آفت اور زندگی

کسی طرح ایک ہرن کی ایک آنکھ جاتی رہی۔ بے چارہ شکاریوں کے ڈر کے مارے دریا کے کنارے چرا کرتا اور کانڑا رخِ دریا کی طرف رکھتا۔
اتفاقاً کوئی شکاری نائو میں سوار چلا جاتا تھا۔ جوں ہی ہرن کے برابر آیا تڑ سے گولی ماری اور ہرن کا کام تمام کیا۔
حاصل: زندگی پر ہر طرف سے آفت ہے۔ کسی حالت میں مطمئن رہنا نہیں چاہیے۔
(” منتخب الحکایات“….نذیر احمد دہلوی)