ایک سائبر سیکورٹی کمپنی نے لاکھوں فیس بک اکاؤنٹ کے آن لائن لیک ہوجانے کا انکشاف کیا ہے جس کے سبب فیس بک مارکیٹ پلیس صارفین کو فشنگ (دھوکا دہی پر مبنی میسج اور ای میل)، حساس نجی معلومات کی چوری اور سائبر حملوں کے شدید خطرات ہیں۔وسیع پیمانے پر ہونے والے اس ڈیٹا لیک میں دو لاکھ صارفین کے فون نمبر، ای میل ایڈریس اور نجی معلومات شامل ہیں۔ یہ ڈیٹا سیٹ سائبر مجرمان کو فروخت کے لیے دستیاب ہے تاکہ وہ دھوکا دہی کی نت نئی وارداتیں کرسکیں۔ای سیٹ نامی کمپنی کے گلوبل سائبر سیکورٹی ایڈوائزر جیک مور کے مطابق اگر صارف کو یہ لگتا ہے کہ اس کو ہدف بنایا گیا ہے تو اسے اپنا پاس ورڈ بدل لینا چاہیے۔یہ ڈیٹا ’انٹیل بروکر‘ نامی ایک مشہور سائبر کرمنل نے ایک ہیکنگ فورم پر پوسٹ کیا۔پوسٹ میں انٹیل بروکر نے دعویٰ کیا کہ اکتوبر 2023ء میں (ڈس کورڈ پر ’الگوٹسن‘ نامی) ایک سائبر کرمنل نے فیس بک کے کلاؤڈ سروسز کو دیکھنے والے کونٹریکٹر میں دخل دیتے ہوئے دو لاکھ انٹریز کے ایک جزوی ڈیٹا بیس کو چرایا۔لیک ہونے والے ڈیٹا میں نام، فون نمبر، ای میل ایڈریس، فیس بک آئی ڈی اور فیس بک پروفائل معلومات سمیت بہت سی نجی معلومات موجود ہیں۔ایک ٹیکنالوجی ویب سائٹ بلیپنگ کمپیوٹر نے سیمپل ڈیٹا میں موجود ای میل ایڈریس اور فون نمبر کی تصدیق کرکے ڈیٹا کو درست قرار دیا۔