بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ اگر کُتا اپنی دُم ہلارہا ہے تو یہ خوشی کی علامت ہے۔ تاہم یہ ہمیشہ درست نہیں ہوتا۔ کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے، اس سوال کا حتمی جواب سائنس دان اب تک نہیں ڈھونڈ پائے ہیں۔اگرچہ سائنس دانوں نے کافی حد تک یہ جان لیا ہے کہ دُم ہلانے کے مختلف طریقوں کا کیا مطلب ہوسکتا ہے، تاہم یہ ابھی تک ایک معمّا ہے کہ کتے دوسرے جانوروں کے مقابلے میں دُم زیادہ کیوں ہلاتے ہیں۔ ہم یہ بھی نہیں جانتے کہ دُم ہلاتے وقت اس کا کتنا حصہ کتوں کے کنٹرول میں ہوتا ہے اور کتنا نہیں۔اٹلی کی یونیورسٹی میں ایک ایتھولوجسٹ (جانوروں کے رویّے کی ماہر) سیلویا لیونٹی نے کہا کہ ایک کتے کا اپنی دُم ہلانا لوگوں کی جانب سے مشاہدہ کیے جانے والے جانوروں کے رویّے میں سے سب سے عام رویہ ہے لیکن کتے کے بہت سے رویّے اب بھی ایک پہیلی کی حیثیت رکھتے ہیں۔سیلویا اور ان کی ٹیم نے ماضی کے مطالعات کا جائزہ لیا اور دُم ہلانے سے متعلق مختلف سوالات زیرِ بحث لائے۔ انہوں نے اس مخصوص رویّے کی ابتدا کے بارے میں بھی قیاس کرتے ہوئے کہا کہ ہوسکتا ہے دم ہلانا تال (rythm) کی کچھ انسانی ضرورت کو پورا کرتا ہو، یا ہوسکتا ہے کہ یہ رویہ انسانوں میں آپسی خوشگوار تعلقات اور دیگر خصلتوں کے کتوں میں منتقل ہونے کا مظہر ہو۔سیلویا اور ان کی ٹیم کے نتائج اور سوالات بائیولوجی لیٹرز نامی جریدے میں شائع کیے گئے ہیں۔ اسی طرح ایریزونا یونیورسٹی میں کتوں کی اسپیشلسٹ ایملی برے کا کہنا ہے کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ دُم ہلانا پُرجوش کتے کی علامت ہے، لیکن یہ اصل میں اس سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے۔ سیلویا اور ان کی ٹیم کے نتائج یہ بتاتے ہیں کہ کتے بات چیت کے لیے دُم ہلاسکتے ہیں۔نتائج سے یہ بھی پتا چلتا ہے کہ مختلف طریقوں سے دُم ہلانے سے مقصد بھی مختلف ہوجاتا ہے۔ مثال کے طور پر جب کتا کسی چیز میں دلچسپی دکھا رہا ہو، یا کسی چیز کے پاس جانا چاہتا ہو تو وہ اپنی دُم زیادہ دائیں طرف ہلائے گا، اسی طرح بائیں طرف ہلانے کا مطلب غیر یقینی صورتِ حال کا اشارہ ہو سکتا ہے یا اس کا مطلب یہ ہے کہ کتا کسی چیز سے پیچھے ہٹنا چاہتا ہے۔
اسی طرح ٹانگوں کے قریب اور نیچے کی طرف دُم کو ہلانا تابعداری یا خوف کی علامت ہوسکتی ہے۔