پیشِ نظر کتاب کا نام علامہ محمد اقبال ؒ کی مشہور نظم ’’جوابِ شکوہ‘‘ کے لازوال شعر ؎
کی محمدؐ سے وفا تُو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں
سے ماخوذ ہے۔ کلامِ اقبال کی شرح کے حوالے سے ڈاکٹر عابد شیروانی (ایڈووکیٹ ہائی کورٹ) کی یہ دوسری کتاب ہے۔ یہ کتاب علامہ محمداقبال کی دو مشہور نظموں ’’شکوہ‘‘ اور ’’جوابِ شکوہ‘‘ کے تقابلی مطالعے اور شرح پر مشتمل ہے۔ شیروانی صاحب نے نہ صرف کلام ِ اقبال کو بصد شوق و اشتیاق پڑھا اور سمجھا ہے بلکہ اسے عام قارئین کو سمجھانے کی بھی کوشش کی ہے۔ شیروانی صاحب کی یہ شرح صرف شرح نہیں ہے بلکہ ان نظموں کا تاریخی اور تہذیبی پس منظر بھی ہے، اور اب تک کے اقبالیاتی مطالعے سے اس لحاظ سے مختلف بھی ہے کہ اس میں قوانین، تعزیرات اور دساتیر کے حوالے موجود ہیں، ریاست کی حفاظت کیسے کی جاتی ہے، ملّت اور امت کا تصور کیا ہے، اس کا نظامِ تعلیم، نظامِ اخلاق، نظامِ قانون، نظامِ سیاست اور دستور کیسے تشکیل پاتا ہے، پر تفصیلاً روشنی ڈالی گئی ہے۔
شیروانی صاحب نے اس کتاب میں نظم ’’شکوہ‘‘ کے ہر بند کا جواب ’’جوابِ شکوہ‘‘ سے اس بند کے ساتھ ہی بیان کیا ہے تاکہ ’’شکوہ‘‘کے بند میں جو بات شاعر نے بیان کی ہے اس کا جواب اسی بند کے ساتھ ’’جوابِ شکوہ‘‘ سے مل جائے۔ جہاں ضرورت محسوس ہوئی وہاں تجزیہ اور تقابلی جائزہ بھی پیش کیا ہے۔ اس طرح قاری کے سامنے دونوں نظموں کے مضامین بیک وقت آجاتے ہیں۔ قارئین کی سہولت کے لیے آخر میں ایک جدول بھی دیا گیا ہے جس میں ’’شکوہ‘‘ کے تمام بندوں کے سامنے اس شرح کے لحاظ سے ’’جوابِ شکوہ‘‘ کے بند لکھ دیے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں ہر شعر کے نفسِ مضمون کے لحاظ سے مشکل الفاظ کے لغوی اور مجازی معنی، شعر کا بامحاورہ آسان ترجمہ اور مفصل تشریح دی گئی ہے، اور ان نظموں میں استعمال ہونے والی علامات، تلمیحات، تشبیہات، استعارات اور کنایات وغیرہ کو کھول کر بیان کیا گیا ہے تاکہ ایک عام قاری کے ذہن کی رسائی کلامِ اقبال کی روح تک ہوسکے۔
جہاں تک اس شرح کی زبان وبیان کا تعلق ہے، اس حوالے سے پروفیسر خیال آفاقی صاحب کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ تمام تر تحریر سلاست، حلاوت اور ہر اُن اوصاف سے متصف ہے جو کسی پاکیزہ اور ادبی تحریر کا خاصہ ہوتے ہیں۔ کوئی تصنع، کوئی غیر ضروری صنائع بدائع کا استعمال نہیں، نہ ہی محض لفاظی کی سمع خراشی… بس شروع تا آخر حقیقت آفرینی، بے ساختگی اور سب سے بڑھ کر اندازِ تفہیم، جس کے ذریعے زبان سے نکلی ہوئی بات دل نشین ہوتی چلی جائے۔
یقیناً پیشِ نظر کتاب ’’محمدﷺ سے وفا‘‘ اقبالیاتی ادب میں ایک عمدہ اضافہ ہے، جس کے لیے صاحبِ کتاب ڈاکٹر عابد شیروانی لائقِ تحسین و قابلِ مبارک باد ہیں۔