لیکن اس فیصلے کے بعد بے گھر افراد اب جاگتے رہیں یا گرفتار ہوجائیں۔
٭اقوام متحدہ نے بچوں کے قتلِ عام پر اسرائیل اور فلسطینی مزاحمت کاروں کو List of Shame کی زینت بنادیا۔ اس کا اعلان کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے معتمد عام انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں بچوں کا قتلِ عام ناقابلِ برداشت اور متحارب فریقوں کے لیے شرم کا باعث ہے۔ ماضی میں روس، افغانستان، عراق، شام، برما، صومالیہ اور یمن کا نام شرمناک فہرست پر ڈالا جاچکا ہے۔
٭جامعہ بیلجیم (UGent) نے اسرائیل کے تین تحقیقاتی اداروں Holon Institute of Technology،MIGAL Galilee Research Institute اورVolcani Center سے تعاون ختم کردیا۔ ان تینوں مراکز کا زرعی تحقیق کے حوالے سے اعلیٰ مقام ہے۔ جامعہ کے ریکٹرنے ایک بیان میں کہا کہ یہ ادارے انسانی حقوق کے باب میں جامعہ بیلجیم کی اقدار سے مطابقت نہیں رکھتے۔
٭اسرائیل میں لاؤڈ اسپیکر پر اذان دینا ممنوع قرار دے دیا گیا، خلاف ورزی کی مرتکب مساجد کا لاؤڈ اسپیکر ضبط کیا جاسکے گا۔
٭امریکہ کی انتہائی مؤقر جامعہ اسٹینفرڈ (Stanford) نے فلسطین کے حق میں مظاہرہ کرنے والے 12 طلبہ اور مظاہرے کی فلم بندی کرنے والے ایک صحافی کے خلاف مجرمانہ (felony)سرگرمی کا پرچہ کٹوا دیا۔
٭شکاگو کی نجی جامعہ ڈی پال (DePaul University)میں حیاتیات (Biology)کی ایک پروفیسر کو برطرف کردیا گیا۔ پروفیسر این اکینو (Ann d’ Aquino) نے اپنی کلاس کے طلبہ کو مضامین لکھنے کے لیے جو موضوعات دیے اُن میں Gaza Genocide بھی شامل تھا۔
٭کولمبیا یونیورسٹی کی شیخ الجامعہ ڈاکٹر مونیکا شفیق نے ایک حکم کے ذریعے کولمبیا کالج کی ڈین ڈاکٹر سوزن چینک کم، ڈین انڈرگریجویٹ ڈاکٹر کرسٹن کروم، اور نائب ڈین طلبہ امور ڈاکٹر میتھیو پیٹاشنک (Matthew Patashnick)کو ان کے عہدوں سے ہٹادیا۔ ان پر الزام ہے کہ یہ تینوں سوشل میڈیا پر غزہ نسل کُشی اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف پوسٹ نصب کیا کرتے تھے۔ انتظامیہ کے خیال میں مواد کا کچھ حصہ یہود دشمن یاAntisemitic کی تعریف پر پورا اترتا ہے۔
٭امریکی جامعہ مشی گن کی ڈائریکٹر برائے تنوع، برابری اور شمولیت (DEI) ڈاکٹر راشل ڈائوسن کو سام دشمن (Antisemitic) تبصرہ کرنے پر ملازمت سے برطرف کردیا گیا۔ ڈاکٹر صاحبہ نے جامعہ کی اسرائیل نواز پالیسی پر جھنجھلا کر یہ کہہ دیا تھا کہ ’’جامعہ دولت مند یہودیوں کے کنٹرول میں ہے۔‘‘
نئے سنگِ میل
٭حافظ نعیم الرحمان جماعت اسلامی پاکستان کے چھٹے امیر منتخب ہوگئے۔
٭سعد کاظمی اسلامک سرکل آف نارتھ امریکہ (ICNA)کے امیر منتخب ہوگئے۔
٭سوئیڈن نیٹو کا 32 واں رکن بن گیا۔
٭عالمی ادارے BRICSمیں توسیع۔ مصر، ایتھوپیا، ایران، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات نئے رکن بن گئے۔ آذربائیجان، بنگلہ دیش، میانمر، پاکستان، سینیگال، سری لنکا، شام اور وینزویلا امیدوارِ رکنیت قرار۔
٭ڈنمارک، یونان، پانامہ، صومالیہ اور پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن منتخب ہوگئے۔
