آغاز تاریخ سے پہلے شکار کے دور کا انسان ایک مجموعی اشتراکیت کا پابند رہا ہے۔ تاریخ انسانی بتاتی ہے کہ جب انسان غاروں اور پتھروں کے دور سے آگے بڑھا اور اس نے اوزار بنالیے تو وہ شکار کو بھونتے وقت دائرے کی شکل میں پورے قبیلے کے ساتھ خوشی سے ناچتا تھا۔ پھر سب مل کر اس شکار کو کھاتے، یہ اشتراکیت کی ابتدائی صورت تھی گویا وسائل کی ایسی منصفانہ تقسیم جس میں کسی بھی فرد کا استحصال نہ ہو۔ ’’شخصی ملکیت کے تصور اور اجتماعی ملکیت کا فلسفہ جس میں معاشرے کے افراد میں ملکی وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو اشتراکیت کہلاتا ہے‘‘۔
(ادبی اصلاحات، پروفیسر انور جمال)