دیکھے بغیر لکھنا اِملا کہلاتا ہے۔ اِملا ’’ہجا نگاری‘‘ کا عمل ہے اور اس کا کلیتہً حافظہ اور سمع کا دخل ہے۔ سن کر اور ڈکٹیشن (Dictation) لے کر لکھنا بھی بغیر دیکھے لکھنے میں شامل ہے۔
انسانی ذہن اپنے پہلے ذہنی تجربے سے استفادہ کرنے کی استعداد رکھتا ہے۔ بصارت، یاد اور تجربے یا مشاہدے سے ذہن پر نقوش ثبت ہوجاتے ہیں۔ اسے خازنیت(Retention) کہتے ہیں۔ کوئی حرف، لفظ یا عبارت سن کر یا خود اپنی ہی صدائے ارادہ سن کر اس خازنیت کو (Recall) کرکے لکھنا ’’اِملا‘‘ ہے جو پہلے سے ذہن کی سطح پر مرتسم ہوچکی ہو۔
(ادبی اصطلاحات، پروفیسر انور جمال)