٭جسٹس عالیہ نیلم لاہور ہائی کورٹ کی پہلی خاتون چیف جسٹس مقرر ہوگئیں۔
٭ایران نے چاہ بہار بندرگاہ دس سال کے پٹے پر ہندوستان کو دے دی۔ چاہ بہار سے ایک شاہراہ افغانستان تک جاتی ہے، یعنی اب ہندوستان کو وسط ایشیا تک رسائی مل گئی ہے۔
٭فیس بک کے مالک ادارے META نے ’نہر ٰتا بحر فلسطین‘ کے نعرے کو ’جائز‘ قرار دے دیا۔
٭ امریکی ٹیلی ویژن CBSنے یروشلم کو اسرائیل کا حصہ ماننے سے انکار کردیا۔ ملازمین کے نام ایک برقی خط میں کارکنوں سے کہا گیا ہے کہ یروشلم اسرائیل کا حصہ نہیں بلکہ متنازع علاقہ ہے۔ لہٰذا یروشلم سے خبر جاری کرتے وقت رپورٹر صرف یروشلم کہے، یروشلم اسرائیل کہنا درست نہیں۔
٭آسٹریلیا نے فلسطینیوں سے بدسلوکی اور قبضہ گردی کی حمایت پر اسرائیل کی سابق وزیرانصاف ایلے شکر (Ayelet Shaked)کو ویزا دینے سے انکار کردیا۔
٭ناروے، ہسپانیہ، آرمینیا اور آئرلینڈ نے فلسطین کو آزاد و خودمختار ریاست تسلیم کرلیا۔
٭برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحے کے 350 میں سے 30 لائسنس معطل کردیے۔
٭جرمنی نے اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی پر پابندی لگادی۔ اٹارنی جنرل کو ڈر ہے کہ عالمی عدالتِ انصاف (ICJ) کے مقدمے کی زد غزہ خونریزی میں اسرائیل کی معاونت کرنے والے ممالک پر بھی پڑسکتی ہے۔
٭ناروے کے گورنمنٹ فنڈ المعروف Norway Wealth Fundنے غزہ نسل کُشی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی میں مدد اور سہولت کاری فراہم کرنے والے اداروں میں سرمایہ کاری نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
کچھ اور اہم و دلچسپ
٭دبئی انکشاف یا Dubai Unlocked نامی رپورٹ کی اشاعت۔ رپورٹ کے مطابق 2020ء سے 2022ء کے دوران دنیا بھر کے سیاست دانوں، کاروباریوں، جرنیلوں اور حکومتی اہلکارو ں نے دبئی میں 3 کھرب 89 ارب ڈالر کی جائداد یں خریدیں۔ سرمایہ کاری کے اس حجم میں پاکستان سے آنے والی رقومات کا تناسب ڈھائی فیصد ہے۔ ان خریداروں میں بلاول بھٹو اور اُن کی دونوں ہمشیرہ، نوازشریف کے صاحب زادے حسین نواز، وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی کی اہلیہ، پیپلز پارٹی کے شرجیل میمن اور ان کے اہلِ خانہ، سینیٹر فیصل واوڈا، سابق خاتونِ اول محترمہ بشریٰ بی بی کی قریب ترین سہیلی اور رازدار محترمہ فرح گوگی، تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت، جنرل پرویزمشرف مرحوم، سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے علاوہ پاکستان کے کئی سابق جرنیل، سابق اور موجودہ ارکانِ اسمبلی اور کاروباری شخصیات شامل ہیں۔
٭بالی ووڈ کی اداکارہ کنگنا رناوت کو چندی گڑھ ائرپورٹ پر گارڈ نے تھپڑ ماردیا۔کنگنا حالیہ چنائو میں ہماچل پردیش کے حلقے ’مندی‘ سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب جیتی ہیں۔
