’پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر‘ کیا ہے؟

طبی ویب سائٹ ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر یا پی ٹی ایس ڈی ایک ذہنی بیماری ہے جس کی علامات تکلیف دہ واقعے کے بعد ظاہر ہوتی ہیں۔
کسی بھی فرد کو اچانک، غیر متوقع اور حادثاتی طور پر ملنے والی کوئی اطلاع، یا وہ شخص خود ایسے واقعے کا شکار ہوا ہوجو انتہائی خوفناک ہو، اسے ایسے صدمے سے دوچار کرسکتا ہے جو ذہن پر حاوی ہونے کے ساتھ اس کے لیے ناقابلِ برداشت ہو۔
یہ واقعات ہر طرح کے ہوسکتے ہیں، مثال کے طور پر قدرتی آفت جیسے زلزلہ یا طوفان، جنگ، جنسی تشدد یا کوئی حادثہ۔پہلی جنگِ عظیم میں پی ٹی ایس ڈی کو ’شیل شاک (shell shock) یا ’ میدانِ جنگ کا دھچکا’ کہہ کر نظر انداز کردیا جاتا تھا، کیونکہ جنگ میں حصہ لینے والے فوجیوں میں اس مرض کی علامات ظاہر ہوئی تھیں۔نیشنل سینٹر فار پی ٹی ایس ڈی کے مطابق یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ویت نام جنگ کے تقریباً 15 فیصد سابق فوجی اور خلیجی جنگوں کے 12 فیصد فوجی پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈرکا شکار تھے۔بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق پوسٹ ٹرومیٹک اسٹریس ڈس آرڈر پہلی مرتبہ جنگِ ویت نام کے بعد ہی سامنے آیا تھا۔محققین نے دعویٰ کیا کہ یہ بیماری انسانی تہذیب کے آغاز سے ہی موجود ہے۔
پی ٹی ایس ڈی کی علامات کی بات کریں تو یہ مرض آپ کی معمول کی سرگرمیوں اور آپ کی کام کرنے کی صلاحیت میں خلل ڈال سکتا ہے۔ خوفناک واقعے کی آوازیں، الفاظ یا حالات آپ کو صدمے کی یاد دلاسکتے ہیں۔اس کے علاوہ اس مرض کی علامات میں اچانک چونک جانا، تناؤ محسوس کرنا، توجہ مرکوز کرنے میں دشواری، نیند آنے میں دشواری، چڑچڑاپن محسوس کرنا اور غصہ یا جارحانہ انداز، لاپروائی ظاہر کرنا بھی شامل ہیں۔