برصغیر کے اردو بولنے، پڑھنے اور لکھنے والوں کی اکثریت کی اسلامی تعلیمات اور اسلامی تہذیب و ثقافت سے وابستگی کے سبب عربی زبان ان کے دلوں میں الفت و احترام کے جذبات کو موجزن کردیتی ہے۔ جب ہم اردو زبان کے لسانی رگ و ریشے اور ادبی روپ پر نظر ڈالتے ہیں تو ہمیں عربی زبان، اردو کے خون میں گردش کرتی نظر آتی ہے۔ اردو کی الگ شناخت فارسی سے زیادہ عربی عناصر کے سبب قائم ہوئی ہے، وہ تمام اصطلاحات و اظہارات جو عربی سے ماخوذ ہیں اردو میں بھی مستعمل ہیں۔ ان مستعار عناصر کے سبب اردو کا رشتہ عربی سے گہرا اور معنی خیز ہوگیا ہے، اس لیے اردو کے ساتھ عربی پر بھی غیر معمولی طور پر عبور حاصل کرنے ضرورت ہے۔
جس طرح انسان ابتدا ہی سے اپنے گرد پھیلی ہوئی کائنات پر غور و فکر کررہا ہے، اسی طرح اس کے اندر پھیلی ہوئی کائنات بھی اس کی توجہ کا مرکز ہے، جس کے عجائبات گوناگوں اور اسرار لامتناہی ہیں۔ زبان بھی انھی اسرار میں سے ایک ہے جو انسانی شخصیت میں مظہر کی حیثیت رکھتی ہے۔
پیش نظر کتاب میں مصنف نے اردو اور عربی زبان کے تعلق کی نسبت سے نہایت قیمتی ابحاث پیش کی ہیں۔ مصنف نے ایک باب میں اردو زبان کے ماخذ پر تبصرہ کرتے ہوئے دیگر ابواب میں عربی زبان کا تعارف، اردو عربی کے روابط اور اردو عربی حروف و حرکات کے اشتراک پر عملی پیرائے میں گفتگو کی ہے۔ کتاب کے آخری ابواب اردو عربی صوتیات، قواعد اور ذخیرۂ الفاظ پر مشتمل ہیں۔
یقیناً یہ کتاب اہلِ ذوق افراد کے لیے ایک قیمتی تحفہ ہے۔ سفید کاغذ پر اچھی طبع ہوئی ہے۔