زندگی جاننے، سیکھنے اور تجربات کے خوبصورت امتزاج کا نام ہے۔ سچی بات یہ ہے کہ جب ہمارے دوست ڈاکٹر فیاض عالم نے پہلی مرتبہ ڈریگن فروٹ ہمارے ہاتھ میں دیا تو تھوڑی دیر اس انوکھی شکل کے پھل کو دیکھا تو دیکھتا ہی رہ گیا۔ اُنہوں نے کہا ’’کھاکر دیکھیں‘‘۔ لیکن ہمارے ساتھ مسئلہ یہ ہے کہ پھل، سبزی یا کچھ اور جب تک پہلے تجربے میں نہ رہے ہوں تو دل بڑی مشکل سے اس طرف راغب ہوتا ہے۔ یہی معاملہ ڈریگن پھل کے ساتھ بھی رہا، لیکن جب کھایا اور اس کی اہمیت اور افادیت کے بارے میں سنا تو حیران کن انکشافات ہوئے، اور جب اس پھل کی ہمارے یہاں قیمت کا پوچھا تو اس کی اہمیت خودبخود مزید بڑھ گئی۔
ڈریگن فروٹ کیا ہے؟
ڈریگن فروٹ کی اصل جنوب مشرقی ایشیا اور وسطی و جنوبی امریکہ ہے، لیکن اب یہ دنیا بھر میں کاشت کیا جاتا ہے۔ اس پھل کا چھلکا گلابی یا پیلا ہوتا ہے اور اندر کا گودا سفید، سرخ یا جامنی رنگ کا ہوسکتا ہے جس میں بہت چھوٹے چھوٹے سیاہ بیج موجود ہوتے ہیں۔ یہ پھل ’’کریکسولیشی‘‘ خاندان کا رکن ہے اور اس کا سائنسی نام ہائلوسیریئس ہے۔
اس کی غذائی اہمیت منفرد ہے:
ڈریگن فروٹ غذائی اہمیت کے لحاظ سے ایک اہم مقام رکھتا ہے۔ یہ پھل وٹامن سی، کیلشیم، آئرن اور میگنیشیم سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں فائبر کی مقدار بھی زیادہ ہوتی ہے جو ہاضمے کے لیے مفید ہے۔ اس کے علاوہ اس میں اینٹی آکسیڈنٹس موجود ہوتے ہیں جو جسم میں فری ریڈیکلز سے لڑنے میں مدد کرتے ہیں۔
ڈاکٹر فیاض عالم سماجی تنظیم دعا فائونڈیشن کے سربراہ ہیں۔ وطنِ عزیز میں زیتون کے ساتھ ڈریگن فروٹ اورایوکاڈو کی کمرشل کاشت کے فروغ کے لیے کام کررہے ہیں۔ آپ اس ضمن میں کہتے ہیں کہ ڈریگن فروٹ کی کاشت کے کئی دیگر فوائد بھی ہیں:
ڈریگن فروٹ خشک اور گرم آب و ہوا میں بہتر نشوونما پاتا ہے، جو کہ پاکستان کے کئی علاقوں کی خصوصیت ہے۔ دنیا بھر میں زیادہ قیمت اور طلب کی وجہ سے ڈریگن فروٹ کی کاشت کسانوں کے لیے منافع بخش ثابت ہوسکتی ہے۔
ڈاکٹر فیاض عالم کا کہنا ہے کہ ایک دو ایکڑ زمین کے مالک کسان ڈریگن فروٹ کی کاشت کے ذریعے معقول آمدنی حاصل کرسکتے ہیں۔ ویت نام ہر سال چین کو خطیر مالیت کے ڈریگن فروٹ برآمد کرتا ہے۔ اب ہندوستان بھی خلیجی ممالک کو ڈریگن فروٹ برآمد کررہا ہے۔ اس پھل کی شیلف لائف زیادہ ہوتی ہے اس لیے اس کو برآمد کرنا بہت مشکل نہیں ہے۔
پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی کاشت:
پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی کاشت کا رجحان حالیہ برسوں میں بڑھا ہے۔ ملک کے مختلف حصوں میں ڈریگن فروٹ کی مختلف اقسام کاشت کی جا رہی ہیں۔ خاص طور پر سندھ اور پنجاب کے کچھ علاقوں میں اس کی کاشت کامیابی سے ہورہی ہے۔
پاکستان میں کاشت کی جانے والی اقسام:
وائٹ فلیش ڈریگن فروٹ (Hylocereus undatus):
یہ قسم پاکستان میں سب سے زیادہ کاشت کی جاتی ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ یہ زیادہ پیداوار دیتی ہے اور مارکیٹ میں طلب زیادہ ہے۔
ریڈ فلیش ڈریگن فروٹ (Hylocereus costaricensis):
یہ قسم بھی پاکستان میں کاشت کی جا رہی ہے، لیکن اس کی پیداوار کم ہے۔ اس کا ذائقہ اور غذائی اہمیت زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے یہ زیادہ قیمت پر فروخت ہوتی ہے۔
یلو ڈریگن فروٹ (Hylocereus megalanthus):
یہ قسم بھی پاکستان میں محدود پیمانے پر کاشت کی جارہی ہے۔ اس کی جلد پیلی اور گودا سفید ہوتا ہے۔
ڈسکور پاکستان کے مطابق پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی 103 اقسام کاشت ہوتی ہیں اور کراچی و ٹھٹہ کے علاقے اس کی کاشت کے لیے بہتر ہیں۔