٭سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جیوری نے تمام کے تمام 34الزامات ثابت ہونے پر مجرم قرار دے دیا۔ موصوف پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک اداکارہ کو تعلقات چھپانے کے لیے انتخابی فنڈ سے رقم دی تھی۔ انھیں نومبر میں سزا سنائی جانی تھی لیکن صدر منتخب ہونے کی بناپر معاملہ داخلِ دفتر کردیا گیا۔
٭صدر بائیڈن کے صاحب زادے ہنٹر بائیڈن پر منشیات کے عادی ہونے کے باوجود اسلحہ رکھنے اور جھوٹا بیانِ حلفی دینے کے تین الزامات عدالت میں ثابت ہوگئے۔ تاہم سزاکے اعلان سے پہلے ہی امریکی صدر نے اپنے بیٹے کو ’صدارتی معافی‘ عطا کردی۔
مقدور ہو تو خاک سے پوچھوں کہ اے لئیم
تُو نے وہ گنج ہائے گراں مایہ کیا کیے
٭دمشق کے ایرانی سفارت خانے پر میزائل حملے میں پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کے کمانڈر بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی اپنے 16 ساتھیوں سمیت جاں بحق۔
٭غزہ مزاحمت کاروں کے سیاسی قائد اسماعیل ہنیہ کو اسرائیل نے ایران میں شہید کردیا۔
٭لبنانی مزاحمت کاروں کے عسکری رہنما فواد شکر المعروف حاجی محسن اسرائیلی حملے میں جاں بحق۔
٭اسماعیل ہنیہ کے جانشین یحییٰ سنوار اسرائیلی فوج سے لڑتے ہوئے غزہ میں جاں بحق۔
٭لبنانی مزاحمت کاروں کے قائد حسن نصراللہ اسرائیلی بمباری سے بیروت میں جاں بحق۔
٭امریکی ممتاز فلسطینی دانشور ولید دقہ جیل میں انتقال کرگئے۔ جناب دقہ کو 1987ء میں ایک اسرائیلی فوجی کو قتل کرنے کے الزام میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ہڈیوں کے سرطان میں مبتلا ہونے کے باوجود انھیں رہائی نہ ملی اور ڈاکٹرصاحب نے جیل کی کوٹھری میں دم توڑا۔
٭غزہ کے ممتاز ماہرِ تقویم الاعضا (Orthopedic Surgeon) ڈاکٹر عدنان البرش اسرائیلی قید میں انتقال کرگئے۔
٭ایران کے صدر ابراہیم رئیسی، وزیرخارجہ امیر حسین امیر عبداللہیان، مشرقی آذربائیجان کے گورنر ملک رحمتی اور تبریز شہر کے خطیبِ جمعہ محمد علی الہاشم ہیلی کاپٹر کے ایک حادثے میں جاں بحق۔
٭یمن کی اسلامی تحریک الاصلاح کے قائد اور موقر جامعہ ایمان کے بانی شیخ عبدالمجید زندانی 82 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
انتقال پرملال:
٭پاکستانی سیاست دان، بیوروکریٹ، سابق وزیرخزانہ اور خارجہ سرتاج عزیز کا انتقال۔
٭ممتاز پاکستانی صحافی نذیرناجی انتقال کرگئے۔
٭معروف امریکی سیاست دان سینیٹر جو لائیبرمین انجہانی ہوگئے۔
٭ممتاز صحافی اور بزنس ریکارڈر کے ڈپٹی چیف ایگزیکٹو ارشد زبیری طویل علالت کے بعد انتقال کرگئے۔
٭امریکہ کے 39 ویں صدر جمی کارٹر 100 برس کی عمر میں انتقال کرگئے۔
اہم ترین: ’’غزہ مزاحمت ایک نظریہ ہے جسے ختم نہیں کیا جاسکتا۔ جو سمجھتے ہیں کہ مزاحمت جلد ختم کردی جائے گی وہ قوم کو گمراہ کررہے ہیں۔ (نظریے کی بیخ کنی کے لیے) اگر حکومت نے متبادل حکمت عملی وضع نہ کی تو (مزاحمت) باقی رہے گی‘‘۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان شریک امیرالبحر (رئر ایڈمرل) ڈینیل ہیگاری کا ٹی وی چینل 13 کو انٹرویو۔
……٭٭٭……
آپ مسعود ابدالی کی پوسٹ اور اخباری کالم masoodabdali.blogspot.com اور ٹویٹر Masood@MasoodAbdali پربھی ملاحظہ کرسکتے ہیں۔