ہم کیسا پاکستان بنائیں گے منشورجماعت اسلامی پاکستان

تحریک قیام پاکستان کے دوران قائداعظم محمد علی جناح کے چودہ نکات نے بہت زیادہ شہرت حاصل کی تھی، اور ان نکات نے برصغیر کے مسلمانوں کی جدوجہدِ آزادی کو ایک نئی منزل سے روشناس کرایا تھا۔ بانیِ پاکستان کی اس روایت کو آگے بڑھاتے ہوئے اب جماعت اسلامی پاکستان نے آئندہ عام انتخابات کے لیے اپنے منشور کو ’چودہ نکات‘ کی صورت میں ترتیب دے کر عوام کے سامنے پیش کیا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ ان چودہ نکات کو عوام میں کس قدر پذیرائی حاصل ہوتی ہے اور جماعت کے منشور کے یہ چودہ نکات تعمیر و تکمیلِ پاکستان کی تحریک میں ملک کو اس کی نظریاتی منزل کی جانب گامزن کرنے اور اسلامیانِ پاکستان کے خوابوں کو تعبیر دینے یعنی اسلامی انقلاب اور خوش حال پاکستان کے مقاصد کے حصول میں کس حد تک ممدو معاون ثابت ہوتے ہیں۔

آیئے! جماعت اسلامی کے منشور کے چودہ نکات پر ایک نظر ڈالتے ہیں:

اسلامی پاکستان
قرآن و سنت کی بالادستی کے مطابق پاکستان اسلامی جمہوری، خوشحال ترقی یافتہ ہوگا۔ غیر اسلامی قوانین، جاگیرداری، سودی معیشت، کرپشن، فحاشی وعریانی کا خاتمہ۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے حتمی، اسلامی نظریاتی کونسل کی تشکیلِ نو۔ پارلیمنٹ سے تمام رپورٹس کی منظوری اور عمل درآمد ہوگا۔ جمعہ کی چھٹی بحال۔ شرعی سزاؤں کے نفاذ ودیگر اقدامات سے جرائم کی بیخ کنی کا مؤثر نظام، عدالتی نظام میں انقلابی تبدیلیاں، فیصلے زیادہ سے زیادہ 6ماہ میں ہوں گے۔ ماورائے آئین و عدالت گرفتاریاں، قتل اورلاپتا کرنے کا سلسلہ بند۔ مساجدو مدارس کا مکمل تحفظ ہوگا۔

جمہوری پاکستان:
اسلامی احکامات، آئین، جمہوریت اور سول حکومت کے تحفظ کے لیے پارلیمنٹ کی بالادستی، الیکشن کمیشن کی انتظامی مالیاتی، عدالتی خودمختاری، متناسب نمائندگی،62-63پر عمل کے لیے آزاد خودمختار کمیشن اور قانون کی یقینی حکمرانی ہوگی۔ اداروں کی سیاست میں مداخلت ختم، ہر ادارہ صرف اپنی آئینی ذمہ داری ادا کرے گا۔ بلدیاتی ادارے مضبوط۔

آزاد پاکستان:
پاکستان آئی ایم ایف، بیرونی قرضوں،غیر ملکی غلامی سے آزاد۔ اسلامی اقدار ختم نبوت۔ ناموسِ رسالت پرعالمی دباؤ سے انکار اور آزادیِ فلسطین وکشمیر کا محافظ عالمِ اسلام کی قیادت کرتا ہوا ملک بنے گا۔ تمام عالمی معاہدات کی پارلیمنٹ سے لازمی منظوری ہوگی۔

خوشحال پاکستان:
زراعت، صنعت، برآمدات کو ترقی اور زرمبادلہ کو بڑھانے والی اسکیمیں جاری کرکے معیشت مضبوط کریں گے۔ جاگیرداروں، امیروں پر آمدن کے مطابق ٹیکس،کاروباری طبقے کے لیے شرح ٹیکس میں کمی، ٹیکس نیٹ میں اضافہ ہوگا۔ بدعنوان عناصر کے لیے موت اور عمر قید سمیت سخت سزائیں۔ پلی بارگین ختم۔

