امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا ملتان میں ”انتخابی کنونشن“ بہاولپور میں ”خواتین کنونشن“ سے خطاب
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے ملتان میں جے آئی یوتھ الیکشن مہم کے افتتاح کے موقع پر نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ خاندانوں، ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کے بجائے میرٹ کی حکمرانی چاہتے ہیں تو 8 فروری کو ترازو پر مہر لگائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک انہی پارٹیوں نے تباہ کیا جنہوں نے باربار حکومتیں کیں، اگر سراج الحق وزیراعظم رہا ہے تو اس کا احتساب کیا جائے ورنہ قوم الیکشن میں سابقہ حکمرانوں کو کٹہرے میں کھڑا کرے اور انتخابی دن کو ان کے لیے یوم حساب بنادے، ماضی گواہ ہے کہ ملک میں عدلیہ اور احتساب کے ادارے طاقتور کرپٹ حکمرانوں کا احتساب نہیں کرسکے، اب یہ فریضہ عوام ووٹ کی طاقت سے ادا کریں، آزمودہ پارٹیاں مسلط رہیں تو ملک میں ترقی، خوشحالی خواب بن جائے گی، 76برسوں سے قائم ”اسٹیٹس کو“ کو توڑے بغیر کرپشن فری اسلامی فلاحی پاکستان کی منزل حاصل نہیں ہوسکے گی، نوجوان ہی قوم کی واحد امید ہیں، یہی عوام کو فرسودہ نظام سے چھٹکارا دلوا سکتے ہیں، جماعت اسلامی یوتھ کے لیے جدوجہد کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔
امیر جماعت نے جے آئی یوتھ کی ملک گیر الیکشن مہم کے آغاز پر قوم کو پیغام دیا کہ اگرچہ ملک مسائل میں گھرا ہوا ہے، آدھی سے زیادہ آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے، مہنگائی نے غریبوں کی کمر توڑ دی ہے، نوجوان بے روزگار ہیں… لیکن ان سب مشکلات کے باوجود مایوس ہونے کی ضرورت نہیں، ملک وسائل سے مالا مال ہے جہاں 65فیصد باصلاحیت نوجوان ہیں، اسے بس ایسی اہل اور ایمان دار قیادت چاہیے جو وسائل کا رخ اشرافیہ کے بجائے ملک کے حقیقی وارثوں یعنی عوام کی طرف موڑ دے، جو میرٹ کی بالادستی قائم کرے، سودی معیشت کا خاتمہ کرکے ملک میں زکوٰۃ و عشر کا نظام رائج کرے اور انصاف اور قانون کی حکمرانی قائم کرکے جمہوریت کو مضبوط کردے، ایسی قیادت کے لیے قوم کے پاس جماعت اسلامی ہی کا آپشن موجود ہے۔
انتخابی مہم کے آغاز کے موقع پر صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر بھی امیر جماعت کے ہمراہ تھے۔ بعدازاں سراج الحق نے ملتان میں ہی حلقہ این اے 149، پی پی 215 اور 216 میں انتخابی کنونشن سے خطاب کیا۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب جنوبی راؤ محمدظفر، سیکریٹری جنرل جنوبی پنجاب صہیب عمار صدیقی، امیر ضلع اور امیدوار این اے 149ڈاکٹر صفدر ہاشمی، امیدوار پی پی 215 میاں آصف اخوانی اور امیدوار پی پی 216 حافظ محمداسلم بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ نے کبھی ایک، تو کبھی دوسرا لاڈلا قوم پر مسلط کیا، 8فروری کو لاڈلوں کا دور ختم ہوجائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کوئی معاشرہ انصاف کے بغیر قائم نہیں رہ سکتا، آج ملک میں ڈگری رکھنے والے نوجوان چوکوں چوراہوں پر مزدوری کی تلاش میں بیٹھے ہیں، ہزاروں مایوس ہوکر بیرونِ ملک جا رہے ہیں، غریب کے لیے اسپتالوں میں علاج نہیں، تعلیمی نظام فرسودہ ہے، پونے تین کروڑ بچے اسکولوں سے باہر ہیں، مضر صحت پانی پینے سے لاکھوں جان لیوا بیماریوں کا شکار ہیں، نصف سے زائد آبادی کو پینے کا صاف پانی تک میسر نہیں، معیشت تباہ ہوچکی ہے، ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے، آئی ایم ایف کی پالیسیاں چل رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ملک کے ان حالات کی ذمہ دار نون لیگ، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور جرنیلوں کی حکومتیں ہیں، ان حکمران طبقات نے قوم کا مستقبل تباہ کیا، اپنی جائدادیں بنائیں اور عوام سے روٹی کا نوالہ تک چھین لیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان عالمِ اسلام کی قیادت کرسکتا ہے، یہ ایک ایٹمی اسلامی ملک ہے جس میں زرخیز زمینیں، چار موسم، وسیع ساحل اور معدنیات کے ذخائر موجود ہیں، مگر کرپٹ حکمران اشرافیہ کے ہوتے ہوئے بہتری ممکن نہیں۔ یہ لوگ آئندہ بھی مسلط رہے تو عوام کی تقدیر نہیں بدلے گی، مافیاز کا راج قائم رہے گا۔ انھوں نے کہا کہ حکمران جماعتوں کی پالیسیاں ایک ہیں، یہ مفادات کے لیے ایک دوسرے سے الجھتے ہیں، انھیں عوام کی فلاح و بہبود سے کوئی غرض نہیں۔ حکمرانوں نے قوم کو تعصبات پر تقسیم کیا، یہ امریکہ کے خوف سے اسرائیلی مظالم کے خلاف ایک لفظ نہیں بولے، انھوں نے کشمیر کا سودا کیا، ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ کے حوالے کیا، یہ خود ایکڑوں پر محیط سرکاری محلات میں رہائش پذیر ہیں، سرکاری پروٹوکول اور سیکورٹی میں گھومتے ہیں اور عوام کو بے یارومددگار چھوڑ دیا، ملک کا امن تباہ کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ آج ایک نہیں دو پاکستان ہیں، وسائل پر دو فیصد اشرافیہ قابض ہے اور بنیادی ضروریات سے محروم 25 کروڑ عوام ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں آکر ججوں کے ہاتھ میں قرآن کریم تھمائے گی، نوجوانوں کو روزگار دیں گے، انھیں سرکاری زرعی زمینیں دی جائیں گی، قوم کے نوجوان اٹھ کھڑے ہوں اور جماعت اسلامی کا ساتھ دیں، اِن شاء اللہ ہم سب کا مستقبل محفوظ ہو گا۔
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ دوخاندانوں نے سات دفعہ حکومتیں کیں، خودخوشحال ہوگئے، ملک کو بدحال کر دیا۔ جماعت اسلامی کی حکومت کسی خاندان کی نہیں، حقیقت میں عوام کی نمائندہ ہو گی۔ بار بار آزمائے ہوئے چہرے ملک کے مسائل حل کرنے کے بجائے ان میں اضافے کا باعث بنے۔ نوجوان 8فروری کو دوخاندانوں کے محلات کا طواف کرنے کے بجائے ان کا احتساب کرنے کو تیار ہیں۔ دو خاندانوں کی حکومتوں کی وجہ سے 25کروڑ عوام بنیادی حقوق، بچے بچیاں تعلیم، نوجوان روزگار سے محروم ہیں، انہوں نے قومی ادارے تباہ کردیے۔ نون لیگ، پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور جرنیلوں نے آئین کے ساتھ بے وفائی کی، انہی حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں پاکستان آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا غلام ہے۔ قوم کرپشن، جہالت، بے روزگاری سے پاک اسلامی و خوشحال پاکستان دیکھنے کے لیے 8فروری کو ترازو پر ٹھپہ لگا کر جماعت اسلامی کو کامیاب کرائے۔ ہم اِن شاء اللہ ملک کو خوب صورت، پُرامن، روشن مستقبل دیں گے۔ اقتدار ملا تو ملک میں قرآن کی حکومت نافذ کریں گے، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو امریکی جیل سے رہا کرائیں گے، خواتین کے حقوق کی حفاظت کریں گے، ان کو وراثت میں حق دلائیں گے، خواتین کے لیے علیحدہ ٹرانسپورٹ، صنعتی یونٹ اور یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے بہاولپور میں خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی جنوبی پنجاب راؤ محمد ظفر، امیر ضلع سید ذیشان اختر، سیکریٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان حلقہ خواتین ڈاکٹر حمیرا طارق، ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی، تسنیم سرور، عظمیٰ نعیم، ڈاکٹر ثمینہ سعید بھی موجود تھیں۔
سراج الحق نے کہا کہ نام نہاد تینوں بڑی پارٹیوں نے ایک بار نہیں بار بار حکومتیں کیں، لیکن انہوں نے ایک دن کے لیے بھی پاکستان میں دین کو نافذ نہیں کیا۔ آج ملک قرضوں میں جکڑا ہوا ہے، میں پوچھتا ہوں یہ قرض کس نے لیے اور کس نے ہڑپ کیے؟ آج اگر اس پاکستان میں ہر پانچواں پاکستانی گندا پانی پینے پر مجبور ہے تو کون ذمہ دار ہے؟ 31 فیصد نوجوان تعلیم کے باوجود بے روزگار ہیں، 11 کروڑ پاکستانی خطِ غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں، تو اس کی ذمہ داری کس پر عائد ہوتی ہے؟
امیر جماعت نے کہا کہ خواتین کی قیادت کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہوں کہ بہاولپور کی سرزمین پر شاید ہی اتنا بڑا اجتماع دیکھا ہو۔ یہ خواتین وڈیروں، جاگیرداروں کے لیے نہیں بلکہ اللہ کی رضا، نبیؐ سے عشق، اسلامی نظام کے نفاذ اور اپنی مظلوم فلسطینی ماؤں، بہنوں، بیٹیوں اور بزرگوں کے لیے اکٹھی ہوئی ہیں۔ مایوسی میں گھرے لوگوں کو خواتین کے اس اجتماع نے حوصلے کا پیغام دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس وقت غزہ جل رہا ہے، فلسطین کی 25لاکھ مائیں، بہنیں، بیٹیاں، بزرگ، جوان، بچے اسرائیل، امریکہ، فرانس، برطانیہ، جرمنی کے بنائے ہوئے بموں کی آگ میں جل رہے ہیں، اسرائیلی جہاز بمباری کرکے موت بانٹ رہے ہیں، 21ہزار فلسطینی شہید ہوگئے ہیں۔ مسئلہ فلسطین پر میں ایران، ترکی اور قطر کے حکمرانوں سے ملا، قطر میں مسلم ممالک کے سفیر کی بات کی کہ پونے دو ارب مسلمانوں کے 58اسلامی ممالک، 74لاکھ افواج، لاکھوں کی تعداد میں ٹینک، جہاز اور میزائل موجود ہیں، اب وقت ہے کہ آگے بڑھیں اور غزہ کو بچائیں۔ میر جعفر اور میر صادق کے بجائے وقت کے غزنوی، صلاح الدین ایوبی بنیں۔