امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ قومی انتخابات کی ساری مشق مذاق بن چکی ہے، الیکشن پر قومی خزانے سے50ارب ضائع کیے گئے، اس کا حساب کون دے گا؟ جماعت اسلامی انتخابات میں دھاندلی پر خاموش نہیں رہے گی، ووٹ کے تقدس کی بحالی تک جدوجہد جاری رہے گی، دھاندلی کو ایکسپوز کرنے کے لیے پُرامن عوامی احتجاج، قانونی راستہ اور آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے تمام آپشن استعمال کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مجلسِ شوریٰ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
سراج الحق نے کہا کہ ملک میں اب تک 12الیکشن ہوچکے ہیں، ہر الیکشن ارینجمنٹ کے تحت ہوا، 1970ء سے منظم دھاندلی کا سلسلہ جاری ہے، ملک دولخت ہوگیا، تاریخ سے سبق نہیں سیکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر ملک میں الیکشن قومی وحدت اور استحکام کا باعث بنتے ہیں، پاکستان میں ہر انتخاب کے بعد مزید تباہی و بربادی کے آثار نمودار ہوجاتے ہیں۔ گزشتہ عرصے سے جاری سیاسی افراتفری اور معاشی عدم استحکام کے بعد قومی انتخابات کے لیے تاریخ مقرر ہوئی، امید بندھی تھی کہ انتخابات کے بعد کم ازکم اِس دفعہ استحکام آئے گا، تاہم نتائج میں ہیر پھیر سے مزید سیاسی انتشار برپا ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ نادیدہ قوتوں اور مقتدر حلقوں نے ہر الیکشن میں مداخلت کی، ملک کی نام نہاد بڑی سیاسی جماعتوں نے غیر جمہوری قوتوں کو ہمیشہ کندھے فراہم کیے، جماعت اسلامی کا روز اوّل سے موقف ہے کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہ کر ملک کی خدمت کریں، سیاسی پارٹیاں غیر جمہوری قوتوں سے دودھ کا فیڈر لینا بند کریں، مگر بدقسمتی سے ہمیشہ ماضی کی تاریخ دہرائی گئی۔ جماعت اسلامی قومی وحدت کے قیام اور پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے جدوجہد جاری رکھے گی۔ ہم ملک میں آئین و قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔
امیر جماعت نے کہا کہ ملک کی موجودہ گمبھیر صورت حال میں مظلوم فلسطینیوں کو بھلا دیا گیا، غزہ میں اسرائیل عالمی استعماری قوتوں کے ایما پر ظلم و جبر کا کھیل جاری رکھے ہوئے ہے، کشمیر میں بھارت کی قابض افواج انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں ملوث ہیں، بھارت میں اسلامی شعائر، مساجد اور مسلمانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔ پاکستانی عوام مہنگائی، بے روزگاری کے طوفان میں زندہ لاشیں بن چکے ہیں۔ جماعت اسلامی عوام اور مظلوموں کی حمایت میں بھرپور آواز بلند کرتی رہے گی۔