امتحانات کی تیاری اور ذہنی دباؤ، طلبہ کے لیے چند کارآمد باتیں

تعلیمی اداروں میں امتحانات کی تیاری میں طلبہ پر حد درجہ ذہنی تناؤ ہوتا ہے اور بعض اوقات اس کے نتائج والدین کے سامنے بھیانک صورت میں سامنے آتے ہیں۔نیشنل کرائم ریکارڈز بیورو (این سی آر بی) کے مطابق 2021ء میں تقریباً 13,000 انڈر گریجویٹ طلبہ نے خودکشی کی کوشش کی۔ این سی ای آر ٹی کے 2022ء کے سروے میں پتا چلا کہ کلاس 9 سے 12 تک کے 81 فیصد طلبہ پڑھائی اور امتحانات کو لے کر ذہنی دباؤ کا شکار رہے۔طلبہ کی ذہنی صحت سے متعلق یہ تشویش ناک مسئلہ توجہ اور کارروائی کا متقاضی ہے۔ تاہم اس میں سب سے بڑی رکاوٹ ذہنی صحت کی خدمات تک محدود رسائی ہے۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (NIMHANS) کے مطابق صرف 10فیصد طلبہ ہی ان اہم خدمات تک رسائی حاصل کر پاتے ہیں۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ امتحانات کا سامنا کرنے والے 78فیصد طلبہ پریشانی اور دباؤ کا سامنا کرنے کے باوجود صرف 12فیصد پیشہ ورانہ مدد حاصل کرپاتے ہیں۔اسی طرح بالخصوص امتحانات کی تیاری میں اکثر طلبہ خود کو پریشان کُن حالت میں پاتے ہیں۔ اس دوران طلبہ کیسے اپنی پڑھائی کا پُرسکون انتظام کرسکتے ہیں، اس ضمن میں درج ذیل نکات پیش خدمت ہیں:
(1) باقاعدہ وقفوں کے ساتھ مطالعے کا ایک منظم شیڈول بنائیں۔ موثر وقت کا انتظام تناؤ کو کم کرسکتا ہے،(2) یقینی بنائیں کہ آپ کو مناسب اور متوازن نیند ملے۔ نیند کی کمی بہت سے مسائل کا باعث بن سکتی ہے، بشمول کمزور ارتکاز۔(3)مراقبے کے لیے بھی وقت نکالیں۔ یہ آپ کی ذہنی صحت اور معیارِ زندگی کو بہتر بنا سکتا ہے۔(4)اپنے ذہن کو آرام دینے کے لیے ہر 2 گھنٹے کی پڑھائی کے بعد 10-15 منٹ کی تفریحی سرگرمیاں کریں۔(5) وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور متوازن غذا کا استعمال یقینی بنائیں جیسے پتوں والی سبزیاں، انڈے، مچھلی اور گری دار میوے غذائی اجزاء کے بہترین ذرائع ہیں جو صحت مندی کے ضامن ہیں، (6)دوستوں اور خاندان کے ساتھ وقت گزار کر سماجی معاونت کے نظام کو بھی برقرار رکھیں، (7)اپنے ذہن کو یہ بات تسلیم کروائیں کہ سیکھنے کے عمل میں ناکامیاں اور غلطیاں ہوتی ہیں جسے قبول کیا جانا چاہیے۔