امریکی طبی اداروں میں نسلی امتیازی سلوک عام

حال ہی میں جاری کردہ ایک رپورٹ سے پتا چلا ہے کہ امریکہ میں حفظانِ صحت کے اداروں میں نسلی امتیازی سلوک برقرار رکھا جارہا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکہ بھر میں طبی اداروں میں نسلی بنیادوں پر طبی سہولیات فراہم کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے، یہاں تک کہ اُن ریاستوں میں بھی جو سب سے زیادہ ترقی پسند ہیں۔کامن ویلتھ فنڈز کی جانب سے شائع کی گئی رپورٹ میں امریکی ریاستوں کو آبادی کے مختلف گروپس کو فراہم کی جانب والی طبی سہولیات اور ان کے نتائج پر مبنی 0 سے 100 اسکور دیے گئے۔نتائج میں پایا گیا کہ ریاست کیلیفورنیا میں ہسپانوی آبادی کو طبی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے 45 کا اسکور ملا جو فلوریڈا کے ہیلتھ کیئر سسٹم سے بہتر ہے جسے 37 کا اسکور تنفیذ ہوا۔ فلوریڈا سفید فام مریضوں کے علاج کے معاملے میں بھی کیلیفورنیا سے بدتر رہا جہاں سفید فاموں کا علاج دیگر نسلوں کے مقابلے میں 87 فیصد بہتر کیا جاتا ہے۔مصنفین کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹ ہر امریکی ریاست میں نظامِ صحت کے طریقے کا ایک جامع تجزیہ پیش کرتی ہے۔ یہ ریاستوں کے اندر اور ان کے درمیان، دونوں سطحوں پر نسلی گروہوں میں مجموعی صحت اور طبی سہولیات میں تفریق کا جائزہ لیتی ہے۔محققین نے ریاستوں میں مختلف نسلی گروہوں کے لیے طبی سہولیات تک رسائی، معیار، خدمات اور صحت کے نتائج کا پتا لگانے کے لیے 25 اقدامات انجام دیے جس میں انہوں نے پایا کہ امتیاز اُن ریاستوں میں بھی موجود ہے جو نظامِ صحت کے معاملے میں اپنی اعلیٰ کارکردگی کی وجہ سے جانی جاتی ہیں۔