برطانوی محققین کھمبی (فنگس) کی ایک ایسی قسم کا مطالعہ کررہے ہیں جو دنیا کی سالانہ فضائی آلودگی کا تقریباً 36 فی صد حصہ زیر زمین ذخیرہ کرتی ہے۔
انگلینڈ کی شیفیلڈ یونیورسٹی میں فنگئی کے متعلق شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں اس فنگس کے مٹی، پودوں اور ہوا کے درمیان تعلق کے حوالے سے بتایا گیا۔ یہ تعلق ممکنہ طور پر دنیا کی فضائی آلودگی کا نظرانداز حل ہوسکتا ہے۔
محققین کی جانب سے جاری وضاحت کے مطابق مائیکورہیزل فنگئی ہر برِاعظم کے زیرِ زمین زندہ ہوتے ہیں اور پودوں کے ساتھ باہمی تعلق رکھتے ہیں۔ پودے فضائی آلودگی کو چینی میں بدلتے ہیں اور یہ چینی پودوں کی جڑوں سے لگی فنگئی کی غذا بن جاتی ہے جس کے نتیجے میں یہ پودوں کو بقا کے لیے اجزاء فراہم کرتے ہیں۔محققین یہ جاننا شروع کررہے ہیں کہ زیرِ زمین موجود یہ نیٹ ورک کتنا بڑا اور پرانا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی ریاست مشی گن کا یہ فنگئی نیٹ ورک 91 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے اور یہ فضائی آلودگی سے سالانہ 13 گِیگا ٹن کاربن جمع کرتا ہے۔شیفیلڈ یونیورسٹی کے پروفیسر کیٹ فیلڈ کا کہنا تھا کہ مائیکورہیزل فنگئی کاربن ماڈلنگ، تحفظ اور بحالی کا ایک پوشیدہ حل پیش کرتا ہے، اور جب موسمیاتی بحران کے حل کے متعلق سوچا جاتا ہے تو اُس کے متعلق سوچا جانا چاہیے جو پہلے سے موجود ہے۔