پاکستان کو6 جون کو اسلام آباد میں سعودی عرب کے ساتھ میچ کھیلنا ہے
پاکستان فٹ بال ٹیم اس وقت اسلام آباد میں پاکستان فٹ بال کی تاریخ کے سب سے بڑے میچ کی تیاریوں میں مصروف ہے۔ پاکستان نے اپنی 76 برس کی تاریخ میں پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوسرے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا تھا جس کے دو میچ ابھی باقی ہیں۔ ان میں سے ایک میچ پاکستان کو سعودی عرب کے ساتھ کھیلنا ہے، جبکہ دوسرا میچ تاجکستان کے ساتھ ہے۔ یہ دونوں میچ پاکستان اِس برس جون میں کھیلے گا۔ ان میں سے ایک میچ پاکستان میں ہوگا جبکہ تاجکستان کے ساتھ میچ تاجکستان کے ہوم گرائونڈ پر ہوگا۔
اب بات کرتے ہیں پاکستان اور سعودی عرب کے فٹ بال میچ کی۔ یہ یقینی طور پر پاکستان کی فٹ بال کی تاریخ کا سب سے بڑا اور اہم میچ ہوگا۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ پاکستان کو سعودی عرب کی میزبانی کا حق مل رہا ہے جس نے سابقہ فیفا ورلڈ کپ میں ارجنٹینا جیسی بڑی ٹیم کو شکست دی تھی جس نے آگے جاکر ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا۔ سعودی عرب فیفا رینکنگ میں 50 ویں، جبکہ پاکستان 193ویں نمبر پر ہے۔ پاکستان کا سعودی عرب سے میچ جیتنا بہت مشکل ہے کیونکہ ہماری فٹ بال ٹیم ابھی دنیا کی فٹ بال ٹیموں سے بہت پیچھے ہے۔ پاکستان کا شمار اُن چند ممالک میں ہوتا ہے جن کے پاس کوئی فٹ بال لیگ ہی نہیں ہے۔ پاکستان میں آج بھی یہ کھیل ڈیپارٹمنٹ کی سطح پر کھیلا جاتا ہے جس میں واپڈا، پی آئی اے اور ریلوے جیسی ٹیمیں شامل ہیں۔ یہ نظام 1960ء سے ساری دنیا میں ختم ہوگیا تھا۔ اس کا نقصان یہ ہے پاکستان میں فٹ بال کا ٹیلنٹ برباد ہوجاتا ہے۔ کھلاڑی لیگ نہ ہونے کی صورت میں اپنے گھر کو چلانے کی خاطر خود کو مختلف ڈیپارٹمنٹس سے منسلک کرلیتے ہیں، رہی سہی کسر سیاست دان نکال دیتے ہیں جو کرپشن کرکے قومی فٹ بال کو نقصان پہنچانے کا سبب بن رہے ہیں۔
فیفا ہر ترقی پذیر ملک کو فٹ بال کی ترقی کے لیے گرانٹ کی صورت میں پیسے دیتی ہے تاکہ وہ ملک فٹ بال پر پیسہ لگائے اور اپنے ملک میں فٹ بال کو فروغ دے۔ لیکن افسوس کی بات یہ ہے کہ پاکستان میں فٹ بال کھیلنے والے کھلاڑیوں کو پچھلے نو ماہ سے تنخواہیں ہی نہیں ملیں کیونکہ فیفا نے پاکستان کی گرانٹ بند کردی ہے، اور اس کی وجہ یہاں کرپشن کا ماحول ہے۔ لیکن اب حالات پہلے سے کچھ بہتر ہیں اور پاکستان نے پہلی بار فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوسرے مرحلے کے لیے کوالیفائی کیا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کو میچزبھی ملے ہیں اور پاکستان کی فٹ بال دوبارہ بحال ہوئی ہے۔
