خاتم النبیین و المرسلین صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ ایک ایسا بحرِ ناپیدا کنار ہے جس کی وسعتوں کا اندازہ لگانا ممکن ہی نہیں ہے۔ جس طرح اللہ تعالیٰ کی نعمتوں کا شمار اور قرآن مجید کے عجائبات کا احاطہ نہیں کیا جاسکتا، اسی طرح صاحبِ قرآن رسول اعظم و آخرصلی اللہ علیہ وسلم کی سیرتِ طیبہ، شمائل و خصائل، فضائل و کمالات اور رفعتوں کا بیان بتمام و کمال نہیں کیا جاسکتا۔
سیرتِ نبوی کا مطالعہ حکمِ قرآنی: لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُولِ اللّٰہِ اُسْوَۃٌ حَسَنَۃٌ کے بموجب ہماری ایمانی و دینی اور علمی و عملی ضرورت بھی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کی مختلف زبانوں میں سرورِ دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات ِ طیبہ اور پیغام ِسیرت پر لکھے جانے والے مضامین و مقالات اورکتابیں حدِّ شمار سے باہر ہیں۔
اردو زبان میں سیرتِ نبویؐ پر مستقل تصانیف، مضامین و مقالات کے علاوہ علمی، ادبی اور دینی رسائل کے’’رسول نمبر‘‘ بھی بڑی تعداد میں شائع ہوئے ہیں۔ یہ بات بلاخوفِ تردید کہی جاسکتی ہے کہ برصغیر پاک و ہند کی دیگر زبانوں کے مقابلے میں اردو ہی میں سب سے زیادہ رسائل و جرائد کے سیرت نمبر شائع ہوئے، جنھوں نے سیرت نگاری کی ترویج و اشاعت میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ بعض رسائل کی سیرت کے حوالے سے اشاعتیں تو سیرتی ادب میں دائرہ معارف کی حیثیت رکھتی ہیں، بہ طور حوالہ ’’نقوش‘‘ کے سیرت نمبر کو پیش کیا جاسکتا ہے۔
پیش ِ نظر کتاب، کتابی سلسلے ’’جہانِ حمد‘‘ کا رسولِ اعظمﷺ نمبر ہے جو 6 جلدوں پر مشتمل ہے جسے ’’مصطفی جانِ رحمتﷺ‘‘ کے عنوان سے مرتب اور شائع کرنے کی سعادت ادارہ چمنستان ِ حمدو نعت کے روحِ رواں، شاعرِ حمد و نعت طاہر حسین طاہر سلطانی کے حصے میں آئی ہے۔
طاہرؔ سلطانی وطنِ عزیز کے ممتاز حمد و نعت خواں اور خوش کلام شاعر ِحمد و نعت ہیں۔ انھیں بالخصوص ’’حمدِ باری تعالیٰ‘‘ کو موضوعِ سخن بنانے کی سعادت نصیب ہوئی جس پر نسبتاً طبع آزمائی کم کی گئی ہے۔ طاہر سلطانی کو اردو زبان میں حمد کے موضوع پر اوّلین ماہنامے ’’ارمغانِ حمد‘‘ اور کتابی سلسلے ’’جہانِ حمد‘‘ کے اجراء اور اشاعت کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ قدیم و جدید شعراء بلکہ مسلم و غیر مسلم شعراء کے حمدیہ و نعتیہ کلام سے اردو دنیا کو روشناس کرانے میں ان کا کردار نمایاں حیثیت کا حامل ہے۔ علاوہ ازیں اپنے ادارے جہانِ حمد پبلی کیشنز،کراچی سے حمدیہ و نعتیہ ادب پر تین سو سے زائد کتب کی اشاعت کا اہتمام کرچکے ہیں۔
جہانِ حمد کا یہ رسولِ اعظمﷺ نمبر 6 جلدوں اور درجِ ذیل 37 ابواب پر مشتمل ہے:
1۔ امہات و آبائِ مصطفی ؐ، 2۔ ظہورِ مصطفی ؐ، 3۔ میلادِ مصطفیؐ ، 4۔ سیرت و سراپائے مصطفیؐ، 5۔ تبلیغِ مصطفی ؐ، 6۔ معراجِ مصطفی ؐ، 7۔ غارِ مصطفیؐ، 8۔ ہجرتِ مصطفیؐ ، 9۔ غزواتِ مصطفی ؐ، 10۔ تعلیماتِ مصطفیؐ، 11۔ شانِ مصطفیؐ ، 12۔ تعظیم و توقیرِ مصطفیؐ ، 13۔ علومِ مصطفیؐ ، 14۔ معجزاتِ مصطفیؐ ، 15۔ احادیثِ مصطفی ؐ، 16۔ عشقِ مصطفی ؐ، 17۔ ختمِ نبوت برمصطفیؐ ، 18۔ امہات المومنین، ازواجِ مصطفیؐ ، 19۔ اہلِ بیتِ مصطفی ؐ، 20۔ عشرہ مبشرہ مصطفی ؐ، 21۔ اصحابِ مصطفیؐ، 22۔ دربارِ مصطفیؐ، 23۔ شفاعتِ مصطفیؐ ، 24۔ وسیلہ مصطفی ؐ، 25۔ دیدارِ مصطفی ؐ، 26۔ شہرِ مصطفی ؐ، 27۔ یادگار مساجدِ مصطفیؐ ، 28۔ معالجاتِ مصطفیؐ، 29۔ مقاصدِ مدحتِ مصطفی ؐ، 30۔ مدحت نگارانِ مصطفیؐ ، 31۔ نذرانہ درود و سلام بحضور خیرالانامؐ، 32۔ سیرت نگاریِ مصطفیؐ ، 33۔ سفیرانِ مصطفیؐ ، 34۔ دینِ مصطفیؐ ، 35۔ سزائے شاتمِ مصطفی ؐ، 36۔ 87 سال میں شائع ہونے والے رسولؐ نمبر ، 37۔ ادارہ چمنستانِ حمد ونعت کا تعارف، تحریکِ فروغِ حمد ونعت میں اس کا کردار، اور اہلِ علم و قلم کی آراء
جہانِ حمد کے اس سیرت نمبر میں مطبوعہ اور غیر مطبوعہ دونوں طرح کی تحریریں شامل ہیں۔ لکھنے والوں میں بھی قدیم و جدید سیرت نگاران کی ایک کہکشاں سجی ہوئی ہے۔ اس خصوصی نمبر کی ترتیب و تدوین اور اشاعت طاہر سلطانی کی برسوں پر مشتمل شبانہ روز محنت کا نتیجہ ہے۔ یقیناً یہ کام آسان نہ تھا لیکن اللہ رب العزت کا کرم شاملِ حال رہا اور نامساعد حالات اور ناکافی وسائل کے باوجود طاہر سلطانی کا یہ خواب پورا ہوا۔ امید ہے کہ سیرتی ادب میں اسے اہم مقام حاصل ہوگا اور علمی دنیا میں اس کی پذیرائی کی جائے گی۔
اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ طاہر سلطانی اور ان کے تمام رفقاء و معاونین کو اس کی بہترین جزاء عطا فرمائے۔ آمین بجاہ النبی الامین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