خالد رباعی کہتے ہیں کہ حضرت لقمان حبشی غلام اور بڑھی تھے ایک روز ان کے آقا نے انہیں کہا کہ ایک بکری ذبح کرو اور اس کے دو نفیس ترین ٹکڑے میرے پاس لاؤ۔ انہوں نے بکری ذبح کی اور زبان اور دل نکال کر لے آئے۔ پھر کچھ عرصے کے بعد آقا نے حکم دیا کہ ایک بکری ذبح کرو اور اس میں سے دو خبیث ترین ٹکڑے نکال کر میرے پاس لے آؤ ۔ انہوں نے بکری ذبح کی اور زبان اور دل نکال کر پیش کر دیے آئے۔
آقا بہت حیران ہوا پوچھنے لگا جب میں نے گوشت کے نفیس ترین ٹکڑے لانے کے لئے کہا تو بھی تم یہ دونوں اعضاء لے آئے اور جب میں نے بدترین ٹکڑے لانے کا کہا تو بھی تم نے یہی دو اعضاء دے دیے۔ یہ کیا معاملہ ہے۔ حضرت لقمان نے جواب دیا کہ جب یہ دونوں پاکیزہ بن جائیں تو ان سے بڑھ کر پاکیزہ چیز کوئی نہیں اور جب یہ خبیث ہو جائیں تو ان سے بڑھ کر کوئی چیز خبیث نہیں۔
( تفسیر ابن کثیر، سورہ لقمان ،صفحہ 732)