مغربی دنیا میں اسلامی موضوعات پر مستشرقین نے وسیع پیمانے پر تحقیقات کی ہیں اور مختلف موضوعات پر دائرۃ المعارف (Encyclopedia) تیار کیے ہیں۔ انھی میں سے ایک ”شارٹر انسائیکلو پیڈیا آف اسلام“ ہے، جسے انیسویں صدی کے دو مشہور مستشرق ہملٹن الیگزینڈر وسکین گب المعروف ایچ۔ اے۔ آر۔ گب، اور جوہنسن ہنڈرک کریمرز معروف بہ جے۔ ایچ۔ کریمرز نے مرتب کیا ہے۔ مذکورہ انسائیکلو پیڈیا کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 1935ء سے لے کر 2008ء تک تین زبانوں میں اس کے 41 ایڈیشن شائع ہوچکے ہیں۔
پیشِ نظر کتاب ”حدیث پر مستشرقین کے اعتراضات کا تحقیقی جائزہShorter Encyclopedia of Islam کے تناظر میں“ پروفیسر حافظ حسن عامر نے حدیث پر مستشرقین کے اعتراضات کا تحقیقی جائزہ اسی انسائیکلوپیڈیا کے تناظر میں لیا ہے۔ یہ کتاب دراصل پروفیسر عامر کا وہ تحقیقی مقالہ ہے، جس پر جامعہ کراچی نے انھیں ایم۔فل۔ (علومِ اسلامیہ) کی سند تفویض کی ہے۔ اس مقالے میں فاضل مقالہ نگار نے احادیث اور روایت و درایتِ حدیث پر مستشرقین کے اعتراضات کا قرآن و سنت کی روشنی میں علمی و تحقیقی جواب دیا ہے اور عہدِ حاضر میں ردِّ استشراق کی ضرورت و اہمیت پر روشنی ڈالی ہے۔ ساتھ ہی حدیث و سنت کی اسلام میں حیثیت، تحریکِ استشراق کے تاریخی پس منظر، شارٹر انسائیکلو پیڈیا آف اسلام کے تعارف، اس کے منہجِ تحقیق، اسلوب، مصادرِ تحقیق اور معیارِ تحقیق پر علمی انداز میں نقد بھی کیا ہے، جس کی وجہ سے اس کتاب کی افادیت دوچند ہوگئی ہے۔ امید ہے کہ علمی حلقوں میں یہ کتاب استشراق شناسی میں معاون ثابت ہوگی۔
شارٹر انسائیکلوپیڈیا آف اسلام کے اس علمی و تحقیقی مطالعے سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ اس انسائیکلوپیڈیا کے مؤلفین نے بعض بالکل بدیہی معاملات کے بارے میں متعصبانہ طور پرمنفی رائے کا اظہار کیا ہے اور بعض ایسی صاف اور واضح چیزوں کی انتہائی غلط تعبیرات کی ہیں، جو عقلِ سلیم کے بھی خلاف ہیں اور علمی اور تحقیقی اصولوں سے بھی متعارض ہیں۔ اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ شارٹر انسائیکلو پیڈیا آف اسلام کے مؤلفین نے براہِ راست قرآن و سنّت یا کتبِ حدیث سے استفادہ نہیں کیا ہے بلکہ ثانوی مآخذ اور اپنی ہی کتابوں پر زیادہ انحصار کیا ہے۔ پروفیسر عامر نے اس بات کو نمایاں طریقے سے اجاگر کیا ہے اور علمی دنیا کے سامنے شارٹر کے مؤلفین کی نام نہاد تحقیق کا پردہ نہایت عمدگی سے فاش کیا ہے۔
پروفیسر حافظ حسن عامر ایک علمی خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں۔ درس و تدریس سے وابستہ ہیں۔ اردو، فارسی، عربی اور انگریزی زبانوں پر مکمل عبور رکھتے ہیں۔ ان دنوں ڈی۔ جے۔ سندھ گورنمنٹ سائنس کالج میں بحیثیت صدر شعبہ اسلامیات خدمات انجام دے رہے ہیں۔ امید کی جاتی ہے کہ وہ آئندہ بھی اسی قسم کے مزید علمی اور تحقیقی کاموں سے تشنگانِ علم کو سیراب کرتے رہیں گے۔
کتاب ورلڈ ویو پبلشرز لاہور نے حسبِ روایت سلیقے سے شائع کی ہے اور قیمت بھی مناسب ہے۔