پاکستان میں اس وقت فیفا کی طرف سے ایک نارملائزیشن کمیٹی موجود ہے جو فٹ بال کے تمام معاملات کو دیکھ رہی ہے، اس کمیٹی کے سربراہ ہارون ملک ہیں۔ جب تک ہارون ملک پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات نہیں کروائیں گے، فیفا کی گرانٹ بحال نہیں ہوسکے گی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں فٹ بال کھیلنے والے تمام کھلاڑی مسلسل احتجاج کررہے ہیں کہ جلد از جلد الیکشن کروائے جائیں۔ ان حالات کو اگر سامنے رکھیں تو یہ پاکستان کے لیے بہت بڑے اعزاز کی بات ہے کہ اسے سعودی عرب جیسی ٹیم کی میزبانی کرنے کا موقع مل رہا ہے۔ دوسری طرف پاکستان فٹ بال ٹیم کے کوچ اسٹیفین پاکستان کے کھلاڑیوں کے ساتھ بہت محنت کررہے ہیں اور پاکستان کو یہاں تک پہنچانے میں ان ہی کا ہاتھ ہے جو مسلسل ٹیم میں نئی قوت پیدا کررہے ہیں۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں فٹ بال کے جو حالات ہیں ایسے حالات میں نے انیسویں صدی میں بھی کہیں نہیں دیکھے تھے۔
پاکستان کو6 جون کو اسلام آباد میں سعودی عرب کے ساتھ میچ کھیلنا ہے جو جناح اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان کے فٹ بال کھلاڑیوں کا تربیتی کیمپ اسلا م آباد میں جاری ہے اور کھلاڑی ایک نئی تاریخ رقم کرنے کے لیے پُرعزم ہیں۔ ابھی پاکستان میں لیگ نہ ہونے کی صورت میں قومی کوچ کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے۔ کوچ کے بقول جب تک پاکستان میں فٹ بال لیگ نہیں ہوگی ملک کا ٹیلنٹ کیسے سامنے آسکے گا! ابھی حال ہی میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن نے نیشنل چیلنج کپ کا انعقاد کیا تھا جس کے تمام میچکوچ نے دیکھے اور ان میں سے کچھ کھلاڑیوں کو قومی ٹیم کا حصہ بنایا گیا ہے جو اس وقت قومی تربیتی کیمپ کا حصہ ہیں۔ کوچ کا کہنا ہے کہ جب تک پاکستان میں عالمی معیار کی کوئی فٹ بال لیگ نہیں ہوگی پاکستان فیفا جیسے بڑے ٹورنامنٹ میں کوئی بڑی کارکردگی نہیں دکھا سکے گا۔کیونکہ جتنے دن کوچ کو کیمپ کے لیے ملتے ہیں وہ کھلاڑیوں کو میچ کے لیے جسمانی طور پر فٹ کرنے میں گزرجاتے ہیں۔لیگ نہ ہونے کی صورت میں کھلاڑیوں کو پورے برس کوئی میچ کھیلنے کو نہیں ملتا، یہی وجہ ہے کہ ان کو گیم میں ہونے والی تبدیلیوں سے بہتر طور آگاہی نہیں ہوتی۔پاکستان فٹ بال کوایک بڑی لیگ کی ضرورت ہے۔اگر پاکستان فٹ بال فیڈریشن لیگ کے انعقاد کو یقینی بنائے اور اسے اپنی ترجیحات کا حصہ بنالے تو ایک طرف کھلاڑیوں کو بہت کچھ سیکھنے کو ملے گا اور دوسری طرف ان کی جو مالی پریشانیاں ہیں ان کا بھی خاتمہ ممکن ہوسکے گا۔
پاکستان اور سعودی عرب کا میچ رات کو کھیلا جائے گا۔آخری میچ جو یہاں رمضان میں ہوا تھا، تقریباً 21ہزار لوگوں نے دیکھا تھا۔ اب جب کہ جناح اسٹیڈیم میں لائٹس لگادی گئی ہیں اور میچ رات کو کھیلا جائے گا تو امید ہے کہ تقریباً 25ہزار لوگ اس میچ کو دیکھنے آئیں گے۔