ڈریگن فروٹ کی کاشت کے لیے سورج کی مکمل روشنی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ مختلف قسم کی مٹی میں لگایا جا سکتا ہے بشمول ریتیلی اور چکنی مٹی۔ پاکستان میں ڈریگن فروٹ لگانے کا بہترین وقت گرمیوں کے موسم میں مارچ سے جون اور پھر اگست سے نومبر تک ہوتا ہے۔ ڈریگن فروٹ کے پودے پہلے سال کے اندر پھل دینا شروع کرسکتے ہیں، لیکن اپنی مکمل پیداواری صلاحیت تک پہنچنے میں تین سال لگتے ہیں۔ جب پھل کے بیرونی ترازو بھورے ہونے لگتے ہیں تو یہ کٹائی کے لیے تیار ہوتا ہے۔ ڈریگن فروٹ فارمنگ مختلف قسم کی زمینوں پر کی جا سکتی ہے، لیکن بہترین نتائج اچھی نکاسی والی، ریتیلی زمینوں پر ملتے ہیں۔ یہ پھل وٹامنز، منرلز اور اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے، جو اسے غذائیت سے مالامال بناتا ہے۔ ڈریگن فروٹ کے ہر پودے میں 5 سے 10 کلوگرام پھل پیدا کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے، جو کہ مختلف عوامل کی بنیاد پر مختلف ہوسکتی ہے، بشمول پودے کی عمر، صحت اور ماحولیاتی حالات۔ یہ پودے پانی کی کم ضروریات کے لیے مشہور ہیں، جو انہیں پاکستان کے خشک اور نیم خشک علاقوں کے لیے موزوں بناتے ہیں۔
پاکستان میں ڈریگن فروٹ کی فی ایکڑ پیداوار کو بڑھانے کے حوالے سے ڈاکٹر فیاض کہتے ہیںکہ:
ڈریگن فروٹ غذائیت سے بھرپور اور خوبصورت پھل ہے جس کی پاکستان میں بھی کامیابی سے کاشت کی جارہی ہے۔ اس کی مختلف اقسام، غذائی اہمیت اور کاشت کے فوائد اس کو ایک ممتاز مقام عطا کرتے ہیں۔ اگرچہ اس کی کاشت میں کچھ چیلنجز ہیں، لیکن صحیح منصوبہ بندی اور دیکھ بھال کے ذریعے ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ اس کے صحت کے فوائد اور معاشی مواقع کی وجہ سے ڈریگن فروٹ کی کاشت کا مستقبل پاکستان میں روشن نظر آتا ہے۔
ڈریگن فروٹ کی کاشت کو سندھ میں متعارف کروانے کے لیے دعا فائونڈیشن کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ دو سال قبل فائونڈیشن نے سندھ ایگری کلچر یونی ورسٹی ٹنڈوجام کو مختلف اقسام کے 400 پودوں کا تحفہ دیا تھا۔ اس کے علاوہ کراچی میں زرعی تحقیق کے وفاقی ادارے انسٹی ٹیوٹ آف پلانٹ انٹروڈکشن کو بھی 5 اقسام کے پودے دیے گئے تھے۔ دونوں اداروں میں تجرباتی کاشت کامیاب رہی اوراکثر پودوں پر 18 ماہ کے بعد پھل لگ گئے۔ بعض پھلوں کا وزن 500 گرام تک تھا۔
ڈریگن فروٹ کو دیگر فصلوں کے مقابلے میں پانی کی ضرورت کم ہوتی ہے جبکہ ان پودوں کو کھاد بھی بہت زیادہ نہیں دینا پڑتی۔ بہتر یہ ہے کہ کسان ان پودوں کو خشک گوبر کی کھاد دیں۔
ڈریگن فروٹ کے پودوں پر سفید رنگ کے بڑے اور بے حد خوش نما پھول کھلتے ہیں۔ یہ پھول رات میں کھلتے ہیں اور صبح کے وقت مرجھا جاتے ہیں۔ بعض اقسام کے پھولوں میں ہینڈ پولی نیشن کرنی پڑتی ہے جس سے پھل کا سائز بہتر ہوجاتا ہے۔
ڈریگن فروٹ غذائیت سے بھرپور اور ایک خوبصورت پھل ہے جس کے امکانات وطنِ عزیز میں بہت زیادہ ہیں، یہ پاکستان میں کامیابی سے کاشت بھی کیا جارہا ہے۔ اس کی مختلف اقسام، غذائی اہمیت اور کاشت کے فوائد اس کو ایک ممتاز مقام عطا کرتے ہیں۔ اگرچہ اس کی کاشت میں کچھ چیلنجز ہیں، لیکن صحیح منصوبہ بندی اور دیکھ بھال کے ذریعے ان پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ صحت کے لیے فوائد اور معاشی مواقع کی وجہ سے ڈریگن فروٹ کی کاشت کا مستقبل پاکستان میں روشن نظر آتا ہے۔ حکومت کو بھی اس میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور شعور و آگاہی پیدا کرنی چاہیے۔