چیٹ جی پی ٹی کے تخلیق کار نے نوکری سے نکالے جانے کے بعد ’نئی منزل‘ ڈھونڈ لی

چند روز قبل اوپن آرٹیفیشل انٹیلی جنس (OpenAI) کے بورڈ نے اس معرکتہ الآرا سافٹ ویئر کے بانی اور اپنے ’’سی ای او‘‘ سیم آلٹمین کو معزول کردیا تھا جس کے بعد ان کی نئی منزل کے حوالے سے چہ میگوئیاں جاری تھیں تاہم ان کے اگلے پڑاؤ کا پتا چل گیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے ذریعے چیٹ کرنے اور ہر قسم کی تحریر میں مدد کرنے والے حیران کن سافٹ ویئر چیٹ جی پی ٹی (ChatGPT)کے خالق آلٹمین نے مائیکرو سافٹ میں Microsoft AI کے قیام اور انتظام کا بیڑا اُٹھا لیا ہے۔ چیٹ جی پی ٹی کے بانی کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے معزول کیا گیاجو خود آلٹمین کے لیے بھی حیران کن تھا۔ کہا جارہا تھا کہ آلٹمین دوبارہ اپنی کمپنی OpenAI کو جوائن کرلیں گے اور یہ خبریں اُس وقت مزید زور پکڑ گئیں جب انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ OpenAI گیسٹ پاس پہنے ہوئے تھے۔تاہم اب مائیکروسافٹ نے اعلان کیا ہے کہ آلٹمین ان کی ٹیم کا حصہ بننے جارہے ہیں۔یاد رہے کہ مائیکروسافٹ نے اوپن اے آئی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے کیونکہ اس نے اپنا جنریٹو اے آئی ماڈل، چیٹ جی پی ٹی تیار کیا ہے، جس نے گزشتہ سال لانچ ہونے کے بعد لاکھوں لوگوں کو مصنوعی ذہانت (AI) کے ذریعے سوالات کے جوابات دینے کی صلاحیت فراہم کی۔مائیکروسافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا نے بتایا کہ آلٹمین کے ساتھ اوپن اے آئی کے صدر گریگ بروک مین بھی مائیکرو سافٹ میں شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ مصنوعی ذہانت کی فرم اوپن اے آئی کی مالیت کو صفر سے 90 بلین ڈالر تک پہنچانے والے 38 سالہ سیم آلٹمین نے یہ سنگ میل چیٹ جی پی ٹی بوٹ بناکر عبور کیا تھا جس نے مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا۔