ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ درمیانی عمر میں سمت شناسی کی صلاحیت کا کمزور ہوجانا الزائمر بیماری کی علامات کے ظاہر ہونے سے برسوں قبل خطرے کی گھنٹی بجا سکتا ہے۔یونیورسٹی کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں انکشاف ہوا کہ جینیاتی یا طرزِ زندگی کے سبب ڈیمینشیا کے خطرے میں مبتلا افراد میں 25 سال قبل سمت شناسی کی صلاحیت کم ہوجاتی ہے۔الزائمرز اینڈ ڈیمینشیا: دی جرنل آف دی الزائمرز ایسوسی ایشن میں شائع ہونے والی تحقیق میں 43 سے 66 برس کے درمیان خطرے میں مبتلا 100 افراد کی ذہنی کارکردگی اور سمت شناسی کی صلاحیت کا امتحان لیا گیا۔ماہرین کا ماننا تھا کہ ورچوئل رئیلٹی کا استعمال کرتے ہوئے کسی کی سمت شناسی کی آزمائش کرنے سے بیماری کے متعلق جلد تشخیص کی جاسکتی ہے۔یونیورسٹی کالج لندن سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر کوکو نیوٹن کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج بتاتے ہیں کہ سمت شناسی کے حوالے سے رویوں میں تبدیلی الزائمر بیماری کے ابتدائی اشاروں کو ظاہر کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سائنس دان تحقیق کے نتائج کو آگے بڑھاتے ہوئے تشخیص کے لیے کلینکل فیصلے میں مدد کے لیے آئندہ سالوں میں طریقہ کار وضع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ تشخیص کا ایک بالکل نیا طریقہ ہے جو لوگوں کو بروقت اور درست تشخیص میں مدد دے گا۔