موجودہ و سابقہ وزرا، سول و فوجی افسران، ججز سمیت سب کی قیمتی لگژری گاڑیاں، مفت پیٹرول، بجلی ودیگر غیرقانونی مراعات ختم کریں گے۔

کرپشن کے خاتمے کے لیے سرکاری اداروں کا ریکارڈ، ڈیجیٹلائز، فری آئی ٹی ٹریننگ، سستے انٹرنیٹ کنکشن، ڈیٹا سائنس اور مصنوعی ذہانت کی تعلیم کی حوصلہ افزائی، سافٹ وئیر کی مضبوط ایکسپورٹ پالیسی۔

مہنگائی ختم، جی ایس ٹی صرف 5فیصد تک، درمیانی واسطے کم کرکے سستے بازاروں کے ذریعے کسان و صارف کو فائدہ، تنخواہوں اور پنشنز میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ۔

زکوٰۃ و عُشر کے مکمل نفاذ کے ذریعے ایک کروڑ خاندانوں (اوسطاً5/6افراد)کو باعزت طریقے سے دو لاکھ روپے سالانہ کی مدد دیں گے۔
روشن پاکستان:
ہائیڈرو یعنی پن بجلی کے لیے نئے ڈیم، وِنڈ ٹربائن، شمسی توانائی کے پینل کی تیاری کے لیے پُرکشش ترغیبات۔ تمام سرکاری عمارتوں میں سولر، 50 لاکھ مستحق گھروں کو سولر کِٹ سستی اور قسطوں پر دیں گے۔

بجلی و گیس بلوں میں شامل ٹیکس، غیرمتوازی سلیب، بجلی چوری، سرکاری و غیر سرکاری نادہندگی ختم کرکے بلوں میں 20فیصد کمی کریں گے۔ ہر مستحق خاندان کو 100یونٹ بجلی مفت ہوگی۔

باوقار عورت کا پاکستان:
عورت کو اسلام کے عطا کردہ تمام معاشرتی، معاشی،خاندانی، تعلیمی حقوق، حق وراثت، حقِ کفالت، حق مہر، حقِ ملکیت،حقِ ملازمت وکاروبار،حقِ حفاظت،حقِ عزت کا مکمل تحفظ۔زیادہ خواتین یونیورسٹیاں وعلیحدہ تعلیمی ادارے۔ سخت شرعی سزاؤں کے ذریعے عورت کے ساتھ ہر طرح کی زیادتیوں کا خاتمہ، مفت اور فوری انصاف کی فراہمی، خواتین محتسب ادارے کا قیام۔ ایک وقت میں طلاقِ ثلاثہ تعزیری جرم۔اپنی خواتین کووراثت نہ دینے والوں پر انتخاب میں حصہ لینے اور بیرونِ ملک سفرپر پابندی۔

میٹرک تک مفت تعلیم، گھر کے قریب ملازمت کی سہولت، 10لاکھ ہنرمند خواتین کو بلاسود کاروباری قرضے۔
غیر اسلامی معاشرتی رسوم، جہیز کے مطالبات، قرآن سے شادی، ونی، وٹہ سٹہ، سورہ، کاروکاری،غیرت کے نام پر قتل کا مکمل سد باب۔

ہر پبلک سروس میں علیحدہ ڈیسک ۔

تعلیم یافتہ پاکستان:
تعلیم بنیادی حق سوفیصد خواندگی،میٹرک تک تعلیم لازمی اور مفت، یکساں نظام تعلیم،اسلامی تعلیمات او رقرآن باترجمہ لازمی۔ 50نئی یونیورسٹیاں، تعلیمی بجٹ GDPکا5% ،اعلیٰ تعلیم کے لیے بلا سود قرضے،مخلوط نظام تعلیم کا خاتمہ،تعلیمی ادارے منشیات سے پاک، طلبہ یونین بحال۔ اردو ذریعہ تعلیم اور سرکاری دفتری و عدالتی زبان ہوگی۔مقابلے کے امتحان اردو میں بھی ہوں گے۔

جوانوں کاپاکستان:
یوتھ بینک کے ذریعے50لاکھ جوانوں کوبلاسود کاروباری قرضے۔زرعی گریجویٹس کو آباد کاری کے لیے لیز پر بنجر رقبہ الاٹ۔

بنو قابل پروگرام کے تحت جوانوں کو آئی ٹی فری ٹریننگ۔ سستے انٹرنیٹ کنکشن و لیپ ٹاپ کمپیوٹر فراہم۔
کھیل کے میدانوں میں اضافہ،سیاسی و انتخابی عمل میں جوانوں کی شرکت، یوتھ پارلیمنٹ کا قیام۔شادی آسان پروگرام کے ذریعے تعاون۔

صحت مندپاکستان:
تمام اسپتالوں میں 24گھنٹےOPDاور ایمرجنسی سروس مہیا۔مستحقین کے لیے6 امراض (دل، گردہ، ہیپاٹائٹس، کینسر، ایڈز،ٹی بی، منشیات)کامفت علاج۔ تمام اسپتالوں میں تمام امراض کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر مقرر۔ اضلاع کی سطح پر برن یونٹس۔

صحت بجٹ میں 50فیصد اضافہ۔ طبِ نبویﷺ، ہومیو پیتھی وہربل طریقہ علاج کی مکمل سرپرستی۔ڈاکٹر ز کو روزگار کا تحفظ،ادویہ سستی، و جنرک ناموں پر میسر۔

ہائی ویز پر ہر50کلومیٹر اور موٹرویزکے ہر انٹرچینج پر ٹراماسینٹرز۔ ایمرجنسی ہیلتھ ہیلی کاپٹرسروس۔

سرسبز پاکستان:
کسانوں کو بجلی، پانی،ڈیزل، کھاد، زرعی آلات سستے داموں میسر۔ خریداری کے لیے بلاسود قرضے۔

فی ایکڑ پیداوار دوگنا،مائیکرو فنانسنگ کے ذریعے 10لاکھ کسانوں کو سولر زرعی ٹیوب ویل فراہم،بے زمین کسانوں کو غیر آباد سرکاری زمینیں پانی کی سہولت کے ساتھ آباد کاری کے لیے فراہم۔ دیہی علاقوں میں ایگرو بیسڈ انڈسٹری وڈیری فارمنگ،ماہی گیری و پولٹری کو فروغ۔

مزدور کا پاکستان:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمودات کے مطابق قومی لیبر پالیسی، سرکاری و نجی اداروں میں یومیہ اجرت کا خاتمہ کرکے اسامیاں مستقل۔تمام مزدوروں کی لازمی رجسٹریشن۔

اجرت و تنخواہ میں مہنگائی کے تناسب سے اضافہ۔ منافع میں حصہ۔
رہائش،علاج،تعلیم،بڑھاپاالاؤنس کے لیے مزدور ویلفیئر کارڈ

کان کنوں،ماہی گیروں، کھیت وبھٹہ مزدوروں کو مکمل تحفظ،لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنے والا ہرطرح کے انتخابات کے لیے نااہل۔

غیر مسلم برادری کا پاکستان:
اقلیت کے بجائے غیر مسلم پاکستانی برادری کی اصطلاح۔ تعلیم،روزگار،علاج وشہری حقوق میں برابری کے حصہ دار۔ جان ومال،عزت و آبرو اور عبادت گاہوں کا تحفظ۔

محفوظ پاکستان:
نظریاتی،جغرافیائی سرحدوں کا مضبوط دفاع۔ عالم اسلام، چین سمیت ہر ملک سے باوقار آزاد خارجہ تعلقات۔

ایٹمی پروگرام پر ہر بیرونی دباؤ سے انکار۔سروسز چیفس کی تقرری سینیارٹی اور میرٹ پر۔ دفاعی بجٹ کے لیے صوابدیدی اختیارات کا خاتمہ،جوانوں کے لیے لازمی فوجی تربیت۔ آزادی کشمیر ترجیحِ اول۔

سمندر پار پاکستانیوں کا پاکستان:
ووٹ اور نمائندگی کا حق۔ جائدادوں،اثاثوں کے تحفظ کے لیے قانون سازی،پاسپورٹ، شناختی کارڈ وغیرہ کے لیے آن لائن سہولت،امیگریشن وکسٹم پر عزت واحترام کے ساتھ سہولتیں۔